مسلم لیگ ن کی پنجاب میں دھاندلی جاری

arifkarim

معطل
اب تک شہری حلقوں میں تحریک انصاف کا بہت زیادہ ووٹر نکلا ہے اور جہاں وہ ہاری ہے وہ دیہات کے علاقہ ہی ہیں جس کی وجہ سب جانتے ہیں کہ لوگوں کی کم تعلیم اور برادری ، دھڑے کی مضبوط سیاست کے ساتھ ساتھ قومی مسائل سے زیادہ حلقہ کے مسائل اور تھانہ کچہری میں الجھے رہنا ہے۔۔
تو کیا خیبر پختونخواہ میں دیہی علاقہ جات موجود نہیں ہیں؟ وہاں بھی تحریک انصاف ہر جگہ چھائی رہی ہے۔ اصل میں پاکستانی قوم کا مزاج انتہائی علاقائی قوم پرست ہے جسکا خاتمہ کرنے کیلئے تحریک انصاف نے پورے ملک میں اپنے امید وار کھڑے کئے تھے۔ لیکن افسوس کے کل کے الیکشن سے یہ ثابت ہوگیا کہ یہ قوم نہ 1947 میں ایک تھی، نہ 1971 میں اور نہ ہی 2013 میں۔ اسبار بھی ہمیشہ کی طرح پنجابیوں نے پنجابی ن لیگ کو ووٹ دئے ہیں۔ سندھیوں نے پی پی پی کو۔ کراچی والوں نے متحدہ کو۔ بلوچیوں نے علاقائی سرداروں کو۔ جبکہ پشتونوں نے اپنے "بھائی" عمران خان کو! :laugh:
 

جہانزیب

محفلین
تو کیا خیبر پختونخواہ میں دیہی علاقہ جات موجود نہیں ہیں؟ وہاں بھی تحریک انصاف ہر جگہ چھائی رہی ہے۔ اصل میں پاکستانی قوم کا مزاج انتہائی علاقائی قوم پرست ہے جسکا خاتمہ کرنے کیلئے تحریک انصاف نے پورے ملک میں اپنے امید وار کھڑے کئے تھے۔ لیکن افسوس کے کل کے الیکشن سے یہ ثابت ہوگیا کہ یہ قوم نہ 1947 میں ایک تھی، نہ 1971 میں اور نہ ہی 2013 میں۔ اسبار بھی ہمیشہ کی طرح پنجابیوں نے پنجابی ن لیگ کو ووٹ دئے ہیں۔ سندھیوں نے پی پی پی کو۔ کراچی والوں نے متحدہ کو۔ بلوچیوں نے علاقائی سرداروں کو۔ جبکہ پشتونوں نے اپنے "بھائی" عمران خان کو! :laugh:
جو باتیں پی ٹی آئی والے سوشل ویب سایٹس پر کر رہے ہیں وہ یہاں بھی آ گئی ہیں ۔ لیکن یہ پسند فرمائیں گے کہ جو ستر ستر اسی اسی ہزار تحریک انصاف کو پنجاب میں ملا ہے کیا اسے خیبر پختونخوا سے لوگ آ کر ڈال گئے ہیں، اگر اس بات پر پشتون ووٹ دیتے تو اے این پی جیتتی ۔ جس کی جہاں تنظیم سازی جہاں اچھی تھی وہ وہاں سے جیت گیا اور یہی سچ ہے ۔
 
تو کیا خیبر پختونخواہ میں دیہی علاقہ جات موجود نہیں ہیں؟ وہاں بھی تحریک انصاف ہر جگہ چھائی رہی ہے۔ اصل میں پاکستانی قوم کا مزاج انتہائی علاقائی قوم پرست ہے جسکا خاتمہ کرنے کیلئے تحریک انصاف نے پورے ملک میں اپنے امید وار کھڑے کئے تھے۔ لیکن افسوس کے کل کے الیکشن سے یہ ثابت ہوگیا کہ یہ قوم نہ 1947 میں ایک تھی، نہ 1971 میں اور نہ ہی 2013 میں۔ اسبار بھی ہمیشہ کی طرح پنجابیوں نے پنجابی ن لیگ کو ووٹ دئے ہیں۔ سندھیوں نے پی پی پی کو۔ کراچی والوں نے متحدہ کو۔ بلوچیوں نے علاقائی سرداروں کو۔ جبکہ پشتونوں نے اپنے "بھائی" عمران خان کو! :laugh:

