سعدی غالب
محفلین
مرزا غالبؔ کو کون نہیں جانتا
روش عام سے ہٹ کر چلنے والی عادت نے غالبؔ کی سیدھی سادھی زندگی کو زندہ جاوید کر دیا
اب تک ان کی زندگی پر 2 فیچر فلمیں ریلیز ہو چکی ہیں
مرزا غالبؔ (انڈٖین)
1954 میں ریلیز ہونے والی یہ بلاک بسٹرفلم سہراب مودی صاحب نے ڈائریکٹ کی
اس فلم میں مرزا غالبؔ کا کردار بھارت پربھوشن نے اد کیا اور چودہویں بائی کا کردار ثریا نے ادا کیا
یہ اپنے وقت کی ہٹ ترین اور ریکارڈ توڑ فلم ثابت ہوئی
ویسے تو اس فلم میں گائی گئی سبھی غزلیں بے مثال ہیں، لیکن محمد رفیع صاحب کی آواز میں ایک غزل " ہے بس کہ ہر ایک ان کے اشارے میں نشاں اور" لاجواب لاجواب لاجواب لاجواب ہے
مرزا غالبؔ (پاکستانی)
1960 میں پاکستان میں مرزا غالبؔ ریلیز ہوئی
یہ میڈم نور جہاں کی بطور ہیروئن آخری فلم تھی
اس فلم نے بھی مقبولیت کے کچھ ریکارڈ بنائے اور کچھ توڑے
اس فلم میں غالبؔ کی ایک یادگار غزل " مدت ہوئی ہے یار کو مہماں کیے ہوئے" میڈم نور جہاں نےگا کر چار چاند لگا دئیے
(یہ فلم ابھی تک دیکھنے سے محروم ہوں، کسی نے دیکھی ہو یا کسی کو معلوم ہو تو ضرور بتائیے)
روش عام سے ہٹ کر چلنے والی عادت نے غالبؔ کی سیدھی سادھی زندگی کو زندہ جاوید کر دیا
اب تک ان کی زندگی پر 2 فیچر فلمیں ریلیز ہو چکی ہیں
مرزا غالبؔ (انڈٖین)
1954 میں ریلیز ہونے والی یہ بلاک بسٹرفلم سہراب مودی صاحب نے ڈائریکٹ کی
اس فلم میں مرزا غالبؔ کا کردار بھارت پربھوشن نے اد کیا اور چودہویں بائی کا کردار ثریا نے ادا کیا
یہ اپنے وقت کی ہٹ ترین اور ریکارڈ توڑ فلم ثابت ہوئی
ویسے تو اس فلم میں گائی گئی سبھی غزلیں بے مثال ہیں، لیکن محمد رفیع صاحب کی آواز میں ایک غزل " ہے بس کہ ہر ایک ان کے اشارے میں نشاں اور" لاجواب لاجواب لاجواب لاجواب ہے
مرزا غالبؔ (پاکستانی)
1960 میں پاکستان میں مرزا غالبؔ ریلیز ہوئی
یہ میڈم نور جہاں کی بطور ہیروئن آخری فلم تھی
اس فلم نے بھی مقبولیت کے کچھ ریکارڈ بنائے اور کچھ توڑے
اس فلم میں غالبؔ کی ایک یادگار غزل " مدت ہوئی ہے یار کو مہماں کیے ہوئے" میڈم نور جہاں نےگا کر چار چاند لگا دئیے
(یہ فلم ابھی تک دیکھنے سے محروم ہوں، کسی نے دیکھی ہو یا کسی کو معلوم ہو تو ضرور بتائیے)