مقامیانے کے کام کی صف بندی نو

پاکستانی

محفلین
میرے خیال سے ربانی بھائی اپڈیٹ کی بات کر رہے ہیں، لینکس میں جو روزانہ کے حساب سے اپڈیٹ ہو رہی ہیں یا جو نت نئے سافٹ ویئر آ رہے ہیں ان کا کیا ہو گا۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
آصف ربانی، زیادہ تفصیل تو آپکو نعمان یا لینکس کے دوسرے سپیشلسٹ ہی بتا سکیں گے، میری معلومات کے مطابق اس سے صرف ایک ڈیسک ٹاپ سسٹم (gnome) کا ترجمہ مکمل ہوگا۔ باقی اپلیکیشنز جیسے کہ اوپن آفس، فائر فاکس وغیرہ کا ترجمہ الگ کام ہوگا۔ دوسرے گرافیکل ڈیسک ٹاپ جیسے کہ کے ڈی ای وغیرہ کے ترجمہ کا کام اس کے علاوہ ہے۔۔۔ یہی زندگی ہے جناب۔ یہ جلدی مکمل ہونے والا کام نہیں ہے، لیکن کسی کو تو یہ کام کرنا ہوگا نا۔
 

آصف ربانی

محفلین
شاید میں سمجھا نہیں سکا۔

دکھیں جی ایک چیز ہوتی ہے پروگرام، میں تو زیادہ جانتا نہیں۔ مجھے ایک سی ڈی ملتی ہے، اس کو ڈالتا ہوں کمپیوٹر میں اور انٹسال کر کے استعمال کرتا ہوں۔ تو وہ صرف ترجمہ سے تو نہیں بن جائے گا۔ اسکی سی ڈی وغیرہ سب کچھ کون بنائے گا۔ کیا ان کاموں پر وقت نہیں لگے گا۔ مجھے تو پتا نہیں اندر کیا طریقہ کار کارفرما ہوتے ہیں۔ اگر صرف ترجمہ ہی کرنا ہے تو میں سمجھ گیا کہ جب سارا ترجمہ ہو جائے گا تو سب تیار۔

کیا ایسا ہی ہے، میں صحیح سمجھا۔ اب کچھ پلے پڑا ہے جی۔ جب ساری اصطلاحات کا ترجمہ ہو جائے گا تو اردو لینکس تیار۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
آصف ربانی، لینگویج سٹرنگز کا ترجمہ اردو لینکس تیار کرنے کے کام کا صرف ایک حصہ ہے لیکن یہ اہم ترین حصہ ہے۔ اس کے بعد ان لینگویج (پو) فائلز کو کمپائل کرنا پڑے گا اور پورے نوم ڈیسکٹاپ کو اس کے ساتھ build کرنا پڑے گا۔ بہرحال یہ کمپائل اینڈ بلڈ پراسس بڑی حد تک سٹینڈرڈ ہے اور اس میں کوئی مشکل نہیں ہونی چاہیے۔
 

آصف ربانی

محفلین
دیکھیں جی اس فائل کو چنا ہے پہلے میں نے شروع کرنے کے لیے۔

webERP

جو یہاں ہے جی

http://l10n.urduweb.org/entrans/main.php?root=7

جو انٹرانس پر پڑی ہے اور بتا رہے ہیں کہ 22 فیصد مکمل ہو گئی ہے۔ اب کوئ بندہ اس میں سے یہ کام کر سکتا ہے کہ ساری فائل پر نظر ثانی کر لے اور غیر موضوں تراجم کر نکال دے۔ کیا کوئی کر سکتا ہے۔ آپ معیار اردو ورڈ بنک کو لے لیں اور جو اس کے معیار کے مطابق نہیں ہیں انکو نکال دیں۔

مثلا کسی نے control panel کو کنٹرول پینل ہی لکھ دیا ہے۔ ایسے تراجم کو نکال کر صرف درست کو رکھ لیا جائے تو آگے بڑھنے میں آسانی ہو گی۔
 

