لُغات کا استعمال

تفسیر

محفلین

13+ عمر کے بچوں کےلیے
ms1.gif
parent1.gif


لُغات کا استعمال

سیدتفسیراحمد

جب آپ کوئی نئ کتاب پڑھنے بیٹھتے ہیں تواس کی عبارت میں عموماً مشکل اور اجنبی الفاظ ایسےآجاتے ہیں، جن کے معنیٰ سے آپ بالکل ناواقف ہوتے ہیں ایسی حالت میں آپ کے لیےاس کے سوا چارہ نہیں ہوتا کہ گھر کے کسی بزرگ یا استاد سےاس کے معنیٰ پوچھیں اور وہ اگر وہ مصروف ہوں توان کے فارغ ہونےتک انتظار میں بیٹھے رہیں، اس مشکل سے نجات دلانے کے لیے ہم آپ کو ایک خاص کتاب کے استعمال کا طریقہ سمجھائےدیتے ہیں، جس سےآپ کو نئے اور مشکل الفاظ کے معنیٰ معلوم کرنے کے لیے کسی کا محتاج نہ ہونا پڑےگا۔ بہت تھوڑی مشق کے بعد ہر مشکل لفظ کےمعنیٰ آپ خود بڑی سہولت سےتلاش کرنا سیکھ جائیں گے۔

آپ نےدیکھا ہوگا کہ ایک کاریگر اپنےاوزاروں کے بغیر کوئی کام نہیں کرسکتا۔ بڑھئی آری ، رندے اورگُنیے کےبغیر بےکار بیٹھا رہےگا۔ درزی سوئی تاگے کے بغیر اپنا کام نہ کرسکےگا۔ اسی طرح جو شخص کسی زبان کا طالب علم ہے اور چاہتا ہے کہ اس زبان میں دوسروں کے خیالات اچھی طرح سےسمجھےاور اپنےخیالات کا خوبی سےاظہار کرسکے، اُسے بھی ایک اوزار کی ضرورت پڑتی ہے، اس اوزار کو “ لغات “ کہتے ہیں۔ لُغات میں ہر قسم کے الفاظ کےمعنیٰ اور ان کےمتعلق ضروری معلومات درج ہوتی ہیں۔ مشکل الفاظ کےمعنیٰ معلوم کرنے میں مدارس کے طالب عِلموں ہی کو دِقت پیش نہیں آتی، بلکہ بعض اوقات بڑے بڑے عالموں کو بھی اس مشکل سے دوچارہونا پڑتا ہے۔ اسوقت یہ لوگ بھی کسی مُستَنَد لُغات کی طرف رجوع کرتے ہیں۔ مُستَنَد لُغات کا مطلب یہ ہے کہ اس میں الفاظ کےمعنیٰ درج ہوں وہ ایسے ٹھیک ہوں کہ شک و شبے کی گنجائش مطلق نہ رہے۔ لُغات میں الفاظ کو حروفِ تہجّی کے لحاظ سےترتیب دیا جاتا ہے۔ یہ تو آپ کو معلوم ہی ہوگا کہ ا، ب، پ، ت وغیرہ حروفِ تہجّی کہلاتے ہیں اور قاعدے میں انھیں ایک خاص ترتیب سے لکھا جاتا ہے۔الف کے بعد ب آتا ہے، پھر“پ“ ، پھر “ت“ اور سب سےآخر میں"ے“ ۔ حروف کی اس ترتیب کو حروفِ تہجّی کی ترتیب کہتے ہیں۔ تہجّی کی ترتیب اچھی طرح ذہین نشین ہو تو لُغات کا استعمال بہت آسان ہوجاتا ہے۔

فرض کیجئےآپ کولفظ “ ابرو“ کےمعنی معلوم کرنےہیں۔ لفظ تلاش کرنے کےلیےسب سے پہلے یہ دیکھیے کہ اس کا پہلا حرف کیا ہے۔ چونکہ اس کا پہلا حرف الف ہے، اس لیےظاہر ہے کہ " الف " کی ردیف میں درج ہوگا۔ اگر کسی لفظ کا پہلا حرف ب ہے تو وہ "ب" کی ردیف میں مل سکے گا۔

“ابرو“ کا لفظ الف کی ردیف میں ڈھونڈنے کی غرض سےآپ کسی لُغات کےابتدائی صفحات کھولیے۔ کیوں کہ الف حروف تہجّی میں پہلا حرف ہے۔ لُغات کھولنے کے بعد آپ دیکھیں گے کہ ہرصفحہ دو برابر کالموں میں بٹا ہوا ہے اور ہر کالم کے اُوپر ایک ایک لفظ لکھا ہوا ہے۔ مثلاً جس صفحےمیں آپ کو لفظ “ ابرو“ ملے گا، وہاں کے پہلے کالم کےاوپر “ ابجد“ اور دوسرے کالم کے اوپر“ابرو“ لکھا ہوگا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اس صفحےمیں وہ تمام الفاظ درج ہیں جو“ ابجد “ اور “ ابرو“ کے درمیان آتے ہیں۔ مثلاً ابر، ابرار ابرق وغیرہ۔
“ابرو“ کو تلاش کرتے ہوئے ہمیں سب سے پہلے لفظ “ابر “ ملے گا۔ اس کے بعد “ابرق“ اور اس کے بعد “ ابرو“ ۔ “ابرق“ اس لئے “ابرو“ سے پہلے درج کیا گیا ہے کہ حروف تہجّی کی ترتیب کے لحاظ سے “ق“ ، “و“ سے پہلے آتا ہے۔ لفظ کےصرف معنیٰ ہی نہیں ہوتے بلکہ الفاظ کےمتعلق دوسری بھی ضروری معلومات بھی درج ہوتی ہیں۔ مثلاً یہ کہ ان الفاظ کا صحیح تَلَفُّظ کیا ہے اوران کےمختلف حرفوں پر زیر، زبر، پیش، جَزم وغیرہ میں سے کون کون سی حرکتیں ہیں؟ ایک اچھی لُغات میں تو یہ بھی دیا ہوتا ہے کہ وہ لفظ کس زبان سے تعلق رکھتا ہے۔ مذکّر بولا جاتا ہے یا مُونّث اور قاعدے کے لحاظ سے اسم ہے یا مصدر یا صفت ، وغیرہ۔

اکثراوقات کسی لفظ کےایک سے زیادہ معنیٰ بھی لُغات میں درج ہوتے ہیں ۔ اس وقت اپنی ضرورت کےصحیح معنیٰ کا انتخاب لُغات استعمال کرنے والے پرموقوف ہوتا ہے۔ بعض اوقات کسی مشکل لفظ کے معنیٰ کسی ایسے لفظ کےذریعےبیان کئے ہوتے ہیں جو لغت دیکھنے والے لے لیےاجنبی ہو، ایسی صورت میں اس دوسرے اجنبی لفظ کے معنیٰ بھی لغت میں تلاش کرنے چاہییں۔ جس لفظ کےمعنی یا مَحَلِّ استعمال کے متعلق زبان کے عالموں میں اختلاف ہو، اس کے ساتھ یہ بھی لکھا ہوتا ہے کہ اسے پرانے عالموں نے کس طرح استعمال کیا ہے۔ ان کی نثر کا کوئی فقرہ یا نظم کا کوئی ایسا شعر جس میں وہ لفظ موجود ہو سَنَد کے لیے لُغات میں لکھ دیا جاتا ہے۔ (ماخوذ)
 
Top