رفیع لکھے جو خط تجھے، وہ تیری یاد میں

قیصرانی

لائبریرین
ایک گانا اور بھی حاضر ہے۔ ملاحظہ کر کے تبصرہ دیجئے گا

[YOUTUBE]

یہ رہے بول



لکھے جو خط تجھے، وہ تیری یاد میں ہزاروں رنگ کے نظارے بن گئے

سویرا جب ہوا تو پھول بن گئے جو رات آئی تو ستارے بن گئے

لکھے جو خط تجھے

کوئی نغمہ کہیں گونجا کہا دل نے یہ تو آئی

کہیں چٹکی کلی کوئی میں یہ سمجھا تو شرمائی

کوئی خوشبو کہیں بکھری لگا یہ زلف لہرائی

لکھے جو خط تجھے، وہ تیری یاد میں ہزاروں رنگ کے نظارے بن گئے

سویرا جب ہوا تو پھول بن گئے جو رات آئی تو ستارے بن گئے

فضا رنگیں ادا رنگیں یہ اٹھلانا یہ شرمانا

یہ انگڑائی یہ تنہائی یہ ترسا کر چلے جانا

بنا دیتا نہیں کس کو جوان جادو یہ دیوانہ

لکھے جو خط تجھے، وہ تیری یاد میں ہزاروں رنگ کے نظارے بن گئے

سویرا جب ہوا تو پھول بن گئے جو رات آئی تو ستارے بن گئے

لکھے جو خط تجھے

جہاں تو ہے وہاں میں ہوں میرے دل کی تو دھڑکن ہے

مسافر میں تو منزل ہے میں پیاسا ہوں تو ساون ہے

میری دنیا یہ نظریں ہیں میری جنت یہ دامن ہے

لکھے جو خط تجھے، وہ تیری یاد میں ہزاروں رنگ کے نظارے بن گئے

سویرا جب ہوا تو پھول بن گئے جو رات آئی تو ستارے بن گئے


قیصرانی
 

پاکستانی

محفلین
یہ پسندیدہ گانوں میں سے ہے، جنہیں کبھی میں بہت سنتا تھا، آج بھی جب موقع ملتا ہے یہی گانے سنتا ہوں۔
 

ظفری

لائبریرین
میں تو جب بھی یہ گانا سُنتا ہوں تو گلزار کی یہ غزل یاد آجاتی ہے کہ ۔۔۔۔ “ وہ خط کے پُرزے اٰڑا رہا تھا “ ۔۔۔۔ :wink:
 

ظفری

لائبریرین
شکریہ کہنا چاہ رہا ہوں بھائی ۔۔۔۔ کہ تمہارے اس گانے نے مجھے اپنے خط کے وہ پُرزے یاد دلادیئے جو آج بھی کسی کے پاس محفوظ ہیں ۔ :wink:
 

ظفری

لائبریرین
“خط “ کی مناسبت سے ایک شعر

پیار کا پہلا خط لکھنے میں دیر تو لگتی ہے
نئے پرندوں کو اُڑنے میں دیر تو لگتی ہے​
 

جاویداقبال

محفلین
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ،

رنگ تیرے

تیرے رنگ رنگ تیرے رنگ رنگ تیرے رنگ رنگ
تیرے رنگ رنگ تیرے رنگ مولاتیرے رنگ رنگ
ہرسوہرجا
تیرے رنگ رنگ تیرے رنگ رنگ تیرے رنگ رنگ
تونے عطاکیامیں نے بھلادیا
تونے پھردیانہ شکرکیا،نہ شکرکیا
تونے اوردیااوردیتاہی گیا،دیتاہی گیا
منہ موڑدیئے دریاؤں کے
میں نے ہوامیں اڑناسیکھ لیا
میری اگلی نظروں ستاروں پر
پھربھی تیرے سہاروں پر
تیرے رنگ رنگ تیرے رنگ رنگ تیرے رنگ رنگ
تیرے رنگ رنگ تیرے رنگ
میں جہاں بھی جاؤں دنیامیں
تیرے جلوے میں سنگ سنگ
تیرے رنگ رنگ تیرے رنگ رنگ تیرے رنگ رنگ
تیرے رنگ رنگ تیرے رنگ
میں ذات پات میں اونچ نیچ میں
اورفرقوں میں بٹاہوا
جوسچائی کودھندلادے
دل ایسی گردسے اٹاہوا
شکوہ نہیں جسم کی مٹی سے
پرروح بھی اب بے تاب نہیں
تیرے حکم پرچلناایک طرف
تیرانام بھی لینایادنہیں
تیرانام بھی لینایادنہیں
تیرانام بھی لینایادنہیں
کم سے مجھ کولوٹادے
وہ روح اورجسم کی جنگ جنگ
تیرے رنگ رنگ تیرے رنگ رنگ تیرے رنگ رنگ
ترے رنگ رنگ تیرے رنگ
میں جہاں بھی جاؤں دنیامیں
تیرے جلوے میرے سنگ سنگ
تیرے رنگ رنگ تیرے رنگ رنگ تیرے رنگ رنگ
تیرے رنگ رنگ تیرے رنگ
وے بلیااساں مرناناہی
گورپیاکوئی ہور،گورپیاکوئي ہور
نہ میں مومن وچ مسیتاں
نہ میں وچ کفردیاں ریتاں
نہ میں پاکاں وچ پلیتاں
نہ میں موسی نہ فرعون
کی جاناں میں کون؟
میں جہاں بھی جاؤں دنیامیں
تیرے جلوے میرے سنگ سنگ
تیرے رنگ رنگ تیرے رنگ رنگ
تیرے رنگ رنگ تیرے رنگ
میں جہاں بھی جاؤں دنیامیں
تیرے جلوے میں سنگ


والسلام
جاویداقبال
 
Top