مسلمان بے گناہوں کا خون نہیں بہاتا

قیصرانی

لائبریرین
اپنی گاڑی کی خریداری کی رسید پر دستخط کرانے گیا تو گاڑی کے پچھلے مالک نے باتوں‌باتوں‌میں کہا کہ ایک سوال پوچھوں؟ میں‌نے کہا پوچھو۔ کہتا ہے کہ اچھا تو نہیں‌لگتا، لیکن اگر جواب دینا چاہوں تو بتاؤں‌کہ میرا تعلق کس ملک سے ہے۔ میں‌نے بتایا کہ پاکستان سے۔ کہتا ہے کہ برا نہ لگے تو پوچھوں‌کہ مذہب کیا ہے؟ میں‌ نے بتایا مسلمان ہوں۔ فوراً ہی اس نے کہا کہ اس کی بچپن سے کرسمس کے موقع پر خواہش ہوتی تھی دنیا میں امن و سکون ہو۔ آج تک یہ خواہش تشنہ ہے۔ ایسا کیوں ہے؟ اس کے سوال میں چھپا طنز میں اس وجہ سے گول کر گیا کہ وہ بے چارہ ایک تو معذور تھا دوسرا اس وقت نشے میں ٹُن تھا۔ اس وجہ سے بات گول کر گیا

اس کی معذوری کی وجہ یہ تھی کہ بچن میں‌ایک بار اس کے والد نے گاڑی کو مرمت کرنے جیک پر لگایا ہوا تھا کہ یہ نیچے گھس کر جیک سے کھیلنے لگا۔ جیک پھسلا اور گاڑی اس پر گری۔ اس کے تقریباً تمام اہم جوڑ اور ہڈیاں ٹوٹ گئی تھیں۔ بار بار کے ٹرانس پلانٹ سے تنگ آ چکا تھا
 
Top