ممبئي ميں پانچ مبينہ دہشت گردوں کے داخلے کي خبر جھوٹي نکلي

ساجد

محفلین
ممبئي ميں پانچ مبينہ دہشت گردوں کے داخلے کي خبر جھوٹي نکلي

5-10-2012_48315_l.jpg
لاہور ... بھارتي ميڈيا کي جانب سے ممبئي ميں تين پاکستانيوں سميت پانچ مبينہ دہشت گردوں کے داخلے کي خبر کي چند گھنٹوں بعد جھوٹي ثابت ہوگئي ، بھارتي ميڈيا نے جن تين پاکستاني افراد کي تصويريں دکھائي ہيں وہ لاہورميں موجودہيں اورکئي سال سے کاروبار کررہے ہيں، ان افراد نے بھارتي ميڈياکيخلاف ايکشن کيليے تھانہ گلبرگ ميں درخواست جمع کرادي ہے. بھارتي ميڈيا ميں جن تين پاکستانيوں کي تصوير يں پيش کي گئي ہيں وہ لاہورميں ہيں ،ان ميں سے مہتاب بٹ 14سال سے اورعاطف بٹ 12سال سے دکان چلا رہے ہيں جبکہ تيسرا شخص بابر پانچ سال سے حفيظ سنٹر ميں ہي سيکورٹي گارڈ ہے. ان افراد کا کہنا ہے کہ انہيں کہيں سے پتہ چلا کہ انکي تصويريں بھارتي ميڈيا ميں شائع ہوئي ہيں. بھارتي ميڈيا نے ان تينوں کا تعلق لشکرطيبہ سے ظاہرکيا تھا.بھارتي ميڈيا پر خبر اورتصوير آنے کے بعد حفيظ سنٹر کے دکانداروں نے بھارتي ميڈيا کيخلاف سخت احتجاج کيا اورگلبرگ تھانے ميں درخواست جمع کرادي. درخواست ميں کہا گيا ہے کہ بھارتي ميڈيا نے انکي کردار کشي ہے لہذا اسکے خلاف ايکشن ليا جائے.ادھر اے ايس پي گلبرگ طارق عزيز کا کہنا ہے کہ يہ کيس سائبر کرائم جوائنٹ کميٹي کے سپرد کيا جائيگا جو پتہ چلائے گي کہ پاکستاني شہريوں کي تصاوير بھارت کيسے پہنچي ہيں.
 

ساجد

محفلین
دا ٹائمز آف انڈیا کی ان "دہشت گردوں" پر رپورٹنگ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اگر دونوں ممالک اپنی اپنی حدود میں موجود افواہ اور نفرت ساز عناصر کا محاسبہ نہیں کر سکتے تو باہمی اعتماد کی بحالی کی باتیں کر کے وقت ضائع کرنے کا فائدہ؟۔ یہاں یہ بتا دوں کہ ایشیا اور خاص طور پر جنوبی ایشیاء میں استحکام کے لئے دونوں ممالک کو موجودہ حالات کی سنگینی کا ادراک کرتے ہوئے پوائنٹ سکورنگ کی بجائے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔
 
Top