ملالہ کا ملال اور قوم کی دھمال

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

حسان خان

لائبریرین
سنی تحریک کے قائد ثروت اعجاز نے بھی مذمتی بیان جاری کیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ دوسروں کی انتہا پسندی کی مذمت کرنے والا ثروت اعجاز خود ٹی وی پر آ کر سلمان تاثیر کے قاتل کی وکالت کرتا رہا ہے۔
 
pakistani-taliban.jpg

6123671478_74676b5e5b_z.jpg
مجھے تو ان کی شکلیں بھی اچھی نہیں لگ رہیں۔
میں ان کی مہمان نوازی نہیں کرسکتا۔۔۔ معذرت۔۔۔:D
 

سید ذیشان

محفلین
ملالہ سی ایم ایچ پشاور میں ہے،اور اسکے ساتھ شدیدزخمی ہونے والی دوسری بچی عام سرکاری ہسپتال لیڈی ریڈنگ میں۔۔۔ ۔۔
کیا یہ کھلا تضاد اور ڈھونگ رچانا نہیں۔۔۔ ۔۔۔ ۔
لیڈی ریڈنگ کوئی عام سرکاری ہسپتال نہیں ہے۔ یہ پشاور کا ٹاپ ہسپتال ہے۔ اور اگر ملالہ کو سرکاری ہسپتال میں داخل کراتے تو طالبان دوبارہ سے حملہ کر سکتے تھے جو کہ وہ کئی مرتبہ کر چکے ہیں۔ سی ایم ایچ اس لحاظ سے محفوظ ہے۔
 

سید زبیر

محفلین
zeesh صاحب ،بہت معلوماتی ویڈیو آپ نے شئیر کی اس سے اس کی تصدیق ہوتی ہے کہ طالبان اسلام کا لبادہ اوڑھے ہوئےغیر ملکی ایجنٹ ہیں جن کا مقصد اسلام کی ایک گھناونی تصویر پیش کرنا ہے اتنی بڑی فوج کی لاجسٹک ، اسلحہ ، طبی سہولیات ، مواصلاتی وسائل بغیر ظاقتور غیر ملکی ہاتھ کے نا ممکن ہے ۔کیا ملالہ بیٹی پر حملہ اس بات کا اشارہ تو نہیں کہ یہ شیطانی قوت آج بھی سوات میں سرگرم ہے اور اس کی آڑ میں کوئی اور منصوبہ بندی تو نہیں ہو رہی۔دوسرا پہلویہ ہے کہ یہ ویڈیو اس وقت کی ہے جب ملالہ پر حملہ نہیں ہوا تھا ۔اسے یقین تھا کہ اس کے پیچھے ریاستی تحفظ ہے اگر کوئی حادثہ ہوتا ہے تو ریاست مدد کرے گی۔کیا یہ احساس پشاور ،متنی ، بڈھ بیر،کامرہ جہاں سکول کی بسوں کو نشانہ بنایا گیا ان کے متاثرین کو تھا یا ہے کہ ان کے لیے بھی آرمی چٰیف سے اوبامہ تک متحرک ہوجائیں گے ۔ پشاور اور گرد و نواح میں ہونے والے کتنے زخمیوں کے لیے سی ایم ایچ کے دروازے کھولے گئے۔کتنوں کے لیے آرمی کے ماہر ڈاکٹروں کا بورڈ بیٹھا ۔ا بچے تو قومی دولت ہوتے ہیں یہی کل کے مالک ہیں ۔للہ کریم بیٹی ملالہ کو اپنے حبیب پاک کے صدقے میں شفائے کاملہ عطا فرمائے۔ لیکن جو تاثر ابھر رہا ہے کہ اس کو اہمیت اس لیے نہیں مل رہی کہ وہ پاکستان کی بیٹی ہے بلکہ اس لیے مل رہی ہے کہ وہ برطانوی نشریاتی ادارے کی نمائیندہ تھی اس کی خوبصورت انگریزی،اس کے والد کا ایک بہترین سکول ان مراعات کو ظاہر کرتی ہیں جو اسے حاصل تھیں۔۔پاکستان میں خصوصآ پس ماندہ علاقوں میں بہت ٹیلنٹ ہے مگر مخصوص لوگ ہوتے ہیں جن کو سپانسر شپ مل جاتی ہے اور ان کو آگے لایا جاتا ہے ۔ ورنہ مجھے علم ہے کہ خیبر پختون خوا کے اردو میڈیم گرلز سکولوں سے بہت قابل خواتین آگے آئیں ہیں اور یہی حال دیگر شہروں کے اردو میڈیم سکولوں کا ہے آج پاکستان کے اعلٰی عہدوں پر فائز افراد انہی سکولوں سے نکلے ہیں کاش ان سکولوں کو بھی کوئی اپنا سمجھتا۔ان کے شہید معصوم بچوں کے لیے آرمی چیف سی ایم ایچ کے دروازے کھول دیتے تو شائد کوئی موت کے منہ سے واپس آجاتا۔
 

