لوڈ شیڈنگ پر حکمرانوں،سیاستدانوں اور دیگر اعلیٰ افسران کے بیانات

بلال

محفلین
ہم اکثر حکمرانوں کے دیئے ہوئے بیانات بھول جاتے ہیں پھر حکمران نئے بیانات دے کر عوام سے جھوٹ بولتے ہیں۔ آج کل اکثر بیانات گردش کر رہے ہیں کہ دسمبر 2009تک بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم ہو جائے گی۔ اس کے علاوہ اور بھی بہت سے بیانات گردش کر رہے ہیں۔
اس دھاگہ کا مقصد یہ ہے کہ ہم یہاں سیاست دانوں اور دیگر حکمرانوں کے لوڈ شیڈنگ کے متعلق بیانات جو وہ دیتے ہیں حوالے کے ساتھ درج کرتے جائیں۔ کم از کم عوام کو یاد دلانے کے لئے یہ دھاگہ بن جائے کہ دیکھو ہمارے ساتھ ہمارے حکمران کیسے کھیل رہے ہیں۔
برائے مہربانی یہاں صرف بیانات درج کیے جائیں۔ تبصرے یا رائے کہ لئے اور بہت سے دھاگے کھولے جا چکے ہیں۔ میری تمام دوستوں سے گزارش ہے کہ نئے آنے والے بیانات اور پہلے سے دیئے ہوئے بیانات کو یہاں درج کریں۔
 

بلال

محفلین
ایک ہفتہ میں لوڈ شیڈنگ ختم نہ کر دوں تو پھانسی لگا دیں: شیخ رشید

ایک ہفتہ میں لوڈ شیڈنگ ختم نہ کر دوں تو پھانسی لگا دیں: شیخ رشید
40 لاکھ افغانیوں کو پناہ دینے والوں نے آج 20لاکھ متاثرین کو تپتے صحراؤں میں چھوڑ دیا
افغانستان کو فتح کرنا روس کی طرح امریکہ کی بہت بڑی بھول ہے، عوامی اجتماع سے خطاب
راولپنڈی(ثنا نیوز) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ چالیس لاکھ افغانیوں کو پاکستان میں جگہ دینے والوں نے نے آج فوجی آپریشن کے بیس لاکھ متاثرین کو تپتے صحراؤں میں چھوڑ دیا ہے جو کل واپس جا کر ان سے پورا انتقام لیں گے، افغانستان کو فتخ کرنا روس کی طرح امریکہ کی بہت بڑی بھول ہے، امریکہ جلد ذلیل ہو کر افغانستان سے نکلے گا، حالات بتارہے ہیں کہ مستقبل میں باجوڑ اور سوات میں فوجی چھاؤنیاں قائم ہوں گی، پاکستان کے خلاف آگ تیزی سے کراچی اور مشرقی پنجاب کی طرف بڑھ رہی ہے، ملک میں بجلی کا کوئی بحران نہیں، لوڈ شیڈنگ مصنوعی ہے مجھے ایک ہفتے کے لئے اختیار دیا جائے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ نہ کر دوں تو لال حویلی کے باہر پھانسی لگا دیں۔ جمعہ کی رات لال حویلی کے باہر عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ اس ملک کو بچانے کے لئے سب کو ایک اور نیک ہونا پڑے گا، پاکستان میں بجلی کی کوئی قلت نہیں حکومت بجلی بنانے والے کارخانوں کو ادائیگی نہیں کر رہی۔

روزنامہ ایکسپریس گوجرانوالہ، ہفتہ 30مئی 2009
 

بلال

محفلین
اگلے سال عوام کو لوڈ شیڈنگ برداشت نہیں کرنا پڑیگی: گیپگو چیف

اگلے سال عوام کو لوڈ شیڈنگ برداشت نہیں کرنا پڑیگی: گیپگو چیف
سابقہ حکومت نے سفارشات پر عمل نہیں کیا جس پر چیئرمین واپڈا طارق حمید نے استعفیٰ دیدیا
سیالکوٹ(نمائندہ ایکسپریس) چیف ایگزیکٹو آفیسر گیپگو گوجرانوالہ رانا محمد اشرف زاہد نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت بجلی کی قلت اور لوڈ شیڈنگ کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے ۔ جس کے نتیجے میں اگلے سال موسم گرما کے دوران عوام کے لوڈشیڈنگ کی اذیت برداشت نہیں کرنا پڑے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوان صنعت و تجارت سیالکوٹ کے اراکین سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ موسم گرما آخری موسم گرما ہو گا جس کے دوران عوام کو لوڈ شیڈنگ کا عذاب برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں بجلی کی پیداوار کو بڑھانے کے لئے سابقہ دور حکومت کے آٹھ ، نو سال کے دوران واپڈا کی سفارشات پر بالکل عمل نہیں کیا گیا تھا اور اسی رویے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے2007 ء میں چیئر مین واپڈا طارق حمید نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ جب طارق حمید کو نگران وفاقی وزیر برائے توانائی بنایا گیا تو انہوں نے محض تین ماہ کی مدت میں چیچو کی ملیاں اور نندی پور میں بجلی کی پیداوار کے لئے دو منصوبوں کی مکمل منظوری حاصل کر لی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ موجودہ حکومت کے تحت گیپگو کے زیر انتظام علاقوں میں چھ پاور ہاوسز زیر تعمیر ہیں جن کے باعث دسمبر 2009 تک 3ہزار میگاواٹ بجلی حاصل ہو سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں کی سیاسی مصلحتوں اور اعتراضات سے قطع نظر کالا باغ ڈیم کو ضرور بننا چاہئے۔ قبل ازیں اپنے خطبہ استقبالیہ کے دوران الوان صنعت و تجارت کے صدر حسن علی بھٹی نے کہا کہ اپریل 2009ء میں جاری کئے گئے شیڈول کے مطابق سیالکوٹ میں نو گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے بلکہ غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صورتحال جاری رہی تو صنعت کار فیکٹریوں کو تالے لگا کر سڑکوں پر آنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سیالکوٹ کو فیصل آباد کی طرح لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ کیا جائے یا پھر کم۔ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ نو گھنٹے سے کم کر کے تین گھنٹے کر دیا جائے اور لوڈ شیڈنگ کے شیڈول پر سختی سے عمل کیا جائے۔

