مسلمانوں کو کرسمس منانا چاہئے

محمداحمد

لائبریرین
اس میں کئی عدد مراعات کا بھی ذکر ہے۔ میر آباؤاجداد نے انگریزوں پر کچھ احسانات کیے تھے۔ جس کے بدلے یہ عطا ہوا۔۔:D

آپ کے آباؤ اجداد نے کچھ نہیں، کافی سارے احسانات کئے ہوں گے، جبھی وہ آپ از خود آپ کو 'مہمان' بنانے پر تیار ہو گئے ہیں۔ :p
 
آپ کے آباؤ اجداد نے کچھ نہیں، کافی سارے احسانات کئے ہوں گے، جبھی وہ آپ از خود آپ کو 'مہمان' بنانے پر تیار ہو گئے ہیں۔ :p
سنا تھا کچھ افسروں کی جان بچائی تھی۔ خیر وہ لیٹر آج تک استعمال نہیں کیا۔ حالاں کہ میرے دو کزن برطانیہ کے نیشنل ہو چکے ہیں۔:)
 

شمشاد

لائبریرین
اللہ تعالٰی قرآن میں سورۃ مریم (19 نمبر سورہ) کی آیت نمبر 25 میں فرماتا ہے :

وَهُزِّي إِلَيْكِ بِجِذْعِ النَّخْلَةِ تُسَاقِطْ عَلَيْكِ رُطَبًا جَنِيًّا ﴿٢٥
ترجمہ : اور کھجور کے تنے کو اپنی طرف ہلاؤ وہ تم پر تازہ پکی ہوئی کھجوریں گرا دے گا۔

اور سب جانتے ہیں کہ کھجور گرمیوں کے آخر میں پکتی ہے اور خاص کر عرب میں جولائی کے آخر اور اگست کے شروع میں پکتی ہیں۔

25 دسمبر جبکہ سردی اپنے عروج پر ہوتی ہے، اس وقت تو کھجور کے درخت بالکل کھجوروں سے خالی ہوتے ہیں۔
 

عسکری

معطل
کرسمس منائیں یا دیوالی ہمارا کیا جاتا ہے ۔ کسی دن کے منانے سے ہمیں تو کوئی فرق نہیں پڑا اجتک :D کیونکہ ہم بیڈ پر پڑے پڑے مناتے ہیں :laugh:
 

شمشاد

لائبریرین
میرے خیال سے سعیدہ وارثی کو اپنے فتووں کا نشانہ بنانے کے بجائے ان کے بیان کا پس منظر سمجھنا ضروری ہے۔تہذیبوں کے تصادم نظریے کے پیروکار یا مسلمانوں سے خوف رکھنے والے یورپی اس بات کا ادعا کرتے ہیں کہ مسلمان مغربی تہذیب کے لیے خطرہ ہیں اور ہمیشہ یہ یورپ میں 'غیر' ہی رہیں گے۔ جب کہ یورپ کے مسلمان سیاست دان اور اہلِ فکر مسلسل یہ باور کرانے کی کوشش میں ہیں کہ نہیں، مسلمان اپنے عقائد، مذہب اور رسومات کا پابند رہتا ہوا بھی مغربی طرز زندگی اور یورپ کو اپنا سکتا ہے۔ اور یہ قابلِ تحسین بات ہے۔ (ویسے بھی البانوی اور بوسنیائی مسلمان تہذیبی لحاظ سے یورپی ہی ہیں)۔

سعیدہ وارثی برطانوی شہری ہیں، اور ان کے ملک کی غالب اکثریت کرسمس مناتی ہے، اگر ایسے میں خیر سگالی کے طور پر مسلمان بھی ان کی خوشیوں میں شریک ہو کر یہ پیغام دیں کہ ہم غیر نہیں، آپ کے اپنے ہیں تو اس میں بھلا کیا مسئلہ ہے؟ کیا صرف میری کرسمس کہنے سے مسلمانوں کا رشتہ اسلام سے منقطع ہو جائے گا؟ کیا یہاں پاکستان کے غیر مسلم خیر سگالی کے طور پر مسلمانوں کو عیدین کی خوشیوں کی مبارک باد نہیں دیتے؟

جی ہاں کیونکہ آپ ان کے عقیدے کو مانتے ہوے انہین میری کرسمس کہہ رہے ہیں۔ اور آپ جانتے ہیں کہ وہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو خدا کا بیٹا مانتے ہیں جو کہ دین اسلام میں سراسر کفر ہے۔
سورۃ اخلاص کی چار آیات کا ترجمہ پڑھ لیں۔
 

حسان خان

لائبریرین
جی ہاں کیونکہ آپ ان کے عقیدے کو مانتے ہوے انہین میری کرسمس کہہ رہے ہیں۔ اور آپ جانتے ہیں کہ وہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو خدا کا بیٹا مانتے ہیں جو کہ دین اسلام میں سراسر کفر ہے۔

