مذہبی رہ نما ، سولہ مقدمات میں ماخوذ

فرید احمد

محفلین
انڈیا سے ایک خبر
بھارتی پولیس کے مطابق شمالی ہندوستان میں ایک ہندو مذہبی رہنما کو سات ساتھیوں سمیت قتل کر دیا گیا ہے۔
یہ واقعہ ریاست اتر پردیش میں الہ آباد کے قریب پیش آیا جہاں سوامی سنت گیانیشور کے قوفلے کو روک کر ان پر حملہ کر دیا گیا۔ اس حملے میں سوامی گیانیشور موقع پر ہلاک ہو گئے۔ تاحال حملہ کرنے والوں کے بارے میں کچھ پتہ نہیں چلا۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق مرنے والے مذہبی رہنما سولہ مقدمات میں مطلوب تھے جن میں تین سرکاری اہلکاروں کا قتل بھی شامل ہے۔ حملے کے وقت وہ اپنے آشرم جا رہے تھے۔

لکھنؤ میں پولیس کے ترجمان سریندر سریواستو کا کہنا ہے کہ ’حملہ آوروں نے جدید اسلحے کا استعمال کیا جس میں اے کے 47 بھی شامل تھی‘۔

انہوں نے ایسوسی ایٹڈ پریس سے بات کرتے ہوئے مزید بتایا کہ ’حملہ اس قدر اچانک تھا کہ مرنے والوں کو اس کا اندازہ ہی نہیں ہو سکا‘۔

اس حملے میں پانچ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جنہیں الٰہ آباد میں ہسپتال میں داخل کروا دیا گیا ہے جہاں تین افراد کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔

پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پولیس جائے وقوعہ کے قریب رہنے والے لوگوں سے اور آشرم میں رہنے والوں سے اس ضمن میں پوچھ گچھ کرے گی۔

پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق ایک اعلیٰ سرکاری عہدے دار نے بتایا ہے کہ گیانیشور ایک ڈسٹرک مجسٹریٹ، ایک علاقائی سیاستدان اور مقامی حکومت کے ایک اہلکار کے قتل میں مطلوب تھے۔



www.bbcurdu.com
 
Top