منصور مکرم

محفلین
لیڈی ریڈنگ کوئی عام سرکاری ہسپتال نہیں ہے۔ یہ پشاور کا ٹاپ ہسپتال ہے۔ اور اگر ملالہ کو سرکاری ہسپتال میں داخل کراتے تو طالبان دوبارہ سے حملہ کر سکتے تھے جو کہ وہ کئی مرتبہ کر چکے ہیں۔ سی ایم ایچ اس لحاظ سے محفوظ ہے۔
لیڈی ریڈنگ میں ہی سیکورٹی ہو سکتی تھی،
لیکن سی ایم ایچ کی بات ہی اور ہے۔میں وہاں گھوما ہوں۔زمین اسمان کا فرق ہے۔لیکن بس خاص لوگ وہیں جاتے ہیں۔۔۔۔

آپکی بات میں تھوڑا وزن ہے۔لیکن ۔۔۔۔۔۔چلو چھوڑو یار
 

حسان خان

لائبریرین

منصور مکرم

محفلین
کیا میں یہ سمجھوں کہ آپ یہاں کہنا چاہ رہے ہیں کہ اگر ہم نے طالبانی فتنے کو جڑ سے ختم کیا تو ہماری قوم اس کا خمیازہ بھگتتی رہے گی؟
پورے شمالی وزیرستان میں گنے چنے طالبان تھے،فوجیوں کی ''عقل مندوں'' کی پالیسی سے انکی تعداد ضرب میں بڑھنے لگی۔اور افغانستان سے الحاق کی دھمکی بھی دے دی۔
 

میر انیس

لائبریرین
فتنے اور طالبان میں کیا فرق ہے جناب؟ پاکستان سے طالبان اور طالبانی ذہنیت جب ختم ہو گی تو ایک فتنہ خود بخود ختم ہو جائے گا۔
بہت صحیح بات کی تم نے حسان۔ مجھے رحمٰن ملک سے ہزار اختلافات صحیح پر اسنے طالبان کو جو ظالمان کا خطاب دیا ہے اس سے میں متفق ہوں۔ یہ تو وہ لوگ ہیں کہ جنہوں نے انکو پناہ دی انکے ہی دشمن ہوگئے اور انکے ہی گھروں کو جلادیا۔
مگر افسوس ہمارے کچھ جاہل پاکستانی (عمران نہیں )بھائیوں پر کہ وہ چاہتے ہیں کہ چاہے طالبان ہمارے گھر کے گھر اجاڑ دیں پر چونکہ وہ ہمارے مذہب پر ہیں تو اگر انکے ظلم پر آواز اٹھائی گئی تو یہ امریکہ کی مدد ہوگی۔ اور بھائی اگر طالبان ہمیں ماریں تو جائز ہے کیوں کہ امریکہ ان پر ڈرون حملے کر رہا ہے۔ اگر یہ کسی بچی کو وہ بھی اس بچی کو جس نے انکا مکروہ چہرہ دنیا کو دکھایا قتل کرنے کی کوشش کریں تو کیا ہوا امریکہ بھی تو ہمارے بچوں کو مار رہا ہے تو انکا بھی تو حق بنتا ہے کہ یہ بھی ماریں ہمارے بچوں کو اور اگر میڈیا اسکی کوریج کر رہا تو تو بہت غلط کر رہا ہے ایسا نہ ہو کوئی آبدیدہ ہوکر اللہ کے حضور دعا کردے اسکے لئے اور وہ بچ جائے اسطرح ہمارے مسلمان جہادی بھائیوں کا منصوبہ خاک میں مل جائے گا کیوں کوئی اسکو ٹی وی زخمی حالت میں دیکھ کر کہ یہ بھی تو میری ہی بچی کی ہم عمر ہے دل تھام لے اسکو بھی مرجانا چاہئے روز اتنے بچے تو مرتے رہتے ہیں کیا ہوا جو ملالہ بھی مر گئی تو۔۔۔۔۔۔
 
