معافی تک نیٹو سپلائی بحال نہیں ہونی چاہیئے، میاں نواز شریف

مسلم لیگ نون کے قائد میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ نیٹو حملہ پاکستان کی خود مختاری پر حملہ ہے، نیٹو کی طرف سے معافی مانگنے تک سپلائی بحال نہ کی جائے
میاں نواز شریف اور نون لیگ کے چاہنے والوں سے انتہائی معذرت کے ساتھ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہم وطن میاں صاحب سے سوال کرتے ہیں کہ کیا قوم دھرتی کے چوبیس بیٹوں سمیت ہزاروں پاکستانیوں کا خون صرف اورصرف معافی مانگنے پر معاف کر دے اور نیٹو کے قاتلوں کی سپلائی لائن پھر سے بحال کر کے نیٹو فورسز کو پاک فوج کے جوانوں اور مسلمانوں پر پھر سےخونی حملے کرنے میں اعایت فراہم کریں؟ میاں نواز شریف اس حقیقت سے بخوبی آگاہ ہیں کہ نیٹو کو سپلائی منقطع ہونے سے امریکی اور نیٹو حکام سخت دباؤ میں ہیں سو ان سے عاجز قوم آپ سے امید کرتی ہے کہ آپ ان پر قائم دباؤ ہلکا کرنے میں مددگار ثابت نہیں ہوں گے کیونکہ ہمیں اس نواز شریف سے محبت ہے جس نے امریکہ اور نیٹو سمیت ساری دنیا کے سامنے سر اٹھا کر ایٹمی دھماکے کئے تھے۔ ہمیں وہ نواز شریف قبول نہیں جو افواج پاکستان کی قاتل نیٹو فورسز کا وکیل اور امریکی سامراج کا ثالث ہو ۔
 

عسکری

معطل
صحیح ہے کیونکہ ایک حد تک تو ہم اس معاملے پر ان کے گھٹنے ٹکا سکتے ہیں پر وہ ہمارے آگے بچھ نہیں سکتے نا ہی ہم اس پوزیشن میں ہیں کسی طرف سے۔ اس لیئے جتنا جلدی ہو اس معاملے کو نمٹایا جائے اور آگے ایسے واقعات سے بچا جائے ۔ پہلے ہی ہمارا جوس نکلا پڑا ہے اور پھر ہم اپنے سب سے بڑے تجارتی پارٹنر ڈونر اور 34 دوسرے ملکوں کا ناطقہ بند کر کے خود بھی اگلے سال کنگال ہو جائیں گے اور پھر وہی بھیک یا قرض وہیں سے ملنا ہے ۔ اس لیئے عقل مندوں کی طرح معاملہ سیٹ کریں اینڈ میں آکر سب خراب نا ہو جائے ۔ ہم اس وقت بھی معاشی عسکری سیاسی طور پر ان کے ضرورت مند ہیں ۔
 

شمشاد

لائبریرین
یہ نواز شریف ابھی حکومت سے باہر ہیں تو بڑی بڑی باتیں کر رہے ہیں۔ جب اندر تھے تو کلنٹن کی ایک ہی جھڑیکی سے ان کا آگا گیلا اور پیچھا پیلا ہو گیا تھا۔ سب پاکستان کو لوٹنے والے ہیں اور اپنی اپنی باری کا انتظار کر رہے ہیں۔
 
Top