روزنامہ ایکسپریس گوجرانوالہ، ہفتہ 30مئی 2009
 

بلال

محفلین
لوڈ شیڈنگ 2011 تک ختم نہیں ہو سکتی: بابر اعوان

لوڈ شیڈنگ 2011 تک ختم نہیں ہو سکتی: بابر اعوان
سوات آپریشن جاری رہے گا، لاہور چیمبر آف کامرس میں خطاب ، صحافیوں سے گفتگو
لاہور(اکنامک رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے کہا ہے کہ 2011 تک ملک میں لوڈ شیڈنگ ختم نہیں ہو سکتی۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ممبران سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر پارلیمانی ماور بابر اعوان کا کہنا تھا کہ آئندہ بجٹ کاروبار اور عوام دوست ہوگا۔ غریبوں کو ریلیف دیا جائے گا جبکہ امیروں پر ٹیکس لگائے جائیں گے۔ بابر اعوان کا کہنا تھا کہ کسی کو حکومتی رٹ چیلنج نہیں کرنے دی جائے گی۔ سوات آپریشن جاری رہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ قبل ازیں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں خطاب کرتے ہوئے بابر اعوان نے کہا کہ لوڈ شیڈنگ سے صنعتی شعبہ متاثر ہو رہا ہے۔ حکومت کی تمام تر توجہ توانائی کے بحران کو دور کرنے پر ہے۔ موجودہ حکومت ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہے اور ان چیلنجز سے نمٹنے کے لئے ہی اسے کچھ غیر مقبول فیصلے کرنا پڑے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر میاں مظفر علی نے حکومت پر زور دیا کہ وہ صنعتی پیداور بڑھانے کی جانب خاص توجہ دے اور معیشت کو دوبارہ پٹڑی پر لانے کے لئے توانائی کے متبادل ذرائع کو زیادہ سے زیادہ فروغ دے۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر طاہر جاوید ملک اور نائب صدر عرفان اقبال شیخ نے وفاقی وزیر کی توجہ مارک اپ کی زیادہ شرح کی جانب مبذول کراتے ہوئے کہا کہ اسے کم کر کے ایک حرفی کیا جائے۔

روزنامہ ایکسپریس گوجرانوالہ، اتوار 31مئی 2009
 

بلال

محفلین
دسمبر تک لوڈ شیڈنگ سے نجات پالی جائے گی،راجہ پر ویز اشرف

دسمبر تک لوڈ شیڈنگ سے نجات پالی جائے گی،راجہ پر ویز اشرف
اسلام آباد…پانی و بجلی کے وفاقی وزیر راجاپرویز اشرف نے کہاہے کہ کوئلے اور سورج کی روشنی سے بھی بجلی پیداکی جارہی ہے اورسسٹم میں3500 میگاواٹ بجلی آجانے سے اس سال کے آخرتک ہمیشہ کیلئے لوڈشیڈنگ کاخاتمہ ہوجائیگا۔ اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی(آئیسکو)میں ملازمین کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر پانی و بجلی راجاپرویز اشرف نے کہا کہ خراب کارکردگی پرملازمین کااحتساب کیاجائے گا۔ انہوں نے آئیسکو ملازمین کیلئے دوسالانہ بونس کا اعلان بھی کیا۔ راجاپرویزاشرف نے بتایاکہ اگلے سال بجلی بنانے کیلئے104 ارب روپے کے منصوبے شروع کئے جائیں گے ۔

روزنامہ جنگ،21مئی 2009ء
 

بلال

محفلین
بجلی کی لوڈشیڈنگ منصفانہ ہونی چاہئے،معاشی خطرات سے پوری طرح آگاہ ہیں،وزیراعظم

بجلی کی لوڈشیڈنگ منصفانہ ہونی چاہئے،معاشی خطرات سے پوری طرح آگاہ ہیں،وزیراعظم
اسلام آباد (جنگ نیوز) وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ملک میں بجلی کے بحران کے باوجود حکومت پسماندہ علاقوں کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی نہیں کرے گی اور کسی امتیازکے بغیر منصفانہ طریقے سے ملک کے تمام حصوں میں لوڈشیڈنگ کی جائے گی۔ توانائی کی کمی پورا کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جارہے ہیں، معاشی خطرات سے پوری طرح آگاہ ہیں،ان خیالات کااظہارانہوں نے جمعے کو ملک کے مختلف حصوں سے آئے ہوئے مختلف طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔دریں اثناء اے پی پی کے مطابق وزیر اعظم نے مقامی حکومتوں کی وفاقی وزارت کے حکام کے ساتھ ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دیہاتوں کو ترقی دیکر شہروں کے برابر لایا جائیگا ، انہوں نے مقامی حکومتوں کی وزارت کے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ دیہی ترقی کے صوبائی محکموں سے مشاورت کریں ، انہوں نے دیگر ممالک میں دیہی ترقی کیلئے اپنا ئے جانیوالے بہترین طریقہ ہائے کار کا جائزہ لینے کی ہدایت بھی کی،ملاقات کے لئے آنے والے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ سرکاری ملازمین کو اسی شعبے میں لوگوں کی خدمت کے لئے تعینات کیاجائے جس کے بارے میں وہ جانتے ہو۔ وفود کے ارکان نے وزیر اعظم کے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے ان کے فیصلوں پر بھرپوراقدامات کااظہارکیااورکہاکہ ان کے اقدامات سے لوگوں کے احساس محرومی کوختم کرنے میں مدد ملے گی۔وزیر اعظم نے ٹیکسٹائل برآمدات میں اضافے کیلئے حکمت عملی سے متعلق اجلاس سے بھی خطاب کیا اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو زیادہ فعال بنایا جائے، یہ صنعتی شعبے کی ریڑھ کی ہڈی ہے، وزارت ٹیکسٹائل کپاس کی پیداوار میں اضافے کیلئے نجی شعبے کی مشاورت سے جامع منصوبہ بنایا جائے۔