بہت صحیح بات کی تم نے حسان۔ مجھے رحمٰن ملک سے ہزار اختلافات صحیح پر اسنے طالبان کو جو ظالمان کا خطاب دیا ہے اس سے میں متفق ہوں۔ یہ تو وہ لوگ ہیں کہ جنہوں نے انکو پناہ دی انکے ہی دشمن ہوگئے اور انکے ہی گھروں کو جلادیا۔
مگر افسوس ہمارے کچھ جاہل پاکستانی (عمران نہیں )بھائیوں پر کہ وہ چاہتے ہیں کہ چاہے طالبان ہمارے گھر کے گھر اجاڑ دیں پر چونکہ وہ ہمارے مذہب پر ہیں تو اگر انکے ظلم پر آواز اٹھائی گئی تو یہ امریکہ کی مدد ہوگی۔ اور بھائی اگر طالبان ہمیں ماریں تو جائز ہے کیوں کہ امریکہ ان پر ڈرون حملے کر رہا ہے۔ اگر یہ کسی بچی کو وہ بھی اس بچی کو جس نے انکا مکروہ چہرہ دنیا کو دکھایا قتل کرنے کی کوشش کریں تو کیا ہوا امریکہ بھی تو ہمارے بچوں کو مار رہا ہے تو انکا بھی تو حق بنتا ہے کہ یہ بھی ماریں ہمارے بچوں کو اور اگر میڈیا اسکی کوریج کر رہا تو تو بہت غلط کر رہا ہے ایسا نہ ہو کوئی آبدیدہ ہوکر اللہ کے حضور دعا کردے اسکے لئے اور وہ بچ جائے اسطرح ہمارے مسلمان جہادی بھائیوں کا منصوبہ خاک میں مل جائے گا کیوں کوئی اسکو ٹی وی زخمی حالت میں دیکھ کر کہ یہ بھی تو میری ہی بچی کی ہم عمر ہے دل تھام لے اسکو بھی مرجانا چاہئے روز اتنے بچے تو مرتے رہتے ہیں کیا ہوا جو ملالہ بھی مر گئی تو۔۔۔ ۔۔۔
انیس بھائی میں آج تک کسی بھی شخص سے (چاہے وہ کوئی جہادی ہو، عام آدمی، سیاسی آدمی یا مذہبی آدمی) پاکستانی طالبان کی تعریف نہیں سنی۔
بلکہ لوگوں کو انہیں ہندو اور کافر کہتے سنا ہے۔ چاہے وہ کوئی پروفیسر ہو یا انگوٹھا چھاپ۔۔
 

میر انیس

لائبریرین
انیس بھائی میں آج تک کسی بھی شخص سے (چاہے وہ کوئی جہادی ہو، عام آدمی، سیاسی آدمی یا مذہبی آدمی) پاکستانی طالبان کی تعریف نہیں سنی۔
بلکہ لوگوں کو انہیں ہندو اور کافر کہتے سنا ہے۔ چاہے وہ کوئی پروفیسر ہو یا انگوٹھا چھاپ۔۔
ہاں انیس تم نے یقیناََ نہیں سنی ہوگی پر میں ایسے کئی لوگوں کو جانتا ہوں اور بعض ایسے بھی ہیں جو زبان سے نہیں کہتے پر وہ انکے ظلم کا کوئی نا کوئی جواز ضرور ڈھونڈ لیتے ہیں
 

میر انیس

لائبریرین
میں نے سوچا تھا کہ چاند ستارے ہوں گے
ایک پرچم کے تلے سارے کے سارے ہوں گے
جتنے مارے ہیں مسلمان مسلمانوں نے
ساری دنیا نے تو مل کر بھی نہ مارے ہوں گے
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top