مستقل ترتیب

منصور مکرم

محفلین
ایک بندہ ہر مہینے کی تنخواہ سے تقریبا 5 ہزار الگ کرکے فی سبیل اللہ خرچ کرتا ہے۔لیکن اسکا کہنا یہ ہے کہ کسی طرح ان 5 ہزار روپے کو جمع کرکے کوئی ایسا ترتیب بنایا جاسکے کہ اس سے مستقل کوئی فی سبیل اللہ کام ہوسکے۔

کیونکہ عام طور پر تو وہ ان روپوں سے کسی کی مشکل دور ردیتا ہے،لیکن وہ کہہ رہا ہے کہ یہ کوئی مستقل سلسلہ تو نہیں ہوا۔

چند احباب نے قسطیں ڈال کر انکو بعد میں کسی کو قرض پر دینا چاہئے۔لیکن میں نے اسکو کہا کہ اس طرح تو شائد کسی کی مدد ہوجائے کہ اسکو فری پیسہ مل جائے گا لیکن یہ بھی تو مستقل سلسلہ نہیں ہوا۔بلکہ الٹا اس قرضدار سے تعلقات بگڑنے کا خدشہ ہے،جو کہ عموما قرض کا نتیجہ نکلتا ہے۔

بات یہاں اسلئے شیئر کی کہ شائد محفلین کو اس بارے کوئی مفید ترتیب معلوم ہو تو سامنے لائے۔شکریہ
 

قیصرانی

لائبریرین
ابھی آفس سے نکل رہا ہوں۔ گھر پہنچ کر کچھ مشورہ دینے کی کوشش کرتا ہوں :)
تاہم ادھار لینے اور ادھار دینے والے کا نیک نیت ہونا لازمی امر ہے
 

قیصرانی

لائبریرین
میری ذاتی رائے میں سب سے بہتر طریقہ یہ ہے کہ کوئی ایسا کاروبار ہو جس کا آپ کو تجربہ ہو۔ چند احباب مل کر مناسب رقم کی مدد سے کسی مستحق فرد کو کاروبار شروع کر ادیں۔ ابتداء میں اسے بطور ملازم رکھا جائے تاکہ اس کی ایمانداری ، محنت اور قابلیت جان سکیں۔ پھر اس کے بعد جب منافع سے آپ کی بنیادی سرمایہ کاری پوری ہو جائے یعنی آپ منافع کی مدد سے اپنا اصل سرمایہ نکال لیں تو پھر وہ کاروبار اس بندے کے نام منتقل کر دیا جائے۔ اس سارے عمل میں دو سال یا تین سال لگ سکتے ہیں لیکن تب تک آپ کی رقم سرکولیٹ یعنی گردش کرتی رہے گی اور آپ اپنا سرمایہ واپس بھی لیتے رہیں گے اور مستحق فرد کی ایمانداری اور کاروبار کی صلاحیت کی جانچ بھی ہو جائے گی اور اس کی بے روزگاری کا مسئلہ بھی حل ہو جائے گا۔پھر اس بندے کو اس بارے آگاہ کر کے اسے اپنے ساتھ ملا کر کسی دوسرے فرد کے ساتھ یہی سلسلہ چلایا جائے اور پھر یہ نیکی کا کام آگے بڑھتا رہے گا
یاد رہے کہ جب آپ کسی کو مفت میں پیسہ دے دیں گے تو بہت کم ہی درست جگہ استعمال ہوگا۔ اگر آپ اس طرح چیک اینڈ بیلنس رکھتے ہوئے کام چلائیں گے تو کام کرنے والے اور پیسہ لگانے والے، دونوں ہی مطمئن رہیں گے۔ اس کے علاوہ یہ بھی اچھی بات ہے کہ آپ کا جو سرمایہ ہے، وہ دراصل آپ کی بچت تھا، چاہے تو اسے اپنے ذاتی کام میں لے آئیں یا پھر یہ سلسلہ آگے چلا دیں :)
 

منصور مکرم

محفلین
قیصرانی صاحب بات تو مناسب ہیں۔آپکا مشورہ بھی فارورڈ کیا جا جاتا ہے ۔

ویسے اس بارے کبھی کبھی عجیب صورت حال کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔کل ایک بندہ مارکیٹ میں ملا کہ جی وہ جو شوارمے والی مشین ہے ،وہ میرے لئے لگائی گئی ہے ،اور میں ہی اسکو سنبھالونگا۔

میں نے کہا خدا ک بندے مجھے پہلے بتا دیتے ،تیار بندہ میرے پاس ہے ،وہ آپکو لگوا کردیتا۔

تو کہنے لگا نہیں نہیں ،یہ تو جب تک میں فری ہوں ،یہ کام کرونگا ،ورنہ تو بعد میں اسکو چھوڑونگا۔


اب میں نے کہا کہ خدا کے بندے ابھی سے چھوڑنے کی نیت سے کر رہا ہے تو کیوں مالک بے چارے کا ایک لاکھ کا نقصان کروا دیا۔
 

شمشاد

لائبریرین
منصور بھائی وہ صاحب کسی خاص بندے کو فائدہ پہنچانا چاہتے ہیں یا فی سبیل اللہ کسی بھی بندے کی مدد کے لیے پیسے خرچ کرنا چاہتے ہیں؟

کیا یہ پیسے زکواۃ کی مد میں آتے ہیں، صدقہ ہے یا کسی اور مد میں دیتے ہیں؟
 

منصور مکرم

محفلین
منصور بھائی وہ صاحب کسی خاص بندے کو فائدہ پہنچانا چاہتے ہیں یا فی سبیل اللہ کسی بھی بندے کی مدد کے لیے پیسے خرچ کرنا چاہتے ہیں؟

کیا یہ پیسے زکواۃ کی مد میں آتے ہیں، صدقہ ہے یا کسی اور مد میں دیتے ہیں؟
نہیں یہ صدقہ کی مد میں آتے ہیں۔اور وہ فی سبیل اللہ کسی بھی بندہ کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔

وہ کہتا ہے کہ انفرادی طور پر میں لوگوں کی مدد کرتا رہتا ہوں ،لیکن وہ چاہتا ہے کہ ان پیسوں سے کوئی مستقل سلسلہ چلایا جا سکے ،تاکہ اسکی مستقل آمدنی آتی رہے اور لوگوں کو ،ملتی رہے۔
 
Top