منزل کی کشش ،لطف سفر اپنی جگہ ہے - خوشبیر سنگھ شاد

منزل کی کشش ،لطف سفر اپنی جگہ ہے
اور راہ میں لٹ جانے کا ڈر اپنی جگہ ہے

پردیس تو پردیس ہے ،گھر اپنی جگہ ہے
شب لاکھ منور ہو ،سحر اپنی جگہ ہے

ایسا نہیں احساس سے عاری ہوں سبھی دل
مجبوری حالات مگر اپنی جگہ ہے

فردا کے حسن رنگ محل خوب ہیں لیکن
ماضی کا وہ بوسیدہ کھنڈراپنی جگہ ہے

ہر سمت فضاوں میں جہاں زہر گھلا ہو
اس دور میں جینے کا ہنر اپنی جگہ ہے

پتے تو سبھی نذر خزاں ہو چکے کب کے
لیکن وہ بوڑھا شجر اپنی جگہ ہے

خوشبیر سنگھ شاد
 
Top