سِکّے جو نہیں جیب میں پتھر ہی اُٹھا لوں غُصّہ ہی چلو رونقِ بازار پہ اُترے افضل خان
جاسمن لائبریرین جنوری 12، 2024 #1 سِکّے جو نہیں جیب میں پتھر ہی اُٹھا لوں غُصّہ ہی چلو رونقِ بازار پہ اُترے افضل خان
جاسمن لائبریرین جنوری 21، 2024 #2 حصص میں بانٹ رہے ہیں مجھے مرے احباب میں کاروبار شراکت میں مارا جاؤں گا
جاسمن لائبریرین فروری 1، 2024 #3 بازار عشق میں ہیں بہت دل جگہ جگہ دیکھیں وہ مول لیتے ہیں کس کی دکان سے داغؔ دہلوی
جاسمن لائبریرین فروری 1، 2024 #4 اور مل جائیں گے تاجر تمہیں بازاروں میں ہم محبت میں تجارت نہیں کرنے والے اعتبار ساجد
جاسمن لائبریرین مارچ 4، 2024 #5 ہمیں تسلیم ہے گھر بیٹھ کے قیمت نہیں لگتی تو کیا بازار میں خود کو سجا کے رکھ دیا جائے اعتبار ساجد
جاسمن لائبریرین مارچ 4، 2024 #6 چلتا رہوں چُپ چاپ تو گاہک نہیں آتے آواز لگاتا ہوں تو قیمت نہیں رہتی!!!!
جاسمن لائبریرین اپریل 16، 2024 #7 بازار میں بیٹھے ہوئے تاجر ہیں ہراساں وہ میری دکاں کھولنے دیتے نہیں مجھ کو اعتبار ساجد
جاسمن لائبریرین جون 13، 2024 #8 اک دن سنو گے میرے عزیزو کہ شہر میں شامیں ادھار مانگنے والا نہیں رہا!!!!!! اعتبار ساجد
جاسمن لائبریرین اگست 2، 2024 #9 گھر کی دہلیز سے بازار میں مت آ جانا تم کسی چشم خریدار میں مت آ جانا اعتبار ساجد
جاسمن لائبریرین اگست 2، 2024 #10 دل سی چیک بک ہے ترے پاس تجھے کیا دھڑکا جی کو بھا جائے تو پھر چیز کی قیمت پہ نہ جا اعتبار ساجد
جاسمن لائبریرین اگست 2، 2024 #11 یہ تو دیکھو کہ تمہیں لوٹ لیا ہے اس نے اک تبسم پہ خریدار کے گن گاتے ہو اعتبار ساجد
جاسمن لائبریرین اگست 2، 2024 #12 نہیں ہے نرخ کوئی میرے ان اشعار تازہ کا یہ میرے خواب ہیں خوابوں کی قیمت کون رکھتا ہے اعتبار ساجد
جاسمن لائبریرین اگست 2، 2024 #13 تیرے بعد دکانوں پر میں جا کر پوچھتا رہتا ہوں کیا وہ خوشبو مل سکتی ہے اب اس کی کیا قیمت ہے اعتبار ساجد
تیرے بعد دکانوں پر میں جا کر پوچھتا رہتا ہوں کیا وہ خوشبو مل سکتی ہے اب اس کی کیا قیمت ہے اعتبار ساجد