سیدہ شگفتہ
لائبریرین
یال میں گیسوئے حورانِ جناں کا سا بناؤ
چال میں سیل سُبک سیر اجل کا سا بہاؤ
خُمِ گردن میں حسینوں کی جوانی کا تناؤ
ہنہناتا ہے کہ ہمت ہے اگر سامنے آؤ
سَر کیے سینکڑوں میدان وہ غازی ہوں میں
ناز ہے مرکبِ سلطانِ حجازی ہوں میں
چال میں سیل سُبک سیر اجل کا سا بہاؤ
خُمِ گردن میں حسینوں کی جوانی کا تناؤ
ہنہناتا ہے کہ ہمت ہے اگر سامنے آؤ
سَر کیے سینکڑوں میدان وہ غازی ہوں میں
ناز ہے مرکبِ سلطانِ حجازی ہوں میں