روزنامہ جنگ، 31مئی 2008ء
 

arifkarim

معطل
ملک سے دسمبرتک لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ممکن نہیں، سید خورشید شاہ
لاہور…وفاقی وزیرمحنت وافرادی قوت سید خورشید شاہ نے کہاہے کہ دسمبرتک لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ممکن نہیں اس کیلئے وقت درکارہے۔یہ بات انہوں نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرزآف کامرس اینڈ انڈسٹریزکے زونل آفس لاہورمیں میڈیا سے گفت گو میں کہی۔انہوں نے کہا کہ دسمبر2009 تک مزید چار پانچ سو میگاواٹ بجلی مل جائے گی جبکہ اگلے سال جون میں2ہزار اور دسمبرتک مزید15سومیگاواٹ بجلی میسرہوگی تاہم دسمبرتک لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ممکن نہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم تھرکول اور ونڈ مل پر وجیکٹ پر بھی جارہے ہیں جس کے2010 سے پہلے نتائج نہیں مل سکتے۔

سورس : http://www.jang.net/urdu/update_details.asp?nid=62362#
 

arifkarim

معطل
لوڈ شیڈنگ فوری ختم کی جائے : صدر زرداری
اسلام آباد(خبرنگار+مانیٹرنگ ڈیسک +ایجنسیاں) صدر آصف علی زرداری سے آرمی چیف کی ملاقات ملکی صورتحال اور قبائلی علاقوں میں جاری فوجی آپریشن کے حوالے سے خصوصی تبادلہ خیال ذرائع کے مطابق گذشتہ رات آرمی چیف اشفاق پرویز کیانی نے صدر آصف علی زداری سے خصوصی ملاقات کی جس میں قبائلیعلاقوں میں جاری فوجی آپریشن کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا پارلیمنٹ کے ان کیمرہ اجلاس کے حوالے سے پارلیمنٹ کی مشترکہ قرارداد اور چین سے تعاون بڑھانے پر بھی خصوصی تبادلہ خیال کیا گیا صدر نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں شرپسندوں کے خلاف فوجی آپریشن جاری رہے گا ہتھیار ڈالنے والوں سے مذاکرات کے لیے پارلیمنٹ کی جانب سے پاس کی جانے والی قرارداد پرعمل کیا جائے گا ذرائع کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف نے کہا کہ فوج پارلیمنٹ کے ہر فیصلہ کا احترام کرے گی صدر نے چین کے کامیاب دورے کے بارے میں آرمی چیف سے خصوصی تبادلہ خیال کیا ذرائع کے مطابق صدر زرداری کی جانب سے آرمی چیف کی اعزاز میں عشائیہ بھی دیاگیا ۔دریں اثناء صدر آصف علی زرداری نے اپنی زیر صدارت بجلی کے بحران کے حوالے سے جاری اجلاس میں وزارت پانی و بجلی کو ہدایات جاری کیں کہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ کم کرنے کے لئے فوری اور ٹھوس اقدامات کئے جائیں بجلی کی قیمتوں میں کمی بارے کمیٹی کی سفارشات پر نظر ثانی جلد مکمل کرکے عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے عوامی احتجاج برداشت نہیں کیا جاسکتا اور ہم عوامی فیصلے کریں گے ، اجلاس میں وزارت خزانہ نے موقف اختیار کیا کہ اگر بجلی کی قیمتوں میں کمی کردی گئی تو مالی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا تاہم صدر آصف علی زرداری نے وزارت خزانہ کے موقف سے اتفاق نہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم عوامی فیصلے کریں گے احتجاج کو برداشت نہیں کیا جاسکتا ہمارے لئے یہ ضروری ہے کہ عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے صدر زرداری نے بجلی بحران سے متعلق قائمہ کمیٹی کو ہدایات کی کہ وہ بجلی کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے جلد کام مکمل کرے اور رپورٹ پیش کی جائے صدر نے ہدایات جاری کی کہ پانی کی کمی کے باعث بجلی کی پیدوار میں کمی کو دور کرنے کے لئے گیس سے چلنے والے پاور پلانٹ مستقل بنیادوں پر چلانے کے اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے وزارت پانی و بجلی کو یہ ہدایت بھی جاری کیں کہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ کم کرنے کے لئے جلد از جلد ٹھوس اقدمات کئے جائیں اجلاس میںفیصلہ کیا گیا کہ ساٹھ فیصد تک بل کی ادائیگی کی جائے اور باقی چالیس فیصد تک فی الوقت عوام کو ریلیف فراہم کیا جارہا ہے جس پر صدر مملکت نے وزارت پانی و بجلی اور پارلیمانی کمیٹی کے اس اقدام کو سراہا تاہم انہوں نے کہا کہ بجلی کے نرخوں کے حوالے سے جو فیصلے کرنے ہیں وہ جلد کئے جائیں اور کمیٹی میں بھی جو فیصلے کئے جائیں گے اس پر فوری عمل درآمد کرایا جائے۔ قبل ازیں پانی و بجلی کے وفاقی وزیر راجہ پرویز اشرف نے صدر کو بجلی کی فراہمی‘ لوڈ شیڈنگ کے اسباب اور بلوں میں زائد ٹیرف کے اسباب سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے بلوں میں اضافے پر قائم سپیشل کمیٹی نے فوری طور پر بلوں میں کمی کا فیصلہ کیاانہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کو مجموعی طور پر 4700 میگاواٹ بجلی کی کمی کا سامنا ہے جس کی وجہ سے کئی کئی گھنٹوں تک لوڈ شیڈنگ کرنا پڑتی ہے۔ راجہ پرویز اشرف نے صدر کو اگلے سال کے آخر تک لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے لئے کئے گئے اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔ ان اقدامات کے تحت فیصل آباد ‘ گڈو‘ سیالکوٹ ‘ ملتان اور کوئٹہ میں رینٹل پاور پلانٹس لگائے جائیں گے جو 1000 میگاواٹ بجلی پیدا کریں گے اس کے علاوہ ایل پی جی کی مدد سے چار پاور پلانٹس ہنگامی بنیادوں پر لگائے جائیں گے جو 900 میگاواٹ بجلی پیدا کریں گے انہوں نے کہا کہ 1200 میگاواٹ سے زائد بجلی نجی پاور کمپنیاں پیدا کریں گی جبکہ 72 میگاواٹ بجلی پانی کی مدد سے حاصل کی جائے گی دریں اثناء صدر آصف علی زرداری سے ڈپٹی چیئرمین سینٹ جان محمد جمالی نے بھی ملاقات کی۔ وہ کچھ دیر ان کے ہمراہ رہے اور قومی اہمیت کے معاملات سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔ادھر نجی ٹی وی کے مطابق صدر نے گورنر سٹیٹ بینک شمشاد اختر اور ماہر معاشیات عظیم احمد سے ملاقات کے دوران صدر آصف علی زرداری نے ہدایت کی کہ سٹاک ایکسچینج کا بحران ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے اور چھوٹے سرمایہ کاروں کے مفادات کا تحفظ کیا جائے۔ ملاقات میں ملک کو درپیش عالمی چیلنجز اور سٹاک ایکسچینج کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ گورنر سٹیٹ بینک نے صدر زرداری کو اقتصادی صورتحال اور مالیاتی پالیسی کے زرمبادلہ کے ذخائر کی صورتحال اور چیلنجز سے نمٹنے کے لئے کئے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا۔ صدر نے گورنر سٹیٹ بینک کو ہدایت کی کہ سرمایہ کاروں کو اعتماد میں لے کر سٹاک ایکسچینج کے بحران کو حل کیا جائے۔ عالمی مالیاتی بحران کے اثرات پاکستان کی معیشت پر پڑ رہے ہیں تاہم ان پر قابو پا لیا جائے گا۔ صدر نے گورنر سٹیٹ بینک پر زور دیا کہ تاجروں، صنعتکاروں کے اعتماد کو بحال رکھنے کے لئے ان سے قریبی مشاورت کی جائے ۔دریں اثناء اسلامی نظریاتی کونسل کے وفد سے بات چیت کر تے ہوئے صدر نے کہا کہ پاکستان اس وقت انتہا پسندی اور دہشت گردی جیسے خطرناک چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے جو کہ ملک کے قومی مفادات اور سلامتی کیلئے انتہائی خطر ناک ہیں ان چیلنجز سے نمٹنے کے لئے پوری قوم کو متحد ہو نا ہو گا کونسل کے چیئر مین پروفیسر ڈاکٹر محمد خالد مسعود نے وفد کی قیادت کی صدر نے کہا کہ ہمیں اسلام کو اس کی اصل روح کے مطابق پیش کر نا چاہیے جو کہ صبروتحمل،امن و فراغ دلی کا مذہب ہے ہمیں اسلام کے بارے میں سوچوں میں پائے جانے والے جمود کو ختم کر نے کے لئے کام کر نا ہو گا چیئر مین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر محمد خالد مسعود نے کونسل کے کام کے بارے میں صدر مملکت کو بریف کیا انہوں نے صدر کو بتایا کہ 1962سے آج تک کونسل پارلیمنٹ میں اپنی72رپورٹیں پیش کر چکی ہے صدر سے ملاقات کر نے والوں میں وزیر اعظم کے مشیر برائے مذہبی امور ،سید حامد سعید کاظمی ،سیکرٹری مذہبی امور نقیب اللہ ملک، جسٹس ڈاکٹر راشد احمد جالندھری مولانا عبدل خلجی و دیگر بھی شامل تھے۔
سورس: http://www.millat.com/news.php?id=6991
 

