مصرعے پر گرہ لگائیے!

محمد وارث

لائبریرین
نشہ اور نظارہ کے علاوہ دیگر الفاظ جو جو بھی مشدد کیے جا سکتے ہیں، انھیں یہاں جمع کر دینا چاہیے
اُمید، میم کی تشدید اور بغیر تشدید، دونوں طرح باندھا جاتا ہے

تشدید کے ساتھ، غالب
کوئی اُمید بھر نہیں آتی
کوئی صورت نظر نہیں آتی

بغیر تشدید، فیض
تری اُمید ترا انتظار جب سے ہے۔۔۔۔الخ
 

دائم

محفلین
اقبالؒ نے بچے بغیر تشدید کے استعمال کیا ہے، غالباً فارسی تلفظ ہے۔

کیا اب بھی گنجائش ہے؟

اقبال سند نہیں، لیکن اگر دیگر شعراء کے ہاں دیکھا جائے تو لفظِ بچہ اور اس کے سبھی مشتقات چ مشدد اور غیر مشدد دونوں طرح مستعمل ہوئے ہیں، مثلاً میر تقی میر کا شعر ہے کہ :
ہندو بچّوں سے کیا معیشت ہو
یہ کبھو انگ دان دیتے ہیں
 

دائم

محفلین
اُمید، میم کی تشدید اور بغیر تشدید، دونوں طرح باندھا جاتا ہے

تشدید کے ساتھ، غالب
کوئی اُمید بھر نہیں آتی
کوئی صورت نظر نہیں آتی

بغیر تشدید، فیض
تری اُمید ترا انتظار جب سے ہے۔۔۔۔الخ

کچھ الفاظ میرے ذہن میں آ رہے ہیں جو مشدد اور غیر مشدد دونوں طرح لائے جا سکتے ہیں لیکن ابھی یونیورسٹی کا ٹائم ہو گیا، بعد میں ان شاء الله
 
اقبال سند نہیں، لیکن اگر دیگر شعراء کے ہاں دیکھا جائے تو لفظِ بچہ اور اس کے سبھی مشتقات چ مشدد اور غیر مشدد دونوں طرح مستعمل ہوئے ہیں، مثلاً میر تقی میر کا شعر ہے کہ :
ہندو بچّوں سے کیا معیشت ہو
یہ کبھو انگ دان دیتے ہیں
میرا سوال غیر مشدد کے حوالے سے تھا۔
مشدد تو عام مستعمل ہے۔ غیر مشدد دراصل فارسی تلفظ ہے۔
 

دائم

محفلین
میرا سوال غیر مشدد کے حوالے سے تھا۔
مشدد تو عام مستعمل ہے۔ غیر مشدد دراصل فارسی تلفظ ہے۔

میرؔ کے ہاں "بچوں" کا لفظ ایک سو سترہ دفعہ استعمال ہوا ہے ۔ چ غیر مشدد کیساتھ ۔۔
دو اشعار پیش ہیں

مختلط ترسا بچوں سے شیرہ خانے میں رہا
کن نے دیکھا مسجدوں میں میرؔ کافر کیش کو

صندل کے قشقے دیکھ برہمن بچوں کے صبح
عاشق ہوئے سو آپ کو بدنام کر چکے
 

دائم

محفلین
میر کے ہاں مغ بچہ کی ترکیب بہت مستعمل ہے، مُغ چونکہ فارسی ہے، اس لیے قرینِ قیاس یہی بات ہے کہ بچہ کا لفظ فارسی الأصل میں چ غیر مشدد مستعمل ہو، یہاں قاعدہ یہ ہے کہ مشدد اور غیر مشدد دونوں طرح درست ہے اور ہر دو طرح سے اساتذۂ فَن نے اپنے اشعار میں لایا ہے
 

سید عاطف علی

لائبریرین
میر کے ہاں مغ بچہ کی ترکیب بہت مستعمل ہے، مُغ چونکہ فارسی ہے، اس لیے قرینِ قیاس یہی بات ہے کہ بچہ کا لفظ فارسی الأصل میں چ غیر مشدد مستعمل ہو، یہاں قاعدہ یہ ہے کہ مشدد اور غیر مشدد دونوں طرح درست ہے اور ہر دو طرح سے اساتذۂ فَن نے اپنے اشعار میں لایا ہے
مفت آبروئے زاہد علامہ لے گیا
اک مغ بچہ اتار کے عمامہ لے گیا
 

منذر رضا

محفلین

یاسر شاہ

محفلین
اقبال سند نہیں، لیکن اگر دیگر شعراء کے ہاں دیکھا جائے تو لفظِ بچہ اور اس کے سبھی مشتقات چ مشدد اور غیر مشدد دونوں طرح مستعمل ہوئے ہیں، مثلاً میر تقی میر کا شعر ہے کہ :
ہندو بچّوں سے کیا معیشت ہو
یہ کبھو انگ دان دیتے ہیں

اس سرخ عبارت کی شرح فرمانا پسند فرمائیں گے بھائی دائم -
 

یاسر شاہ

محفلین
اقبالؒ نے بچے بغیر تشدید کے استعمال کیا ہے، غالباً فارسی تلفظ ہے۔

کیا اب بھی گنجائش ہے؟

وہ شعر بھی تو پیش کریں تابش بھائی -کیا پیارا شعر ہے :

ہوئی نہ زاغ میں پیدا بلند پروازی
خراب کر گئی شاہیں بچے کو صحبتِ زاغ
 

انیس جان

محفلین
جب سے محمد تابش صدیقی صاحب نے اس گرہ کی تقطیع کی چتاونی دی تھی تب سے اسی کوشش میں تھا الحمداللہ آج میری کوشش رنگ لے آئی اور اس مصرع کی بحر دریافت ہوگئ
یہ مصرع میرے ناقص علم کے مطابق،، بحرِ منسرح مثمن سالم،، کا ہے جو کہ مثمن حالت میں مستعمل نہیں ہے

اپنا ہِ نق،، مستفعلن

شے پا بن گ،،، مفعولات ی اور الف اڑ گئے

نق شے کفے،، مستفعلن

پائے یار،،، مفعولات

کوئی غلطی ہوئی ہو تو درستی فرمائیے گا
محمد وارث
دائم
الف عین
 
Top