مستقل درد ۔۔۔۔

اساتذہ کرام جناب محمد یعقوب آسی صاحب اور جناب الف عین صاحب سے اصلاحی نظر فرمانے کی درخواست ہے۔اور دیگر صاحبانِ علم و محفلین سے درخواست ہے کہ وہ بھی اپنی آرا سے زینت بخشیں۔

مستقل درد ۔۔۔۔
میں پریشان ہوں
اس قدر جانے کیوں؟
بے کلی ہے عجب
ہے کوئی تو سبب
جو عیاں بھی نہیں
اور نہاں بھی نہیں
راستے گرد میں
کیوں ہے ڈوبے ہوئے
منزلیں دور ہیں۔
رات ہے، گرد ہے
دھند ہے، درد ہے
نغمگی ہے عجب
اور میں ہوں دوستو
مستقل درد ہے
اور میں ہوں دوستو
 
نظم تو بعد میں پڑھتا ہوں فاروق بھائی پہلے تو یہ بتائیں یہ کیا معاملہ ہے ہمیں تو آپ نے مصروف کیے رکھا ہے شاعری کے زمرے سے تلاش و ترتیب کے کام میں اور خود آپ شاعری فرمارہے ہیں :curse::curse:
ہم نے پورا رمضان ایک مصرع کہا ہو تو حرام ہو ، ہمہ وقت اسی کارِ خیر میں مصروف رہے اور جناب ایسی اچھی اچھی نظمیں کہہ رہے ہیں ، :pirate::pirate:
چلیں خیر اچھی بات ہے ، ابھی پڑھتے ہیں نظم ۔۔۔
 
بہت اچھا کہا جناب فاروق احمد بھٹی صاحب۔
ایک جگہ کتابت کی غلطی ہوئی:
راستے گرد میں ۔۔۔ کیوں ہے ڈوبے ہوئے
کیوں ہیں ڈوبے ہوئے

ایک یہ چھوٹی سی فروگزاشت دیکھئے
رات ہے، گرد ہے
دھند ہے، درد ہے
گرد اور دُھند اکٹھے نہیں ہوا کرتے۔ گرد پہلے بھی مذکور ہے اور یہاں اس کا محل بھی نہیں۔

نغمگی کی کوئی بھی نظیر نہیں آئی، درد مذکور ہے اس کے آگے پیچھے ایک آدھ مصرع جمع کر کے اس میں یہ کمی پوری کر لیجئے۔
 
آخری تدوین:
چھوٹی بحر میں نظمِ معریٰ کا اچھا تجربہ ہے۔ اسے آزاد نظم کے طور پر لیا جائے تو بھی کہیں کسی رکن کا نہ ٹوٹنا اچھا لگا۔ فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن: عمدہ ہے۔ کہیں کہیں قوافی کا آ جانا اچھا تاثر دیتا ہے۔
وحدتِ تاثر کی حامل سہولت سے کہی گئی یہ نظم قاری پر بھی سہل ہے۔ کیفیت نگاری عمدہ ہے۔
مذکورہ ایک دو فروگزاشتوں کو رفع کر لیجئے۔ اور اس فقیر کو دعائیں دیجئے۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
کیوں "ہے" ڈوبے ہوئے
شاید یہاں راستے کی مناسبت سے "ہیں" ہوگا۔ لیکن گرد کی نسبت ڈوبنا زبان کی نفاست سے موافق نہیں ۔ یہاں اوجھل کا استعمال ہوتا تو اچھا تھا۔
نغمگی کا تاثر مجموعی نفس ِمضمون سے موافق نہیں جب تک کسی طرح مخصوص پہلو سے بیان نہ کیا جائے ۔۔۔

تھوڑا تسلسل اور اچھی طرح مربوط رہے اور تھوڑا شاید طویل بھی ہو نا چاہئے ۔محض راستے اور منزلیں کا سہارا کافی نہیں درد کا موضوع بہت ہمہ گیر ہے لہذا محسوس ہوتا ہے کہ اشعار مجموعی طور پر کسی نظم کا حصہ ہیں۔
سادگی و سلاست البتہ اچھی لگی۔
 

x boy

محفلین
گڈ
میرے کمر میں بھی درد ہے رمضان میں روزے کے ساتھ کثرت کی وجہ سے ہوگیا،،
:D:D:D
 
بہت اچھی نظم ہے فاروق بھائی دل کی گہرائیوں سے داد قبول ہو۔
ویسے یہ اثار تو سب کے سب کسی سمت اشارہ کر رہے ہیں کہ یہ درد ، یہ پریشانی ، یہ بے کلی بے وجہ نہیں ہے ۔
نظم کی خوبصورتی پر اساتذہ نے کلام کیا ہے اِس سے آگے کیا کہا جائے ۔ بہترین نظم ہے ماشاءاللہ
 