بلال

محفلین
آئندہ سیزن میں لوڈشیڈنگ دو گھنٹے ہوگی، عوام بجلی کے بل ادا کریں، قانون کو ہاتھ میں نہ

آئندہ سیزن میں لوڈشیڈنگ دو گھنٹے ہوگی، عوام بجلی کے بل ادا کریں، قانون کو ہاتھ میں نہ لیں، وزیراعلیٰ سندھ
کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی اور سندھ حکومت بجلی کے بحران کے خاتمے کیلئے جو کوششیں کررہی ہیں اس سے آئندہ سیزن میں لوڈشیڈنگ کم ہوکر صرف 2 گھنٹے رہ جائے گی‘ حکومت نے عوام کے مطالبے پر بجلی کے اضافی بل کو روک دیا ہے اس لئے عوام سے بھی درخواست ہے کہ وہ بجلی کا بل ادا کریں اور امن و امان کو اپنے ہاتھ میں نہ لیں‘ وزیراعلیٰ نے دعویٰ کیا کہ پانی کی کمی کے باوجود سندھ اور پنجاب میں آئندہ گندم کی پیداوار اضافی ہوگی جسے حکومت برآمد کرے یا اس کا ذخیرہ کرے۔ یہ بات انہوں نے اتوار کی شام وزیراعلیٰ ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر صوبائی وزیر اطلاعات شازیہ مری‘ مشیر راشد ربانی‘ معاون خصوصی وقار مہدی اور نفیس صدیقی بھی موجود تھے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت کی کوشش سے غیرملکی سرمایہ کاروں کے علاوہ نجی سرمایہ کار بھی سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہی‘ ایک سرمایہ کار نے ان سے ملاقات کرکے 2 بلین کی سرمایہ کاری کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے‘ اس کے علاوہ لاکھڑا میں نجی سرمایہ کار کے پاس مشینری اور دیگر سامان موجود ہے‘ اس کے معاہدے پر دستخط ہونے سے وہاں 500 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی‘ تھرکول منصوبے پر بھی مذاکرات جاری ہیں تاہم اس میں ڈھائی سے تین سال کی مدت لگے گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ بدین‘ ٹھٹھہ‘ تھرپارکر‘ میرپورخاص‘ عمرکوٹ وغیرہ میں پانی کی شدید کمی ہے‘ ہم نے سرحد اور پنجاب حکومت سے درخواست کی ہے کہ سندھ میں گندم کی فصل ان صوبوں سے پہلے شروع ہوئی ہے اس لئے پہلے سندھ کو پانی دیں تاکہ سندھ میں آخر تک پانی پہنچ سکے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ سندھ حکومت کے دفاتر کو بجلی کی بچت کی ہدایت کردی گئی ہے جبکہ اس سلسلے میں ایک ٹیم بھی بنائی گئی ہے جو سرکاری دفاتر میں بجلی کے استعمال کا اچانک معائنہ کرے گی۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ بلدیاتی نظام کو مزید بہتر بنانے کیلئے قانون سازی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی پالیسی لوگوں کو روزگار فراہم کرنا ہے‘ انہیں بیروزگار کرنا نہیں ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سیدقائم علی شاہ سے لندن میں متعین پاکستانی ہائی کمشنر واجد شمس الحسن نے گذشتہ روز وزیراعلیٰ ہاؤس میں ملاقات کی اور باہمی دلچسپی کے علاوہ انہوں نے برطانیہ اور پاکستان کے تعلقات اور برطانوی تاجروں کی پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کے حوالے سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے اقدامات کے نتیجے میں صوبے میں امن و امان کی صورتحال بہت بہتر ہوچکی ہے اور پوری دنیا سے بزنس مین سرمایہ کاری میں دلچسپی لے رہے ہیں۔