عارف اس بات سے تو میں ہرگز متفق نہیں۔

عمران خان پنجابی ہے اور نیازی قبیلہ میانوالی میں ہی ہے جو پنجاب میں ہی ہے ۔ اس لیے اس دفعہ مقابلہ دو پنجابی جماعتوں ہی تھا البتہ ایک جماعت پڑھے لکھوں اور تعلیم یافتہ نسبتا آسودہ اور متوسط طبقہ میں زیادہ مقبول تھی اور دوسری کم تعلیم یافتہ ، ان پڑھ اور نسبتا غریب لوگوں میں۔

یہی بنیادی فرق تھا دونوں جماعتوں میں ، ایک کو پڑھے لکھے تعلیم یافتہ زیادہ تر شہری متوسط طبقہ کی حمایت تھی اور دوسری کو کم پڑھے لکھے، ان پڑھ اور زیادہ تر غریب دیہی علاقہ کی حمایت حاصل تھی۔

اب اسے خوش قسمتی کہیں یا بدقسمتی کہ تحریک انصاف پڑھے لکھوں میں زیادہ مقبول رہی ۔
 

ساجد

محفلین
اب اسے خوش قسمتی کہیں یا بدقسمتی کہ تحریک انصاف پڑھے لکھوں میں زیادہ مقبول رہی ۔
صوبہ خیبر پختونخواہ کے دیہی علاقوں کے بارے میں آپ کے پاس کیا معلومات ہیں ، محب۔ :)
کیا وہاں تعلیم کا تناسب لاہور سے زیادہ ہے ؟۔
 
حقیقت یہ ہے کہ فیصل اباد، لاہور اور پنجاب کے تمام بڑے شہروں سے ن لیگ کامیاب رہی ہےجہاں پڑھے لکھے لوگوں کی اکثریت ہے۔

ہاں ممی ڈیڈی بوائزگرلز ٹائپ لوگ صرف اپنے اپ کو پڑھالکھا سمجھتے ہیں۔ یہ مسئلہ ہے
 
صوبہ خیبر پختونخواہ کے دیہی علاقوں کے بارے میں آپ کے پاس کیا معلومات ہیں ، محب۔ :)
کیا وہاں تعلیم کا تناسب لاہور سے زیادہ ہے ؟۔

خیبر پختونخواہ کا بڑا تبدیلی پسند ماحول ہوتا ہے ، آخری جتنے بھی الیکشن اٹھائیں وہ نئے پارٹی کو بھرپور چانس ضرور دیتے ہیں۔

ایم ایم اے
اے این پی
اور اب
تحریک انصاف

اس لحاظ سے میں متاثر ہوا ہوں پٹھانوں سے کہ وہ شخصیات پر نہیں بلکہ پارٹی کو پسند کرکے ایک دفعہ اسے پورا موقع دیتے ہیں اور اگلی دفعہ ادھورا مینڈیٹ نہیں دیتے۔


دوسرا لاہور والوں نے جتنی بڑی تعداد میں تحریک انصاف کو ووٹ دیا ہے ، آپ سے بھی مخفی تو نہیں ہوگا ۔ اس لیے یہ تو نہ کہیں کہ لاہور والوں نے تحریک انصاف کو بڑی تعداد میں ووٹ نہیں ڈالا۔ جو واردات لاہور میں مسلم لیگ ن نے ڈالی ہے اس پر علیحدہ دھاگہ کھولتا ہوں۔
 
خیبر پختونخواہ کا بڑا تبدیلی پسند ماحول ہوتا ہے ، آخری جتنے بھی الیکشن اٹھائیں وہ نئے پارٹی کو بھرپور چانس ضرور دیتے ہیں۔

ایم ایم اے
اے این پی
اور اب
تحریک انصاف

اس لحاظ سے میں متاثر ہوا ہوں پٹھانوں سے کہ وہ شخصیات پر نہیں بلکہ پارٹی کو پسند کرکے ایک دفعہ اسے پورا موقع دیتے ہیں اور اگلی دفعہ ادھورا مینڈیٹ نہیں دیتے۔