شمشاد بھائی، میرے خیال سے کوئی بھی مسلمان ان کے عقیدے کو مانتے ہوئے ان کے مذہبی تہوار کی مبارکباد نہیں دیتا۔ یہ صرف خیر سگالی اور باہمی احترام کا نشان ہے اور بس۔ اور ویسے برطانیہ کی تقریبا تیس فیصد آبادی کے لیے تو کرسمس مذہبی تہوار کے بجائے محض ایک ثقافتی تہوار ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
آپ ایک غلط بات کے لیے اسے خیر سگالی یا باہمی احترام کا نام دے کر اپنے دین کو داؤ پر کیوں لگا رہے ہیں؟

آپ چاہے کسی سے مذاق میں کہیں یا سنجیدگی سے کہیں، خیر سگالی یا پیغام دیں یا باہمی احترام سمجھیں، شرک شرک ہی رہے گا۔
 

arifkarim

معطل
ایک حدیث ہے جس کا مفہوم کچھ اسطرح کہ جو کوئی مسلمان کسی دوسرے مذہب کو اختیار کرے گا، وہ انہی کی طرح ہو جائے گا۔

کرسمس منانے کا مطلب ہے کہ آپ عیسائیت کی تبلیغ سے متفق ہیں اور ان کے عقیدے کو مانتے ہیں جو کہ صریحً شرک ہے۔
یہ بالکل عجیب بات ہے۔ مسلمان آج دنیا کے تقریباً ہر خطے میں آباد ہیں اور مقامی ماحول و رواج کو اسلام کے اندر رہتے ہوئے اپناتے ہیں۔ جیسے بھارت کے مسلمانوں نے ہندوؤں کے رسم و رواج ہولی، جہیز، بسنت وغیرہ اپنایا۔ اسی طرح چین کے مسلمانوں نے عربی نام چھوڑ کر چینی نام اپنا لئے۔ فارس کے مسلمانوں نے عرب اسلام کو عجم اسلام میں تبدیل کرکے پورے ایشیا اور یورپ تک پھیلایا۔ کسی دوسری قوم و علاقہ کے رسم و رواج اپنا لینے سے کوئی مسلمان غیر مسلمان نہیں ہو جاتا۔ عرب مسلمانوں نے بھی تو اسلام لانے کے باوجود ابھی تک وہی جہالت کے زمانہ والے رسم و رواج قائم رکھے ہوئے ہیں۔ آپ تو خود عرب میں رہتے ہیں۔ آپکو تو زیادہ پتا ہونا چاہئے کہ آجکل کے عربی کس پایا کہ مسلمان ہیں! :grin:
 

arifkarim

معطل
آپ ایک غلط بات کے لیے اسے خیر سگالی یا باہمی احترام کا نام دے کر اپنے دین کو داؤ پر کیوں لگا رہے ہیں؟

آپ چاہے کسی سے مذاق میں کہیں یا سنجیدگی سے کہیں، خیر سگالی یا پیغام دیں یا باہمی احترام سمجھیں، شرک شرک ہی رہے گا۔
پیسا شرک ہے، سود شرک ہے، حرام کا مال شرک ہے لیکن پوری مسلمان دنیا اسمیں ملوث ہے۔ اس گلوبلائزڈ سسٹم میں ایک حد تک تو قدیم قدروں کے اندر رہا جا سکتا ہے لیکن سب میں نہیں۔جہاں تک کرسمس کا سوال ہے تو اسکی ابتداء حضرت عیسیٰؑ کی ولادت سے نہیں بلکہ مغربی یورپی اقوام کے عیسائی ہونے سے پہلے سے ہے:
http://en.wikipedia.org/wiki/Christmas#History
جرمن لوگ عیسائت سے قبل ۲۵ دسمبر کو یول نامی تہوار سردیوں کے وسط میں مناتے تھے۔ یہ تہوار اتنا مشہور تھا کہ عیسائی ہونے کے بعد اس کو پیدائش عیسیٰؑ کے دن کے طور پر منایا جانے لگا:
http://en.wikipedia.org/wiki/Yule#Germanic_Paganism
عیسائی اور یہودی مقدس کتب کے مطابق حضرت عیسیٰؑ کی پیدائش مئی سے لیکر اکتوبر کے مہینہ میں آتی ہے:
http://en.wikipedia.org/wiki/Chronology_of_Jesus#Day_of_birth
 

عثمان

محفلین
اس قسم کے موضوعات پر مشرق وسطٰی اور پاکستان میں مقیم لوگوں سے بحث فضول ہے۔
جس کا غیر مسلم سے کوئی تعلق واسطہ نہیں وہ جو مرضی رائے قائم کرتا پھرے۔ نباہ تو انھوں نے کرنا ہے جن کا روز روز واسطہ ہے۔
 
اس قسم کے موضوعات پر مشرق وسطٰی اور پاکستان میں مقیم لوگوں سے بحث فضول ہے۔
جس کا غیر مسلم سے کوئی تعلق واسطہ نہیں وہ جو مرضی رائے قائم کرتا پھرے۔ نباہ تو انھوں نے کرنا ہے جن کا روز روز واسطہ ہے۔

نباہ نہیں اپنانا کہیں
یہ بناہ سے شروع ہوکر اپنانا کی اخری منزل تک جاتاہے اور کوئی صورت نہیں
 