روزنامہ جنگ، October 27, 2008
 

بلال

محفلین
تین چار دن میں لوڈشیڈنگ کم ہوجائے گی

تین چار دن میں لوڈشیڈنگ کم ہوجائے گی، بلوں میں 40 فیصد کمی کردی، مظاہرے بلاجواز ہیں، وزیربجلی
اسلام آباد (جنگ نیوز) وفاقی وزیر پانی و بجلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ تین چار دن میں لوڈشیڈنگ کم ہوجائیگی، بلوں میں 40فیصد کمی کردی ہے جس کے باعث مظاہرے بلاجواز ہیں، انہوں نے کہا ہے کہ بینک 60 فیصد بلوں کی باقاعدہ وصولی کا آغاز (آج) پیر سے کرینگے جبکہ حکومت عوام کو پیداواری لاگت سے بھی کم نرخوں پر بجلی فراہم کررہی ہے، انہوں نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ بجلی کی بچت کر کے قومی فریضہ سرانجام دیں، دوسری جانب ترجمان پیپکو نے کہا ہے کہ ملک میں لوڈشیڈنگ کے دورانیہ میں ایک گھنٹہ کمی کا اعلان کردیا گیا ہے، ترجمان پیپکو طاہر بشارت چیمہ نے میڈیا کو بتایا کہ ڈیموں سے پانی کے اخراج کے باعث صورتحال میں بہتری آئی ہے، تفصیلات کے مطابق اتوار کو یہاں وزارت پانی و بجلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پیپلز پارٹی عوامی جماعت ہے اور ہم عوام کے نمائندے ہیں اس لئے بلوں کے نرخ میں اضافہ پر احتجاج کے بعد صدر اور وزیراعظم کی ہدایت پر یہ فیصلہ واپس لے لیا گیا لیکن اس کے بعد بل جلائے جانے اور احتجاج کرنیوالے ملک و قوم کی خدمت نہیں کر رہے، 26 فیصد انتہائی غریب صارفین پر اس اضافہ سے کوئی فرق نہیں پڑا تھا، انہوں نے بتایا کہ حکومت بجلی پر 185 ارب روپے کی سبسڈی دے رہی ہے، یہ سبسڈی براہ راست صارف کو ملتی ہے تاہم حکومت نے اس سبسڈی کو کم کر کے 65 ارب روپے کیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آج مشکل وقت گزشتہ دور کی وجہ سے ہے جس میں کاغذی منصوبے بنائے گئے، انہوں نے کہا کہ آئندہ سال دسمبر تک اس بحران پر قابو پا لیا جائیگا، جبکہ صوبہ سرحد میں حکم امتناعی کی وجہ سے اضافہ نہیں ہوا لیکن یہاں پر بھی کہا جا رہا ہے کہ وہ 60فیصد تک بل ادا کرینگے، انہوں نے کہا کہ تمام چیف ایگزیکٹو آفیسرز میں شکایات دور کرنے کیلئے خصوصی ڈیسک قائم کئے گئے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ پانی سے بجلی پیدا کرنے کیلئے کوہالہ پاور پراجیکٹ شروع کر رہے ہیں جبکہ بھاشا ڈیم پر آئندہ سال کام کا آغاز ہو گا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں ایک لاکھ 86 ہزار میٹرک ٹن کوئلہ کے ذخائر ہیں۔ اس سے بجلی پیدا کرنے کیلئے یہاں انفرااسٹرکچر پر تیزی سے کام جاری تھا، انہوں نے مزید کہا کہ گھڑیاں یکم نومبر کو واپس ایک گھنٹہ پیچھے کر دی جائیں گی اور امید ہے کہ آئندہ سال اس کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ بجلی کی بچت کریں۔

روزنامہ جنگ October 27, 2008
 

بلال

محفلین
2009ء تک لوڈشیڈنگ ختم، کوئلہ اور دوسرے ذرائع سے بجلی کی پیداوار بڑھائی جائے گی