آصف ربانی

محفلین
مثلا جی پہلے صفحہ کا تیسری اصطلاح ہے comments اسکے لیے اگر میں تبصرہ جات لکھنا چاہوں تو تبدیل نہیں ہو رہا، اور گزشتہ تین دن سے میں یا کر رہا ہوں۔ اسکا کیا طریقہ کار ہی جی۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
آصف ربانی، میرا خیال ہے کہ آپ کو مناسب اختیارات (validation permissions) کی ضرورت ہے۔ زکریا سے اس سلسلے میں بات کرنی پڑے گی۔
 

نعمان

محفلین
آصف،

کام کا طریقہ کار۔

مقامیانے کے منصوبوں کو ہم انٹرانس پر رکھتے ہیں۔ یہ ایک ویب سوفٹویر ہے جہاں آپ الگ الگ اسٹرنگز کے ترجمے شامل کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر گنوم میں کئی فائلیں ہیں۔ آپ ان میں سے کوئی ایک چن لیں، جب وہ پوری ہوجائے تو آپ نظر ثانی کمیٹی کو آگاہ کردیں۔

نظر ثانی کمیٹی آپ کے تراجم کو منظور کرسکتی ہے، ترامیم کی سفارش کرسکتی ہے، یا خود بھی آپ کے فراہم کردہ ترجمے میں ردو بدل کرسکتی ہے۔ عموما اس میں زیادہ وقت نہیں لگتا ہم پہلے بھی کئی فائلیں نظر ثانی کے عمل سے گزار چکے ہیں۔

ایک فائل جب نظر ثانی سے نکل جاتی ہے تو وہ متعلقہ سوفٹویر کے لوکلائزیشن پروجیکٹ میں شمولیت کی حقدار ہوجاتی ہے۔ جیسے ہماری گنوم کی فائلیں ابنٹو اور دیگر ڈیبیان بیسڈ لینکس ڈسٹروز میں آپ کو نظر آجائیں گی۔ فی الحال تو ہم صرف گنوم پر کام کررہے ہیں مکمل ہونے پر یہ فائلیں گنوم کی اردو لنگویج بیس کا حصہ بن جائیگی۔ ہر لنکس ڈسٹرو پر یہ لینگویج پیک انسٹال کیا جاسکتا ہے۔ یا اس کی الگ سے سی ڈی بنا کر تقسیم بھی کی جاسکتی ہیں مگر یہ بہت بہت بعد کی بات ہے۔

بالفرض اگر آپ اپنے ابنٹو تراجم کو آزما کر دیکھنا چاہیں کہ یہ اصل ڈیسکٹاپ کیسے دکھتے ہیں تو اسی فورم پر آپ کو ابنٹو میں اردو تراجم آزمانے کا طریقہ کار بھی مل جائیگا۔

کوآرڈینیشن کے لئے آپ اسی فورم کو استعمال کریں تو بہت فائدہ مند ہوگا۔

مہوش، اوپن آفس کی بھارتی اردو لوکلائزیشن ہوچکی ہے اور مجھے حال ہی میں کچھ ایسی ای میلز ملی ہیں کہ ان پر مزید کام ہورہا ہے۔
 

نعمان

محفلین
میں لکھنا بھول گیا۔ آپ ترجمے کا کام جاری رکھیں آپ کے تراجم پر نظر ثانی کی جاتی رہے گی۔ ویسے انٹرانس خود بھی ترجمے تجویز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ تجویز کردہ ترجمے وہ ہوتے ہیں جو پہلے ہی انٹرانس پر دیگر مقامات پر منظور کرے جاچکے ہیں۔
 

آصف ربانی

محفلین
سلام

لگتا ہے کہ آپ اسی طریقہ سے کام کرنا چاہتے ہیں جو چل رہا ہے، لیکن میں طریقہ کار میں تبدیلی کی بات کر رہا تھا۔

دیکھیے صاحبان، جہاں تک میرا تجربہ ہے، ایک وقت میں زیادہ منصوبوں پر کام کرنے سے مشکلات زیادہ ہوتی ہیں، اور وقت بھی زیادہ لگتا ہے۔ میں اس حق میں ہوں کہ ایک وقت میں ایک ہی منصوبہ لیا جائے اور وہ بھی ایک منصوبہ کا ایک حصہ، اور اسکو مکمل کر کے اس منصوبہ کے دوسرے حصہ پر جایا جائے۔ اسکے کئی فائدے ہیں۔

