مری داستان حسرت وہ سنا سنا کر روئے

نور زمان

محفلین
بہانئے ترک تعلق سے جان لے گیا،
وہ نامراد تھا مجھ سے میری پہچان لے گیا...

آپ دیتے رہے میکدے میں زندگی کا درس،
وہ سر عام موت کا سامان لے گیا...
 
Top