2009ء تک لوڈشیڈنگ ختم، کوئلہ اور دوسرے ذرائع سے بجلی کی پیداوار بڑھائی جائے گی
اسلام آباد + واشنگٹن (جنگ نیوز) ڈائریکٹر جنرل انرجی منیجمنٹ طاہر بشارت چیمہ نے کہا ہے کہ حکومت توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لیے بجلی کی پیداوار میں اضافے کے لیے مئوثر اقدامات کر رہی ہے2009ء تک لوڈ شیڈنگ مکمل طور پر ختم ہو جائے گی اس شعبے میں سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے تمام ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ یہاں ایک انٹرویومیں انہوں نے کہا کہ بجلی کے موجودہ نظام پر طلب بڑھنے کی وجہ سے بہت دباؤ ہے کیونکہ بجلی کی پیداوار بڑھتی ہوئی طلب کے مقابلے میں کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی قلت پر قابو پانے کے لیے بجلی کے نئے منصوبے شروع کرنے کی ضرورت ہے۔ حکومت نے اس سلسلے میں ایک جامع پروگرام پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے جس کے نتیجے میں آئندہ سال اپریل سے جون تک 1203 میگاواٹ کے رینٹل پاور اسٹیشن قائم کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ 516 میگا واٹ کے پن بجلی کے منصوبے بھی تکمیل کے مرحلے میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مالاکنڈ میں 81 میگا واٹ کے بجلی کے 3منصوبے پہلے ہی مکمل ہو چکے ہیں جبکہ باقی منصوبوں سے بھی آئندہ سال کے دوران پیداوار شروع ہو جائے گی۔ امریکا کے ایگزم بینک نے پاکستان کو توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لیے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایاہے۔ یہ یقین دہانی منصوبہ بندی کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین سلمان فاروقی کی زیر قیادت پاکستان کے ایک اعلیٰ سطح کے وفد کی ایگزم بینک کے حکام کے ساتھ ملاقات میں کرائی گئی۔ سلمان فاروقی نے ایگزم بینک کے حکام کو ملک کو توانائی کے شعبے میں درپیش چیلنجوں، بجلی کے بحران پر قابو پانے، بجلی کی پیداوار بڑھانے اور اقتصادی شعبے کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے کیے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا اور گزشتہ 6 ماہ کے دوران قومی معیشت کو مضبوط بنانے اور اداروں کی حالت بہتر بنانے اور پالیسی سازی کے عمل کو تیز کرنے کے لیے کی جانے والی حکومتی کوششوں کے بارے میں بتایا وفد نے بتایا کہ تھرکول پراجیکٹ، گدو پاور پراجیکٹ اور پن بجلی کے دوسرے منصوبوں پرکام تیز کیا جارہا ہے۔ایگزم بینک کے حکام نے اس موقع پر بجلی کے منصوبوں میں گہری دلچسپی کا اظہارکیا اور انفرااسٹرکچر فنانسنگ فیسلٹی کے قیام کی تجویز کو سراہا۔ اس موقع پر منصوبہ بندی کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین سلمان فاروقی نے کہا کہ حکومت توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لیے مئوثر اقدامات کر رہی ہے اور اس مقصد کے لیے کوئلے، پانی اور دوسرے ذرائع سے بجلی کی پیداوار بڑھانے کے لیے نئے منصوبے شروع کیے جائیں گے۔

روزنامہ جنگ October 24, 2008
 

بلال

محفلین
جنوری تک لوڈشیڈنگ پر قابو پا لیا جائیگا،مہرین بھٹو

جنوری تک لوڈشیڈنگ پر قابو پا لیا جائیگا،مہرین بھٹو
خیرپور (بیورو رپورٹ) پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر مہرین بھٹو نے کہا ہے کہ بیروزگار نوجوانوں کو سرکاری محکموں میں ملازمتیں دینے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔ خیرپور میں اپنی رہائشگاہ پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر مہرین بھٹو نے کہا کہ پہلے مرحلے میں 31 دسمبر تک سندھ میں 75 ہزار بیروزگار نوجوانوں کو ملازمتیں دی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ پر ان کی وزیراعظم کے ساتھ بات چیت ہوئی ہے جنوری تک لوڈشیڈنگ پر قابو پا لیا جائے گا ڈاکٹر مہرین بھٹو نے کہا کہ غربت پر قابو پانے کیلئے کئی منصوبے زیرغور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غربت کا خاتمہ کرنا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

روزنامہ جنگ October 27, 2008
 

بلال

محفلین
کراچی کے سوا کہیں لوڈشیڈنگ نہیں، بجلی کی قیمت کاتعین تیل کے نرخوں سے منسلک کیا جائیگا، پرویزاشرف
اسلام آباد (نمائندہ جنگ) پانی و بجلی کے وفاقی وزیر راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے بجلی کی قیمتیں بھی کم ہونگی۔ اُنہوں نے یہ بات قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران کہی۔ بدھ کو قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کی صدارت میں 45منٹ تاخیر سے شروع ہوا۔ تلاوت کلام پاک کے بعد وقفہ سوالات شروع کرنے کی اجازت دی  برجیس طاہر نے وقفہ سوالات سے قبل نکتہ اعتراض پر بات کرنے کی کوشش کی، جس کی اجازت نہیں ملی۔ وفاقی وزیر پانی و بجلی راجہ پرویز اشرف نے محترمہ شمشاد ستار بچانی کے تحریری سوال پر بتایا کہ صارفین کو بجلی کا اتنا بل دینا ہوتا ہے جتنا میٹر میں آتا ہے۔ عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے بجلی کی قیمتیں بھی کم ہونگی۔ کے ای ایس ای کے دو تین پلانٹ کام نہیں کر رہے۔ لوڈشیڈنگ کراچی کے علاوہ ملک بھر میں ختم ہو گئی ہے جبکہ دسمبر 2009ء تک ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کر دیا جائیگا۔ پاکستان میں 4ہزار میگاواٹ بجلی کی قلت ہے  اس وقت بجلی کی مانگ کم ہے اور ہائیڈل پاور سے پوری بجلی حاصل ہو رہی ہے۔

روزنامہ جنگ November 13, 2008
 

بلال

محفلین
دو برس میں ملک سے لوڈشیڈنگ مکمل طور پر ختم کردیں گے، وزیراعظم گیلانی

دو برس میں ملک سے لوڈشیڈنگ مکمل طور پر ختم کردیں گے، وزیراعظم گیلانی
لاہور (جنگ نیوز) وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ حکومت ملک سے پانی ، بجلی، گیس ، گندم، آٹے، خوراک، بدامنی، دہشت گردی، افراتفری سمیت تمام بحرانوں کا خاتمہ کرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر انقلابی اقدامات کررہی ہے اور اس ضمن میں تمام سیاسی ، جمہوری قوتوں کو اعتماد میں لیکر ٹھوس ، دوررس اور مفید و موثر پالیسیاں مرتب کی جارہی ہیں جن کے نتیجہ میں ملک بہت جلد تمام بحرانوں سے نکل کر تعمیر و ترقی کی نئی شاہراہوں پر گامزن ہوجائے گا،انہوں نے کہا کہ 2برس میں ملک سے لوڈ شیڈنگ مکمل طور پرختم کر دیں گے، انہوں نے کہا کہ قوم سے کئے گئے تمام وعدے پورے کرنے سمیت غربت کے خاتمہ ، بے روزگاری میں کمی اور مہنگائی کی شرح کو اعتدال پر لانے کے علاوہ عام آدمی کا معیار زندگی بلند کرنے کیلئے بھی بھرپور اقدامات کا آغاز کردیا گیا ہے۔ جس کے باعث قوم جلد خوشحالی اور فلاح کی جانب رواں دواں ہوگی ، زرعی ترقی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے ۔ وہ بدھ کو کالاشاہ کاکو میں گندم کی بوائی اور کسان میلے کی افتتاحی تقریب کے موقع پر ایک عظیم الشان عوامی اجتماع سے خطاب کررہے تھے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ جمہوریت کے لئے تمام سیاسی قوتوں نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں اور آج جو حکومت قائم ہے وہ عوامی مینڈیٹ کا ہی نتیجہ ہے۔ حکومت سمجھتی ہے کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں اس لئے عوام کو ہی مزید طاقتور بنایا جائے گا