1 ۔ مل جل کر کام کرنے کی ٹیم بنے گی اور ایک دوسرے کی اپروچ کا پتہ چلے گا۔ کام کو سمجھنے کے علاوہ کام کرنے والوں کو سمجھنا بھی ضروری ہوتا ہے۔ ہم پاکستانیوں میں برداشت ذرا کم ہوتی ہے، غصہ بھی جلدی آتا ہے اور نقصان بھی اپنا ہی کرتے ہیں۔

2 ۔ وقت کی بچت کے ساتھ ساتھ سارے کام میں ایک ہی معیار برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔ مثلا اکر ایک مترجم فائل کے لیے فائل اور دوسرا ملف کا لفظ استعمال کر رہا ہے تو فورا پتہ چل جائے گا کہ فائل کے لیے فائل استعمال کرنا ہے اس طرح ہر کوئی ایک ہی اصطلاح استعمال کرے گا اور ہر مترجم کو مطمئن کرنے کے لیے الگ سے بحث نہیں کرنی پڑے گی۔

3 ۔ نئی اصطلاحات کے ترجمہ کی تلاش کے لیے وقت بچے گا کیونکہ اس طرح ایک مترجم ذمہ داری لے سکتا ہے اور سب کو پتا ہو گا کہ کون اس پر کام کر رہا ہے، اور سب کو اسکی تلاش میں وقت ضائع نہیں کرنا پڑے گا۔

4 ۔ ورک فورس منیجمنٹ میں مدد ملے گی۔ پتہ چلے کا کہ ہماری ورک فورس کتنی ہے، یہ کہاں صرف ہو رہی ہے اور اسکو کہاں ہونا چاہیے۔

5 ۔ ورک فورس کی ٹریننگ خود بخود ہوتی رہے گي۔

6 ۔ ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کا موقعہ ملے گا۔

7 ۔ ایک بندے کے کیے کام پر دوسرے بندے کو محنت اور وقت صرف نہیں کرنا پڑے گا۔

8 ۔ ایڈٹ نہ صرف کم کرنا پڑے گا بلکہ آسانی سے ہو جائے گا۔

9 ۔ اپنی غلطیوں کو جاننے میں آسانی ہو گي اور درستگی میں وقت کم لگے گآ اور مستقبل میں غلطیاں دوبارہ نہ ہوں گی۔

اور ۔ اور ۔ اور ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

باقی آپ سیانے بندے ہیں، جس طرح کام کر رہے ہیں، پروگریس آپکے سامنے ہے۔
 

آصف ربانی

محفلین
اور ہر کسی سے اسکی صلاحیت کے مطابق کام لیا جاسکے گا۔ ایسا نہیں ہو گا کہ نلکے ٹھیک کرنے والے کو ہڈی توڑ جوڑ پر لگا دیا جائے اور ڈاکٹر صاحب کو مالش کے کام پر لگا دیں۔ پتا لگے گا کہ کس بندے میں کون سا کام کرنے کی صلاحیت ہے اور وہ کون سا کام بہتر کرسکتا ہے۔
 

نعمان

محفلین
آصف آپ کا بتایا ہوا طریقہ کار بھی بہت اچھا ہے۔ فی الحال آپ جس فائل پر کام کررہے ہیں وہ یہاں لکھ دیں۔ تاکہ باقی سب بھی آپ کا اس میں ہاتھ بٹاسکیں۔ ویسے ڈپلیکیشن، تضاد اور تنازعات سے بچنے کے لئے ہم ورڈ بینک اور ریویو کمیٹی کے اوزار استعمال کرتے ہیں۔ اس سے ہر کام کرنے والے کو یہ آزادی ہے کہ وہ جب چاہے جہاں سے چاہے کام شروع بھی کرسکتا ہے۔ اور کسی کے چھوڑے ہوئے کام کوکوئی بھی کہیں سے بھی شروع کرسکتا ہے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
آصف ربانی، ویسے تو شاکر (دوست) یا نعمان آپ کی رہنمائی کریں گے، اگر آپ کو کسی قسم کی مدد درکار ہے تو آپ مجھ سے بھی پوچھ سکتے ہیں۔
 
Top