الوداعی تقریب مراسلاتی مقابلہ: آخری مراسلہ کس کا ہو

واہ گارڈن کے چشمۂ حیات افروز میں (کہ جس کو اب واقعی مردار کر چکے عوام و خواص)

کافی کچھ تبدیل ہو چکا ہے۔ چشمے والی طرف کو بند کر دیا گیا ہے ۔
البتہ بڑا تالاب ہنوز قائم دائم اور قابل رسائی ہے۔
 
ایک اچھی بات معلوم ہے مردار کی ۔ کہ وہاں ڈوبتا نہیں کوئی ۔ خدا جانے درست ہے یا نہیں ۔
شاید وہاں کے پانی کی سپیسفک گریوٹی ایسی ہے ۔کہ آرشمیدس کا اصول میرے جیسے ناتجربہ کار تیراکوں( بلکہ تیراکی سے یکسر نابلد افراد) کو موافق آتا ہے ۔
مردہ تاری لگانا ہوتی ہے؟
 
ایک صبر آزما جدائی ہے
ملنے جلنے کی بند ہیں راہیں

میں نے اس ماہ رو کی گردن میں
ڈال دی ہیں خیال کی باہیں
مائیں نی میں کینوں آکھاں درد جدائی دا حال نی
دکھاں دی روٹی، سکھاں دا سالن، آہ دا بالن

ہوشیار باش،کہنے والے کینوں کی جگہ چکوترے کہنے آتے ہی ہوں گے!
 
غالبؔ خستہ کے بغیر کون سے کام بند ہیں
روئیے زار زار کیا کیجیے ہائے ہائے کیوں
قیدِ حیات و بندِ غم، اصل میں دونوں ایک ہیں
موت سے پہلے آدمی، غم سے نجات پائے کیوں

(بس یہ بات سمجھ لیں تو غم کاہے کا، میٹرکس میں گلِچ وغیرہ!)
 
محفل فورم صرف مطالعے کے لیے دستیاب ہے۔
Top