روزنامہ جنگ November 13, 2008
 

بلال

محفلین
رواں سال کے آخرتک لوڈشیڈنگ کا مکمل خاتمہ کیاجائے،یوسف گیلانی

رواں سال کے آخرتک لوڈشیڈنگ کا مکمل خاتمہ کیاجائے،یوسف گیلانی
اسلام آباد (مانیٹرنگ سیل) وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے وزارت پانی و بجلی کو ہدایت کی ہے کہ اس سال کے آخر تک لوڈشیڈنگ کا مکمل خاتمہ کردیا جائے، وزیراعظم کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ آئی پی پیز کو گیس اور تیل کی فراہمی کے بعد گزشتہ 3 دنوں میں 1800 میگاواٹ اضافی بجلی پیدا کی گئی، رواں ہفتے کے دوران 1100 میگاواٹ مزید بجلی پیدا کی جائے گی جس کے بعد کمی 2 ہزار میگاواٹ رہ جائے گی، وزیراعظم نے اس موقع پر ہدایت کی آئی پی پیز کو تیل اور گیس کی فراہمی یقینی بنائے جائے۔

روزنامہ جنگ January 07, 2009
 

زین

لائبریرین
6-1-2009_71841_1.gif


پیپکو نے بجلی کی طلب اور کھپت برابر ہونے پر دو دن کے لئے لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا اعلان کر دیا
اسلام آباد……پیپکو نے بجلی کی طلب اور کھپت برابر ہونے پر 2دن کے لئے لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا اعلان کر دیا ۔ آئندہ کا لائحہ عمل منگل کی صبح طے کیا جائے گا۔ ایم ڈی پیپکو طاہر بشارت چیمہ نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ نئے پلانٹس کے آنے سے بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے اور آج 13ہزار میگا واٹ بجلی کی جنریشن ہوئی۔ علاوہ ازیں موسم اچھا ہونے کی وجہ سے بجلی کی ڈیمانڈ میں بھی کمی ہوئی ہے اور ان دونوں صورتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ فوراٍ ختم کر کے عوام کو فائدہ پہنچایا جائے گا اس لئے پیر تک لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ آئندہ کے لئے منگل کی صبح فیصلہ کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی پیداوار کو کھپت کے برابر کرنے کے لئے دونوں اطراف میں اقدامات لینے ہوں گے اور پیداوار کے لئے ہم 35سو میگا واٹ کے نئے پلانٹس لگا رہے ہیں۔ ایک تو یہ کہ پیداواری صلاحیت میں تیزی سے اضافہ ہوا اور دوسرا استعمال کرنے والوں کو گذارش کی جائے کہ بجلی کے استعمال میںا عتدال لے کر آئیں جس کے لئے ہم نے ایک مربوط مہم چلائی ہوئی ہے جس کے لئے میڈیا نے ہماری بہت مدد کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس ماہ کے آخر تک 2نئے پلانٹس بھی آ جائیں گے اور پیداوار بڑھے گی اور پیداوار آئندہ بڑھتی ہی چلی جائے گ



31 مئی 2009ء ۔
 

بلال

محفلین
لوڈشیڈنگ ورثے میں ملی ہے 2030ء کے بعد کبھی توانائی کا بحران نہیں آئے گا، وزیر بجلی

لوڈشیڈنگ ورثے میں ملی ہے 2030ء کے بعد کبھی توانائی کا بحران نہیں آئے گا، وزیر بجلی
اسلام آباد (جنگ نیوز) وفاقی وزیر پانی و بجلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کو لوڈ شیڈنگ ورثہ میں ملی ہے، اس وقت صرف 1400 میگاواٹ بجلی کی کمی ہے، زیر گردش قرضہ جون تک مکمل طور پر ادا کر دیں گے، دسمبر کے بعد کوئی لوڈ شیڈنگ نہیں ہو گی، 2030ء کے بعد ملک میں کبھی توانائی کا بحران نہیں آئے گا۔ پیر کو سینیٹ میں سینیٹر پری گل آغا اور دیگر ارکان کے نکتہ ہائے اعتراض کے جواب میں راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ لوڈ شیڈنگ ہمیں ورثہ میں ملی ہے، اس وقت 9 ہزار میگاواٹ کے منصوبوں پر کام جاری ہے، دسمبر تک لوڈ شیڈنگ مکمل طور پر ختم ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ دسمبر میں نہریں بند تھیں، اب پانی جاری ہو رہا ہے اس وقت صرف 1402 میگاواٹ بجلی کی کمی ہے، طلب 11 ہزار میگاواٹ ہے جبکہ بجلی 9 ہزار میگاواٹ پیدا کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 400 ارب روپے کا زیر گردش قرضہ تھا ، واپڈا نے 158 ارب روپے بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کو دینے تھے جبکہ 268 ارب وصول کرنے تھے۔ انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز کو تیل ملنا شروع ہو گیا ہے، نصف قرضہ اس ماہ ختم کر دیا جائے گا جبکہ 30 جون تک یہ مکمل ختم ہو جائے گا۔ 4 ارب ڈالر کی اس شعبہ میں سرمایہ کاری کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے۔

روزنامہ جنگ January 27, 2009
 

بلال

محفلین
نجی پاور کمپنیوں کو 80 ار ب کی ادائیگی، دسمبر تک لوڈشیڈنگ ختم کردینگے، پرویز اشرف