نظم تو بعد میں پڑھتا ہوں فاروق بھائی پہلے تو یہ بتائیں یہ کیا معاملہ ہے ہمیں تو آپ نے مصروف کیے رکھا ہے شاعری کے زمرے سے تلاش و ترتیب کے کام میں اور خود آپ شاعری فرمارہے ہیں :curse::curse:
ہم نے پورا رمضان ایک مصرع کہا ہو تو حرام ہو ، ہمہ وقت اسی کارِ خیر میں مصروف رہے اور جناب ایسی اچھی اچھی نظمیں کہہ رہے ہیں ، :pirate::pirate:
چلیں خیر اچھی بات ہے ، ابھی پڑھتے ہیں نظم ۔۔۔
ارے مصروف تو آپ نے ہمیں کیا اور خود بیٹھ گئے نیکیاں سمیٹنے۔
سو ہم نے بھی آپ کے اعتکاف بیٹھتے ہی عدم دلچسپی کا مظاہرہ شروع کر دیا۔
اور رہی نظم تو یہ آج دن کو کچھ وقت تنہائی میسر آ گیا تو جوڑ توڑ کرنے لگے دل و دماغ۔۔:)
بہت اچھی نظم ہے فاروق بھائی دل کی گہرائیوں سے داد قبول ہو۔
ویسے یہ اثار تو سب کے سب کسی سمت اشارہ کر رہے ہیں کہ یہ درد ، یہ پریشانی ، یہ بے کلی بے وجہ نہیں ہے ۔
نظم کی خوبصورتی پر اساتذہ نے کلام کیا ہے اِس سے آگے کیا کہا جائے ۔ بہترین نظم ہے ماشاءاللہ
پذیرائی کے لیے بندہ ممنون ہے اور سبب ڈھونڈے سے مل نہیں رہا دل کی بے کلی کا اب کیا کیا جائے۔:)
 
بہت اچھا کہا جناب فاروق احمد بھٹی صاحب۔
ایک جگہ کتابت کی غلطی ہوئی:
کیوں ہیں ڈوبے ہوئے
ایک یہ چھوٹی سی فروگزاشت دیکھئے
گرد اور دُھند اکٹھے نہیں ہوا کرتے۔ گرد پہلے بھی مذکور ہے اور یہاں اس کا محل بھی نہیں۔
نغمگی کی کوئی بھی نظیر نہیں آئی، درد مذکور ہے اس کے آگے پیچھے ایک آدھ مصرع جمع کر کے اس میں یہ کمی پوری کر لیجئے۔
استاد محترم بہت بندہ پروری ہے آپ کی ۔۔اور آپ کی پزیرائی بندے کے لیے باعث سکون ہے۔۔آپ کے ارشادات کی روشنی میں اسے درست کرنے کی کوشش کرتا ہوں اور پھر سے لے کر حاضر ہوتا ہوں۔
چھوٹی بحر میں نظمِ معریٰ کا اچھا تجربہ ہے۔ اسے آزاد نظم کے طور پر لیا جائے تو بھی کہیں کسی رکن کا نہ ٹوٹنا اچھا لگا۔ فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن: عمدہ ہے۔ کہیں کہیں قوافی کا آ جانا اچھا تاثر دیتا ہے۔
وحدتِ تاثر کی حامل سہولت سے کہی گئی یہ نظم قاری پر بھی سہل ہے۔ کیفیت نگاری عمدہ ہے۔
مذکورہ ایک دو فروگزاشتوں کو رفع کر لیجئے۔ اور اس فقیر کو دعائیں دیجئے۔
پہلے آزاد ہی کہنے کی کوشش کی لیکن بنتے بنتے بحر میں آ گئی۔۔طبیعت شاید کچھ پابندی پسند ہے آزاد کوشش کے باوجود کہ نہیں سکا ابھی تک۔۔۔ اور نظم میں مضمون مکمل کرنا ایک مشکل امر لگتا ہے مجھے ہمیشہ سے۔۔
اور اللہ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے ۔۔اور تندرستی والی دراز عمر عطا فرمائے۔ آمین
 
