منتخب اشعار برائے بیت بازی!

الف عین

لائبریرین
یہاں وابستگی، واں برہمی، کیا جانیے کیوں ہے؟
نہ ہم اپنی نظر سمجھے نہ ہم اُن کی ادا سمجھے
فیض
 

سارا

محفلین
یاد ہے مجھ کو دسمبر میں جدائی کی وہ رات
چاند کی کرنیں لہو میں بن گیئں چنگاریاں

ہجر کے ساحل پہ کس کے منتظر بیٹھے ہو تم
اس سمندر میں بھلا کب ٹوٹتی ہیں کشتیاں۔۔
 

ظفری

لائبریرین

ندی پہ ایک نرم کرن نے رکھا جو پاؤں
چاروں طرف صدا کا سمندر بکھر گیا

۔جعفر شیرازی۔​
 

شمشاد

لائبریرین
لاکھوں کی سنا تم نے تقدیر سنواری ہے
مجھ سے یہی کہہ دیتے اب کہ تیری باری ہے
(سید شافاز شاہ چشتی)
 

ظفری

لائبریرین
شمشاد نے کہا:
ظفری بھائی کدھر ہیں؟ شعر لام سے دینا تھا۔
معافی چاہتا ہوں شمشاد بھائی ۔۔۔ آپ نے صیح کہا کہ کدھر ہوں ۔ :wink:

لیجیئے “ ل “ سے شعر
لبوں پہ خیر تبسم بکھر بکھر ہی گیا
یہ اور بات کہ ہنسنے کو دل ترستا تھا

۔انور مسعود۔
 

ظفری

لائبریرین
لو جی آپ نے ہی پہلے ہی دے دیا ۔۔۔ اب آُپ کے ہی آخری شعر سے

یاد کرنا ہر گھڑی اس یار کا
ہے وظیفہ مجھ دلِ بیمار کا
 

شمشاد

لائبریرین
آپ نے ‘ و ‘ پر شعر ختم کیا

ورثے میں ملی ہم کو شاہی بھی فقیری بھی
اور غم تو “ شفق “ گویا جاگیر ہماری ہے
 

شمشاد

لائبریرین
یہ طبیعت ہے تو خود آزار بن جائیں گے ہم
چارہ گر روہیں گے اور غمخوار بن جائیں گے ہم
(احمد فراز)
 

ظفری

لائبریرین

میں نے مہتاب کی کرنوں سے بچایا تھا جسے
دھوپ اُوڑھے ہوئے پھرتا ہے وہ بازاروں میں​
 

شمشاد

لائبریرین
نظر ملا نہ سکے اُس سے اُس نگاہ کے بعد
وہی ہے حال ہمارا جو ہو گناہ کے بعد
(کرشن بہاری نور)
 
Top