ماجد خان کو کرکٹ بورڈ کا چیئرمین بنانے پر غور

یاز

محفلین
بی بی سی اردو کی خبر ہے۔ اللہ کرے سچ ہی ہو۔
ماخذ

بین الصوبائی رابطوں کے وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ نے ایوان زیریں یعنی قومی اسمبلی کے اجلاس کو بتایا ہے کہ ٹی ٹوٹنی ورلڈ کپ میں پاکستان کی کرکٹ ٹیم کی مایوس کن کارکردگی کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ کی تبدیلی زیر غور ہے۔ وزیر اعظم پاکستان کرکٹ بورڈ کے پیٹرن انچیف ہیں۔ اس سے پہلے یہ عہدہ سربراہ مملکت کے پاس ہوتا تھا۔
جمعہ کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے ریاض پیرزادہ کا کہنا تھا کہ سابق ٹیسٹ کرکٹر ماجد خان کا نام کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کی حیثیت سے وزیر اعظم کو بھیجا گیا ہے۔ اُنھوں نے پاکستان کی کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ وقار یونس کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سابق ہیڈ کوچ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بور ڈ میں کوئی ایک بھی سابق کرکٹر نہیں ہے بلکہ سارا بورڈ سفارشی ہے۔
شہریار پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین ہے جبکہ نجم سیٹھی کرکٹ بورڈ کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے سربراہ بھی ہیں۔
ایشیا ٹی ٹونٹی اور پھر ٹی ٹونٹی کے عالمی مقابلوں میں پاکستان کی کرکٹ ٹیم کی ناقص کارکردگی کے بعد لوگوں نے کرکٹ بورڈ کے سربراہ سمیت پوری مینجمنٹ کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ مقامی میڈیا پر یہ خبریں آ رہی تھیں کہ شہر یار اپنے عہدے سے مستعفی ہو رہے ہیں۔تاہم اُنھوں نے ان خبروں کی تردید کی ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ ٹی ٹونٹی کے عالمی مقابلوں میں پاکستان کی کرکٹ ٹیم نے قوم کو مایوس کیا ہے۔ ریاض پیرزادہ نے کہا کہ ان مقابلوں کے دوران جہاں بولرز نے تسلی بخش کارکردگی کا مظاہرہ کیا وہیں پاکستانی ٹیم کے بلے بازوں نے اپنی کارکردگی سے پوری قوم کو مایوس کیا ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ پاکستانی قوم کو کرکٹ کے کھیل سے بہت جذباتی لگاؤ ہے اور ان مقابلوں میں کرکٹ ٹیم کی کارکردگی نے قوم کے جذبات کو سخت ٹھیس پہنچائی ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جب کرکٹ ٹیم ایسی بری کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی تو پھر اُنھیں بھی اس کا خمیازہ بھگتنا ہوگا۔
 
Top