شاید یہاں راستے کی مناسبت سے "ہیں" ہوگا۔ لیکن گرد کی نسبت ڈوبنا زبان کی نفاست سے موافق نہیں ۔ یہاں اوجھل کا استعمال ہوتا تو اچھا تھا۔
جی یہاں ٹائپو ہو گیا مجھ سے۔۔
نغمگی کا تاثر مجموعی نفس ِمضمون سے موافق نہیں جب تک کسی طرح مخصوص پہلو سے بیان نہ کیا جائے ۔۔۔
تھوڑا تسلسل اور اچھی طرح مربوط رہے اور تھوڑا شاید طویل بھی ہو نا چاہئے ۔محض راستے اور منزلیں کا سہارا کافی نہیں درد کا موضوع بہت ہمہ گیر ہے لہذا محسوس ہوتا ہے کہ اشعار مجموعی طور پر کسی نظم کا حصہ ہیں۔
سادگی و سلاست البتہ اچھی لگی۔
آپ کی بہت بہت ذرہ نوازی ہے کہ آپ نے اپنی قیمتی آراء سے نوازا ۔۔۔۔
میں درست کرنے کی کوشش کرتا ہوں پھر لے کر حاضر ہوتا ہوں۔۔۔
جزاک اللہ اور یونہی راہنمائی فرماتے رہیے۔۔
 

نور وجدان

لائبریرین
اساتذہ کرام جناب محمد یعقوب آسی صاحب اور جناب الف عین صاحب سے اصلاحی نظر فرمانے کی درخواست ہے۔اور دیگر صاحبانِ علم و محفلین سے درخواست ہے کہ وہ بھی اپنی آرا سے زینت بخشیں۔

مستقل درد ۔۔۔۔
میں پریشان ہوں
اس قدر جانے کیوں؟
بے کلی ہے عجب
ہے کوئی تو سبب
جو عیاں بھی نہیں
اور نہاں بھی نہیں
راستے گرد میں
کیوں ہے ڈوبے ہوئے
منزلیں دور ہیں۔
رات ہے، گرد ہے
دھند ہے، درد ہے
نغمگی ہے عجب
اور میں ہوں دوستو
مستقل درد ہے
اور میں ہوں دوستو
بہت اچھی نظم ہے ،،، بے ساختگی اور روانی ۔۔ خوب کہا
 
دوستوں کو یا تو یاد نہیں رہتا، یا وہ چنداں پروا نہیں کرتے۔

پسندیدگی (پسند کیا جانا) اور پسندآوری (پسند کرنا) ۔۔۔
آپ کی پسندیدگی کا شکریہ (اس بات کا شکریہ کہ آپ پسند کئے گئے؟) بے معنی بات ہے۔ آپ کی پسندآوری کا شکریہ (اس بات پر شکریہ کہ آپ نے پسند کیا) بات بنتی ہے۔

پذیرائی (عزت دینا) ع: اس نے خوشبو کی طرح میری پذیرائی کی (یعنی مجھے عزت دی)۔
ایک دوست نے مجھ سے کہا: آپ کی پذیرائی (بمعنی آپ کی طرف سے ملنے والی پذیرائی) یہ مفہوم درست نہیں، اس جملے کا درست مفہوم ہے: آپ کو دی گئی عزت۔
کوئی آپ کو عزت دیتا ہے، اور آپ اس کا احسان مانتے ہیں تو کہئے: آپ کی طرف سے پذیرائی پر ممنون ہوں۔

مشکور (جس کا شکریہ ادا کیا گیا، قدر کی گئی) مشکور ہونا (شکریہ ادا کیا جانا)، میں آپ کا مشکور ہوں (آپ نے میرا شکریہ ادا کیا)
ممنون (جس پر احسان کیا گیا) میں آپ کا ممنون ہوں (آپ نے مجھ پر احسان کیا ہے، نیکی کی ہے) بات بنتی ہے۔

اپنا کام یاد دلانا ہے، یاد دلاتے رہتے ہیں۔ کوئی مانے نہ مانے اس کی مرضی۔
 
پہلے آزاد ہی کہنے کی کوشش کی لیکن بنتے بنتے بحر میں آ گئی۔۔طبیعت شاید کچھ پابندی پسند ہے آزاد کوشش کے باوجود کہ نہیں سکا ابھی تک۔۔۔
لیجئے اس کو (جیسی ہے) آزاد کئے دیتے ہیں:

میں پریشان ہوں اس قدر جانے کیوں؟
بے کلی ہے عجب
ہے کوئی تو سبب، جو عیاں بھی نہیں اور نہاں بھی نہیں
راستے گرد میں کیوں ہے ڈوبے ہوئے
منزلیں دور ہیں۔
رات ہے، گرد ہے، دھند ہے، درد ہے

نغمگی ہے عجب، اور میں ہوں دوستو
مستقل درد ہے، اور میں ہوں دوستو

نظم میں تسلسل تو ہوتا ہی ہے۔مصرعوں کو مضمون کے لحاظ سے جمع کرتے چلے گئے۔ اگر کہیں تکرار وغیرہ اچھی نہ لگی تو وہ حصہ نکال دیا:
نغمگی ہے عجب، اور میں ہوں دوستو
مستقل درد ہے، اور میں ہوں دوستو
نغمگی ہے عجب، مستقل درد ہے، اور میں ہوں دوستو

:chill:
 
Top