منتظر زیدی کی رہائی

میر انیس

لائبریرین
عراق بلکہ پورے عالمِ اسلام کے ہیرو سید منتظر زیدی کو آج رہا کردیا گیا۔ منتظر زیدی کو آج سے 2 سال پہلے کوئی جانتا تک نہیں تھا مگر بعض دفعہ ایک ایسا شخص جسکا لوگ نام بھی نہ جانتے ہوں وہ کوئی ایسا قدم اٹھا لیتا ہے کہ پوری قوم کے دل کی دھڑکن بن جاتا ہے ۔ ہم میں سے کونسا ایسا آدمی ہوگا جو وہ کام نہیں کرنا چاہتا ہوگا جو زیدی صاحب نے کیا پر اللہ نے بعض لوگوں کو مخصوص کیا ہوتا ہے بڑی طاقتوں کو ذلیل کرنے کے لیئے ۔ بش جو اپنے آپکو دنیا کے طاقتور ترین ملک کا طاقتور ترین شخص سمجھ رہا تھا اور سمجھتا تھا کہ میں کسی بھی فورم پر کچھ بھی کہ لوں لوگوں کو جھانسہ دیتا رہوں انکی پیٹھ پر چھرا گھونپوں پھر بھی میری شخصیت کے آگے یہ اتنے ڈھیر ہوئے ہیں کہ کچھ نہ بولیں گے پر منتظر زیدی نے جو اسکو جوتا مارا وہ درا اصل اسکے لیئے نہ صرف یہ پیغام تھا کہ ہم لوگ ابھی اپنی اصل سے اتنا بھی نہیں ہٹے اور سب عربوں کو ایک جیسا نہ سمجھو ۔ اللہ نے یہ کام لیا بھی ایک سید سے جس کا مقصد یہ بار آور کرانا بھی تھا کہ ابھی اولادِ رسول باقی ہے تم کوذلیل و رسوا کرنے کیلیئے۔ یہاں یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ جب اللہ کو کسی بڑی طاقت کو ذلیل کرنا ہوتا ہے تو اسکے لیئے وہ ایک بہت ہی چھوٹی طاقت کو چنتا ہے تاکہ رسوائی بھی بڑی ہو اور اس طاقت کا غرور خاک میں مل جائے ۔ فرعون کو ایک چھوٹی سے لہر نی ہی ڈبو دیا تھا ۔ نمرود کو ایک مچھر نے جہنم رسید کرایا ۔ اور ابراہا کو بہت چھوٹے چھوٹے پرندوں نے بڑے بڑے ہاتھیوں پر چھوٹی چھوٹی کنکریاں پھینک کر ذلیل کرایا ۔ منتظر زیدی کا جوتا بھی ایک چھوٹا سا کنکر ہی ثابت ہوا جو لگا نہیں تو بش کو اتنا ذلیل کر گیا اگر لگ جاتا تو کیا قیامت ڈھاتا ۔
 
Top