نور زمان نومبر 9، 2018 بہانئے ترک تعلق سے جان لے گیا وہ نامراد تھا مجھ سے میری پہچان لے گیا آپ دیتے رہے میکدے میں زندگی کا درس وہ سر عام موت کا سامان لے گیا
بہانئے ترک تعلق سے جان لے گیا وہ نامراد تھا مجھ سے میری پہچان لے گیا آپ دیتے رہے میکدے میں زندگی کا درس وہ سر عام موت کا سامان لے گیا
نور زمان نومبر 9، 2018 بہانئے ترک تعلق سے جان لے گیا وہ نامراد تھا مجھ سے میری پہچان لے گیا آپ دیتے رہے میکدے میں زندگی کا درس وہ سر عام موت کا سامان لے گیا
بہانئے ترک تعلق سے جان لے گیا وہ نامراد تھا مجھ سے میری پہچان لے گیا آپ دیتے رہے میکدے میں زندگی کا درس وہ سر عام موت کا سامان لے گیا
نور زمان نومبر 9، 2018 بہانئے ترک تعلق سے جان لے گیا وہ نامراد تھا مجھ سے میری پہچان لے گیا آپ دیتے رہے میکدے میں زندگی کا درس وہ سر عام موت کا سامان لے گیا
بہانئے ترک تعلق سے جان لے گیا وہ نامراد تھا مجھ سے میری پہچان لے گیا آپ دیتے رہے میکدے میں زندگی کا درس وہ سر عام موت کا سامان لے گیا