علی خان

محفلین
دیکھنا چاہئے کہ کیا عیسائی بھی عید مناتے ہیں؟ اسکے علاوہ دوسرے تہواروں کی بات اپنی جگہ مگر کرسمس تو سراسر مسلم عقیدے کے خلاف ہے۔ یہ دیکھنا چاہئے کہ کرسمس منانے کا مطلب کیا ہے۔ وہ لوگ یہ تہوار کیوں مناتے ہیں؟​
کرسمس منانے کا مطلب حضرت عیسٰی علیہ السلام کی پیدائش ہے۔ ابھی آپ اسکو کچھ بھی کہیں مگر عیسائیوں کے مطابق یہ حضرت عیسٰی علیہ السلام کی پیدائش کی ہی بات ہے۔​
مگر عیسائی لوگ یہ تہوار ایک خاص سوچ کے ساتھ مناتے ہیں۔ وہ ہے ۔ کہ حضرت عیسٰی علیہ السلام اللہ تعالٰی کے بیٹے ہیں۔ تو کیا ایک مسلمان ہوتے ہوئے ہم یہ بات مانتے ہیں۔ میرا تو جواب ہے " نہیں" ۔ با قی یہ جواز پیدا کرنا کہ لوگ تو غیر مسلموں کے ساتھ رہتے ہیں۔ تو اسمیں کوئی قباحت نہیں اگر انکو میری کرسمس یا کچھ اور کہہ دیا جائے۔​
تو میرے پیارے دوستوں یہ نہ دیکھوں کہ کوئی مسلمان اسطرح کر رہا ہے۔ تو بس اسکے ساتھ ہی ہمیں بھی اسکی آزادی ہے۔ بھئی یہ دیکھو کہ اسلام کیا کہہ رہا ہے۔ کیا اسلام اسکی اجازت دیتا ہے۔ کسی کی اسطرح کرنے سے یہ نہیں سمجھنا چاہئے کہ ہم بھی ایسا کر سکتے ہیں۔ کیونکہ ہر ایک بشر کو اپنے قبر میں جانا ہے۔ اور ہر ایک کو اپنے اعمال نامے کے مطابق جزا اور سزا ملے گی۔​
اس لئے خدا کے لئے اپنے الفاظوں کی جادوگری کرنے سے پہلے یہ سوچ لیں۔ کہ ان سب الفاظوں کے ہم نے بعد از مرگ جواب بھی دینا ہوگا۔​
 
پیسا شرک ہے، سود شرک ہے، حرام کا مال شرک ہے لیکن پوری مسلمان دنیا اسمیں ملوث ہے۔ اس گلوبلائزڈ سسٹم میں ایک حد تک تو قدیم قدروں کے اندر رہا جا سکتا ہے لیکن سب میں نہیں۔جہاں تک کرسمس کا سوال ہے تو اسکی ابتداء حضرت عیسیٰؑ کی ولادت سے نہیں بلکہ مغربی یورپی اقوام کے عیسائی ہونے سے پہلے سے ہے:
http://en.wikipedia.org/wiki/Christmas#History
جرمن لوگ عیسائت سے قبل ۲۵ دسمبر کو یول نامی تہوار سردیوں کے وسط میں مناتے تھے۔ یہ تہوار اتنا مشہور تھا کہ عیسائی ہونے کے بعد اس کو پیدائش عیسیٰؑ کے دن کے طور پر منایا جانے لگا:
http://en.wikipedia.org/wiki/Yule#Germanic_Paganism
عیسائی اور یہودی مقدس کتب کے مطابق حضرت عیسیٰؑ کی پیدائش مئی سے لیکر اکتوبر کے مہینہ میں آتی ہے:
http://en.wikipedia.org/wiki/Chronology_of_Jesus#Day_of_birth

ویسے قادیان کیا کہتا ہے اس مسئلے کے بیچ۔
وہ کیسے منائیں گے کرسمس؟
 

حسان خان

لائبریرین
عثمان بھائی، چھوڑیں یار کہاں بحث کرنے آ گئے۔ آپ کینیڈا میں رہتے ہیں، اپنی ہم ملک celine dion کا کرسمس پر ریلیز کیا گیا کیتھولک 'بھجن' Ave Mariaسنیے۔ دل خوش ہو جائے گا۔ :)
 

عثمان

محفلین
عثمان بھائی، چھوڑیں یار کہاں بحث کرنے آ گئے۔ آپ کینیڈا میں رہتے ہیں، اپنی ہم ملک celine dion کا کرسمس پر ریلیز کیا گیا کیتھولک 'بھجن' Ave Mariaسنیے۔ دل خوش ہو جائے گا۔ :)
میری کرسمس دوستوں اور کولیگز کو میری کرسمس ،ایک دو ڈنرز اور چند تحائف کے تبادلہ تک ہی محدود ہے۔ :)
رہا مذکورہ بھجن تو ایک دفعہ یوٹیوب پر Hayley Westenra کی آواز میں سنا تھا۔:)
 
Top