دوسرا لاہور والوں نے جتنی بڑی تعداد میں تحریک انصاف کو ووٹ دیا ہے ، آپ سے بھی مخفی تو نہیں ہوگا ۔ اس لیے یہ تو نہ کہیں کہ لاہور والوں نے تحریک انصاف کو بڑی تعداد میں ووٹ نہیں ڈالا۔ جو واردات لاہور میں مسلم لیگ ن نے ڈالی ہے اس پر علیحدہ دھاگہ کھولتا ہوں۔

کھولیں ضرور پر رونے دھونے والانہ ہو کہیں
 

عائشہ عزیز

لائبریرین
حقیقت یہ ہے کہ فیصل اباد، لاہور اور پنجاب کے تمام بڑے شہروں سے ن لیگ کامیاب رہی ہےجہاں پڑھے لکھے لوگوں کی اکثریت ہے۔

ہاں ممی ڈیڈی بوائزگرلز ٹائپ لوگ صرف اپنے اپ کو پڑھالکھا سمجھتے ہیں۔ یہ مسئلہ ہے
بھیا آپ کو کیا لگتا ہے کہ تحریک انصاف اتنی ہی بری جماعت ہے کہ اس کو پڑھے لکھے لوگ ووٹ نہیں دے سکتے۔ اور کیا جن سب نے ان کو ووٹ دیا ہے وہ بقول آپ کے ممی ڈیڈی بوائز گرلز ہیں؟؟
 
بھیا آپ کو کیا لگتا ہے کہ تحریک انصاف اتنی ہی بری جماعت ہے کہ اس کو پڑھے لکھے لوگ ووٹ نہیں دے سکتے۔ اور کیا جن سب نے ان کو ووٹ دیا ہے وہ بقول آپ کے ممی ڈیڈی بوائز گرلز ہیں؟؟

یہ بات نہیں ہے۔ یہ امیج کی بات ہورہی ہے
جسے محب علوی فرماتے ہیں کہ ن دیہات ارو غیر پڑھے لکھوں میں مقبول ہے۔ یعنی یہ چہرہ بنانےکی بات کی ہے کہ ن جاہلوں کی جماعت ہے ۔ حالانکہ ایسانہیں ہے۔

اسی طرح پی ٹی ائی کا امیج یہ ہے کہ عموما اپر کلاس کی جماعت ہے یا اپر مڈل کلاس کی۔ اس کے لوگ پڑھے لکھے ضرور ہیں۔ مگر یہ اس بات کی ضمانت نہیں کہ وہ باشعور بھی ہوں۔ عموما یہ کلاس فالورز کی کلاس ہے ۔ جو مغرب یا اپنے سے اپر کلاس کوفالو کرتی ہے
 

ساجد

محفلین
خیبر پختونخواہ کا بڑا تبدیلی پسند ماحول ہوتا ہے ، آخری جتنے بھی الیکشن اٹھائیں وہ نئے پارٹی کو بھرپور چانس ضرور دیتے ہیں۔

ایم ایم اے
اے این پی
اور اب
تحریک انصاف

اس لحاظ سے میں متاثر ہوا ہوں پٹھانوں سے کہ وہ شخصیات پر نہیں بلکہ پارٹی کو پسند کرکے ایک دفعہ اسے پورا موقع دیتے ہیں اور اگلی دفعہ ادھورا مینڈیٹ نہیں دیتے۔


دوسرا لاہور والوں نے جتنی بڑی تعداد میں تحریک انصاف کو ووٹ دیا ہے ، آپ سے بھی مخفی تو نہیں ہوگا ۔ اس لیے یہ تو نہ کہیں کہ لاہور والوں نے تحریک انصاف کو بڑی تعداد میں ووٹ نہیں ڈالا۔ جو واردات لاہور میں مسلم لیگ ن نے ڈالی ہے اس پر علیحدہ دھاگہ کھولتا ہوں۔
محب ، یہ "وارداتیے" دھاگے کھول کر اب کیا کرنا ہے؟۔ سبھی نے "وارداتیں" کی ہیں بھئی۔ ہم بھی لاہور ہی میں ہیں۔:)
 

عائشہ عزیز

لائبریرین
یہ بات نہیں ہے۔ یہ امیج کی بات ہورہی ہے
جسے محب علوی فرماتے ہیں کہ ن دیہات ارو غیر پڑھے لکھوں میں مقبول ہے۔ یعنی یہ چہرہ بنانےکی بات کی ہے کہ ن جاہلوں کی جماعت ہے ۔ حالانکہ ایسانہیں ہے۔

