آتش ملیری

محفلین
"مرگ_احساس"
سنا ہے کہ پتھروں کا دل
ابلتے ہوئے چشموں سے آباد رہتا ہے
اور ان ابلتے ہوئے چشموں کو
پتھروں کی گداز چھاتیوں سےبڑی عقیدت ہوتی ہے۔۔
تو پھر کیوں لوگ
انساں کے سینے میں چھپے
اس دل کوپتھر سے تشبیہ دیتے ہیں؟؟
جسے پتھر سے کوئی نسبت ہی نہیں۔۔
احساس کے مفہوم سے
ابلتے ہوئے وہ چشمے
اور پتھروں کی وہ گداز چھاتیاں
آشنا ہیں
جن کا درد سے عبارت، رشتہ
وجود_ہستی کا ایک مقدس باب ہے۔۔۔
بھلا سفاک دل کو دردسے کیا سروکار؟؟
جو مرگ_احساس پہ ہمہ وقت محو_رقص رہتا ہے
اور ایسا لگتا ہے کہ اس کا رقص_پیہم،
مرگ_احساس کا جشن_مسرت ہے۔
 
Top