مردوں کی بیٹھک

شمشاد

لائبریرین
شہزاد بھیا ہمارے گاؤں گھانس لیٹ کا خرچہ پورا کرنا مشکل ہووے ہے اور آپ جنریٹر کی باتاں کرے ہیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
دیسی تمباکو اور حقہ تو ڈیرے کا لازمی جزو ہووے ہے۔

منجی کو تو اب کاٹنے کا وقت ہے، اب تو گندم لگانے کی تیاری ہے۔ دو چار دنوں میں سعود کاکا شہر جائیں گے گندم کا بیج لانے کو۔

اور کماد کے بغیر کیسے رہویں گے، گُڑ تو ہمارے گاؤں کا ویسے ہی بہت مشہور ہے۔
 
منجی کو تو اب کاٹنے کا وقت ہے، اب تو گندم لگانے کی تیاری ہے۔ دو چار دنوں میں سعود کاکا شہر جائیں گے گندم کا بیج لانے کو۔
دو ہفتے سے ٹریکٹر کا ایکسل ٹوٹا پڑا ہے۔ خیراتی مستری کو کہہ رکھا ہے، اب وہ آ کر درست کر جائے تو ساتھ ہی چل کر بیج اور کھاد دونوں لے آئیں گے۔ :) :) :)
 

شمشاد

لائبریرین
خیراتی مستری کی راہ دیکھا کیئے تو فصل کا موسم نکل جاوے گا پر وہ کام کر کے نہیں دے گا۔ آج کل آج کل ہی کرتا رہے گا۔

کسی طرح صابو کو اطلاع کروائیں، وہ اپنے گاؤں سے مستری بھجوا دے گا۔
 
خیراتی مستری کی راہ دیکھا کیئے تو فصل کا موسم نکل جاوے گا پر وہ کام کر کے نہیں دے گا۔ آج کل آج کل ہی کرتا رہے گا۔

کسی طرح صابو کو اطلاع کروائیں، وہ اپنے گاؤں سے مستری بھجوا دے گا۔
خیراتی مستری کا کچھ پیسا پھنسا ہے ہمارے پاس اس لیے وہ ضرور آئے۔ اس کو معلوم ہے کہ دیر سے کام کیا تو اس کا پرانا پیسا بھی نہیں ملے گا اسے۔ پتا چلا ہے کہ اس کے سلہج کو نمونیا ہو گیا ہے انھیں کو دیکھنے گیا ہوا ہے، لوٹے گا تو آ جائے گا کام کرنے۔ :) :) :)
 
دیسی تمباکو اور حقہ تو ڈیرے کا لازمی جزو ہووے ہے۔

منجی کو تو اب کاٹنے کا وقت ہے، اب تو گندم لگانے کی تیاری ہے۔ دو چار دنوں میں سعود کاکا شہر جائیں گے گندم کا بیج لانے کو۔

اور کماد کے بغیر کیسے رہویں گے، گُڑ تو ہمارے گاؤں کا ویسے ہی بہت مشہور ہے۔
شمشاد پائیں کماد پونے دی ای لایا جے
 

فلک شیر

محفلین
ادھر وہ زندہ مٹی، کھیت،لوگ،گلیاں،دستاریں اور عمریں ڈھونڈی جا رہی ہیں...........اول اول جن سے نکل بھاگنے میں کشش بڑی تھی.......اور آخر آخرانہی کا ورد ہوتا ہے زباں پہ........جانے کیا کشش ہوتی ہے ان میں
شناور اسحاق کا شعر ہے کہ
اول اول گھڑیاں آٹھوں پہروں کے گن گاتی ہیں
آخر آخر کیوں خواب سرائیں زہریلی ہو جاتی ہیں
اور نہ جانے کس کا شعر ہے کہ
عمر اپنی کٹی ہے اسی دھوپ چھاؤں میں
کام کرتے تھے شہر میں ، رہتے تھے گاؤں میں
 

شمشاد

لائبریرین
شہزاد بھائی آدھ میں چھونا اور آدھی باسمتی ہے۔

ابھی سننے میں آ ریا ہے کہ نیا بیچ چھونی بھی آیا ہے۔ اس کا دانہ چھوٹا لیکن موٹا ہووے ہے۔ اور فصل بہت زیادہ ہووے ہے۔ اس چاول کو زیادہ تر افغانی پسند کریں ہیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
ادھر وہ زندہ مٹی، کھیت،لوگ،گلیاں،دستاریں اور عمریں ڈھونڈی جا رہی ہیں...........اول اول جن سے نکل بھاگنے میں کشش بڑی تھی.......اور آخر آخرانہی کا ورد ہوتا ہے زباں پہ........جانے کیا کشش ہوتی ہے ان میں
شناور اسحاق کا شعر ہے کہ
اول اول گھڑیاں آٹھوں پہروں کے گن گاتی ہیں
آخر آخر کیوں خواب سرائیں زہریلی ہو جاتی ہیں
اور نہ جانے کس کا شعر ہے کہ
عمر اپنی کٹی ہے اسی دھوپ چھاؤں میں
کام کرتے تھے شہر میں ، رہتے تھے گاؤں میں
فلک شیر بھیا ہم آپ کی باتاں سمجھ نئیں پاویں ہیں۔ ہم سیدھے سادھے دیہاتی لوکاں ہیں اور آپ ہمکا شعراں پڑھ پڑھ کے سُنا رے۔
 
شہزاد بھائی آدھ میں چھونا اور آدھی باسمتی ہے۔

ابھی سننے میں آ ریا ہے کہ نیا بیچ چھونی بھی آیا ہے۔ اس کا دانہ چھوٹا لیکن موٹا ہووے ہے۔ اور فصل بہت زیادہ ہووے ہے۔ اس چاول کو زیادہ تر افغانی پسند کریں ہیں۔
آہو بھا جی ایتھے بڑی مانگ اے پر ذائقہ بالکل نئیں
 

شمشاد

لائبریرین
بس اسی لیے ہم نے سوچا کہ نہ ہی لگاویں۔

باسمتی کی زیادہ مانگ ہووے ہے، ہم تو اسی میں خوش رہویں۔
 
ادھر وہ زندہ مٹی، کھیت،لوگ،گلیاں،دستاریں اور عمریں ڈھونڈی جا رہی ہیں...........اول اول جن سے نکل بھاگنے میں کشش بڑی تھی.......اور آخر آخرانہی کا ورد ہوتا ہے زباں پہ........جانے کیا کشش ہوتی ہے ان میں
شناور اسحاق کا شعر ہے کہ
اول اول گھڑیاں آٹھوں پہروں کے گن گاتی ہیں
آخر آخر کیوں خواب سرائیں زہریلی ہو جاتی ہیں
اور نہ جانے کس کا شعر ہے کہ
عمر اپنی کٹی ہے اسی دھوپ چھاؤں میں
کام کرتے تھے شہر میں ، رہتے تھے گاؤں میں
اتنی مشکل باتیں مجھے سمجھ نہیں آتیں
آسان الفاظ میں بتائیں
 
Top