اسی طرح پی ٹی ائی کا امیج یہ ہے کہ عموما اپر کلاس کی جماعت ہے یا اپر مڈل کلاس کی۔ اس کے لوگ پڑھے لکھے ضرور ہیں۔ مگر یہ اس بات کی ضمانت نہیں کہ وہ باشعور بھی ہوں۔ عموما یہ کلاس فالورز کی کلاس ہے ۔ جو مغرب یا اپنے سے اپر کلاس کوفالو کرتی ہے
جبکہ یہاں تو ایسا کچھ نہیں دکھتا جن لوگوں نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیئے ہیں نا تو مغرب زدہ ہیں اور نہ ہی اپنے سے اپر کلاس کو فالو کرتے ہیں۔ چاہے کسی نے ن لیگ کو ووٹ دیا ہے یا پی ٹی آئی کو سب کا جذبہ ایک ہی تھا کہ وہ ملک میں تبدیلی لانا چاہ رہے تھے اور وہ تنگ آگئے تھے ہر بار غلط لوگوں کو منتخب کرکے اور بعد میں پچھتا کے۔
میرا اپنا ذاتی خیال یہ ہے بھیا کہ ن لیگ کو اگر زیادہ نوجوانوں نے ووٹ کیا ہے ناں تو وہ ان کی لیپ ٹاپ سکیم کی وجہ سے ہے۔ اسٹوڈنٹس کو اچھا نہیں لگ رہا تھا کہ لیپ ٹاپ تو ان کو ن لیگ کی طرف سے ملے ہوں اور ووٹ وہ کسی اور کو دیں۔ حالانکہ ہمیں لیپ ٹاپ دے کر اس بات پر باؤنڈ تو نہیں کیا گیا۔
 

سید ذیشان

محفلین
میرے اندازے کے مطابق تو کراچی اور حیدر آباد کی چند سیٹیں چھوڑ کر پورے ملک میں بڑے پیمانے پر دھاندلی نہیں ہوئی- پی ٹی آئی سے کچھ لوگوں نے زمینی حقائق کو دیکھے بغیر کچھ زیادہ تخمینے لگائے تھے۔ اب پی ٹی آئی کو دوبارہ ڈرائنگ بورڈ پر آ کر اپنی اغلاط کا جائزہ لینا ہو گا اور اگلے الیکشن کے لئے نئی حکمت عملی بنانی پڑے گی جس میں تمام پاکستانیوں کو ٹارگٹ کرنا پڑے گا، چاہے پڑھے لکھے ہوں یا ان پڑھ،امیر ہوں یا غریب- کے پی کے میں حکومت بنا کر یہ اچھی کارکردگی دکھا کر قوم کو یا بتا سکتے ہیں کہ یہ تجربہ کار ہیں اور حالات بہتر کر سکتے ہیں۔
 
محب ، یہ "وارداتیے" دھاگے کھول کر اب کیا کرنا ہے؟۔ سبھی نے "وارداتیں" کی ہیں بھئی۔ ہم بھی لاہور ہی میں ہیں۔:)
چلیں جی بتائیں پھر اور ہم بھی تو سنیں کہ تحریک انصاف مسلم لیگ ن جیسے مافیا کے خلاف وارداتیں کرنے میں کیسے کامیاب و کامران ہو گئی۔

این اے 125 میں خواجہ سعد رفیق کی واردات ، موصوف نے ڈیڑھ گھنٹہ پولنگ بند روائی رکھی اور مرضی سے ٹھپے لگائیں ، فوج نے آ کر نکالا ۔ یہ خبر آپ یہاں فورم پر بھی دیکھ سکتے ہیں۔

کئی معصوم پریزائیڈنگ آفیسر تنائج دینے سے انکاری جن میں کچھ کو اب گرفتار بھی کیا گیا ہے۔

کچھ بھلکڑ تو نتائج اپنے ساتھ بھی لے گئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شاید بھولنے کا زیادہ ہی مرض ہو گیا تھا اس الیکشن میں۔
 
خادم اعلی کے حلقہ میں بیلٹ باکس کی تاخیر نے کراچی کے حلقہ این اے 250 کی یاد کروا دی۔ پھر طرفہ تماشہ کہ بیلٹ باکس ہی ختم ہو گئے ، پھر بیلٹ پیپر میں غلطیاں۔

ایک ساتھ اتنے حسن اتفاق یقینا شفاف الیکشن ہی کی کڑیاں تھے۔
 
ابتدائی گھنٹوں میں تحریک انصاف جیت رہی تھی اور پھر نتائج رکنا شروع ہوئے اور پھر یکایک تحریک انصاف کے امیدواروں پر برتری چڑھنا شروع ہو گئی اور ہزاروں ووٹ کی لیڈ ختم ہو کر الٹا ہزاروں کی لیڈ سے ہار گئے اور اس کے لیے گنتی میں اتنے گھنٹے لگے جتنے ووٹ کاسٹ کرنے میں بھی نہیں لگے۔
 

سید ذیشان

محفلین
ابتدائی گھنٹوں میں تحریک انصاف جیت رہی تھی اور پھر نتائج رکنا شروع ہوئے اور پھر یکایک تحریک انصاف کے امیدواروں پر برتری چڑھنا شروع ہو گئی اور ہزاروں ووٹ کی لیڈ ختم ہو کر الٹا ہزاروں کی لیڈ سے ہار گئے اور اس کے لیے گنتی میں اتنے گھنٹے لگے جتنے ووٹ کاسٹ کرنے میں بھی نہیں لگے۔

اسد عمر، جاوید ہاشمی وغیرہ نے ن کی جیت کو تسلیم کیا ہے۔ آپ کے خیال میں اگر اتنے وسیع پیمانے پر دھاندلی ہوئی ہے تو ان لیڈران کو معلوم نہیں ہوگا؟ اور اگر معلوم ہے تو وہ نتائج کیوں تسلیم کر رہے ہیں؟
 
اسد عمر، جاوید ہاشمی وغیرہ نے ن کی جیت کو تسلیم کیا ہے۔ آپ کے خیال میں اگر اتنے وسیع پیمانے پر دھاندلی ہوئی ہے تو ان لیڈران کو معلوم نہیں ہوگا؟ اور اگر معلوم ہے تو وہ نتائج کیوں تسلیم کر رہے ہیں؟

ذیشان ، ن کی جیت کو تو میں بھی تسلیم کر رہا ہوں مگر میں بات کر رہا ہوں کہ انہوں نے جیت کو سادہ اکثریت میں بدلنے کے لیے تحریک انصاف کی جیتی ہوئی بہت سی سیٹیں بھی لپیٹ لی ہیں ورنہ یہ سب سے بڑی پارٹی تو پھر بھی بن جاتے مگر پھر انہیں حکومت بنانے کے لیے اتحاد بنانے پڑتے اور تحریک انصاف ایک مضبوط اور توانا اپوزیشن کے طور پر سامنے آتی۔

میں لاہور ، نارووال ، پنڈی میں دھاندلی پر کچھ لکھ چکا ہوں اور مزید کے بارے میں منتظر ہوں کہ پتہ چلتا ہے کہ نہیں۔

لاہور ، نارووال اور پنڈی سے تو امیدواروں کی شکایت منظر عام پر موجود ہیں اور بہت سے لوگ احتجاج ریکارڈ کروا چکے ہیں۔
 

سید ذیشان

محفلین
ذیشان ، ن کی جیت کو تو میں بھی تسلیم کر رہا ہوں مگر میں بات کر رہا ہوں کہ انہوں نے جیت کو سادہ اکثریت میں بدلنے کے لیے تحریک انصاف کی جیتی ہوئی بہت سی سیٹیں بھی لپیٹ لی ہیں ورنہ یہ سب سے بڑی پارٹی تو پھر بھی بن جاتے مگر پھر انہیں حکومت بنانے کے لیے اتحاد بنانے پڑتے اور تحریک انصاف ایک مضبوط اور توانا اپوزیشن کے طور پر سامنے آتی۔

میں لاہور ، نارووال ، پنڈی میں دھاندلی پر کچھ لکھ چکا ہوں اور مزید کے بارے میں منتظر ہوں کہ پتہ چلتا ہے کہ نہیں۔

لاہور ، نارووال اور پنڈی سے تو امیدواروں کی شکایت منظر عام پر موجود ہیں اور بہت سے لوگ احتجاج ریکارڈ کروا چکے ہیں۔


پنڈی میں عمران خان ہی کو کامیابی ملی ہے۔ تو اس کا مطلب ہے کہ پی ٹی آئی نے دھاندلی کی ہے؟
 
Top