نجی پاور کمپنیوں کو 80 ار ب کی ادائیگی، دسمبر تک لوڈشیڈنگ ختم کردینگے، پرویز اشرف
اسلام آباد(جنگ نیوز)وفاقی وزیر پانی و بجلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ نجی پاور کمپنیوں کو قرضوں کے 80ارب ادا کر دیئے باقی قرضہ جون میں ادا کریں گے، رواں سال دسمبر تک لوڈ شیڈنگ ختم کردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی کمی 1650میگا واٹ رہ گئی ہے اگر عوام تعاون کریں تو 1000میگا واٹ بجلی بچا سکتے ہیں جس کی قیمت ایک ارب ڈالر بنتی ہے۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ فاٹا سے بجلی فراہمی کے پیسے نہیں ملتے ان کی صرف 100ارب روپے واجب الادا ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبوں کے خود بجلی پیدا کرنے پر وفاقی حکومت کو کوئی اعتراض نہیں۔ قبل ازیں نجی کمپنیوں کیلئے 80ارب جاری کرنے کا اعلان کرتے ہوئے مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ اب مزید قرضوں کیلئے واپڈا اور پیپکوکو اپنے اثاثے فروخت کرنا ہونگے تاہم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ یامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کا کام جلد شروع ہو جائیگا۔ نیلم جہلم ہائیڈروپاور پراجیکٹ کا افتتاح آئندہ ماہ ہو گا۔ کالاباغ ڈیم کے خلاف تین صوبائی اسمبلیاں قرار دادیں منظور کر چکی ہیں یہ منصوبہ شروع نہیں کر سکتے ہیں۔ بجلی کی پیداوار بڑھانے کیلئے متبادل توانائی کے ذرائع سمیت کئی منصوبوں پر کام ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکلر قرضے نے پیپکو کے پورے نظام کو جکڑا ہوا تھا اور پیپکو اس قرضے کی وجہ سے آئی پی پیز اور گیس و تیل کمپنیوں کا مقروض تھا۔ قرضے کی اس رقم میں سے حبکو کو 35ارب 45کروڑ 80لاکھ روپے کیپکو کو 31ارب 86کروڑ 80لاکھ روپے اے ای ایس لال پیر کو5ارب 69کروڑ 90لاکھ روپے اے ای ایس پاک جین کو 5ارب تیس کروڑ روپے ادا کئے گئے۔

روزنامہ جنگ April 01, 2009
 

بلال

محفلین
سال کے آخر تک لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا عزم کر رکھا ہے،راجہ پرویز اشرف

سال کے آخر تک لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا عزم کر رکھا ہے،راجہ پرویز اشرف
اسلام آباد (نمائندہ جنگ) وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ حکومت نے ملک میں بجلی کی پیداوار میں اضافہ کے اہداف حاصل کر کے اس سال کے آخر تک بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا عزم کر رکھا ہے۔ انہوں نے یہ بات پرائیویٹ پاور انفرااسٹرکچر بورڈ کے 81 ویں اجلاس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ دسمبر 2009ء تک آئی پی پیز پیپکو اور رینٹل پاور پراجیکٹس سے 3000 میگاواٹ اضافی بجلی حاصل کی جائے گی۔ اجلاس میں سیکرٹری پانی و بجلی شاہد رفیع، سیکرٹری پلاننگ ڈاکٹر اشرف حیات،ا سپیشل سیکرٹری پٹرولیم و قدرتی وسائل جی اے صابری اور مینجنگ ڈائریکٹر پی پی آئی بی فیاض الٰہی نے شرکت کی۔ اجلاس میں نئے پاور پراجیکٹس کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ ایم ڈی پی پی آئی بی نے بتایا کہ ٹیموں نے موقع پر جا کر آئی پی پیز کے نئے منصوبوں کا جائزہ لیا ہے اور انکی پیشرفت تسلی بخش ہے۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ مستقبل میں بجلی کی قلت سے بچنے کیلئے ابھی سے پانچ سالوں کی منصوبہ بندی کی جائے۔

روزنامہ جنگ May 05, 2009
 

بلال

محفلین
دسمبر تک لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے دعوے حقیقت پر مبنی نہیں، مقررین

دسمبر تک لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے دعوے حقیقت پر مبنی نہیں، مقررین
کراچی( جنگ فورم رپورٹ )امن و امان کی خراب صور ت حال غیر ملکی ماہرین کی آمد میں رکاوٹ ہے،جس کے سبب تھر کول کے پروجیکٹس میں تاخیر ہو رہی ہے،سندھ پاور پالیسی کا اعلان بجٹ سے قبل کردیا جائے گا، تھر کول سے ایک ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کا معاہدہ عالمی بینک سے ہو چکا ہے،توانائی کی رسد اور طلب میں فرق بڑھتا جا رہاہے۔توانائی آج بھی حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے، دسمبر تک لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے دعوے حقائق پر مبنی نہیں ہیں۔ایران گیس پائپ لائن کے منصوبے پر عمل درآمدسے مستقبل میں توانائی کی قلت کا خاتمہ ہو جائے گا،توانائی کی بچت کا مضمون نصاب میں شامل کیا جائے، ان خیالات کا اظہار مقررین نے ” پاکستان میں توانائی کا مستقبل “کے موضوع پر منعقدہ جنگ فورم میں کیا ۔ فورم سے حکومت سندھ کے ایڈیشنل سیکریٹری توانائی انجینئر کریم بخش شیخ،سائٹ ایسو سی ایشن آف انڈسٹری کے چیئر مین انجینئر ایم اے جبار ،سوئی سدرن گیس کے سینئر جنرل منیجر سلیم مغل، کے ای ایس سی کے انرجی کنزرویشن آفیسر انجینئر آصف ایچ صدیقی نے خطاب کیا،میزبانی کے فرائض محمد اکرم خان نے انجام دئیے ،فورم کا انعقاددادا بھائی انسٹی ٹیوٹ آف ہائیر ایجوکیشن شہید ملت روڈ کیمپسکے آڈیٹوریم میں کیا گیا تھا۔انجینئر کریم بخش شیخ نے کہا کہ یقیناً سابقہ حکومتوں نے توانائی کی طر ف توجہ نہیں دی لیکن موجودہ حکومت اس پر قابو پانے کے لیے کئی اقدامات کررہی ہے،وفاقی وزیر کا دسمبر 2009تک لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کا دعوٰی حق بجانب ہے کیونکہ کچھ منصوبے پائپ لائن میں ہیں اور کچھ تکمیل کے مراحل میں، غیر ملکی ماہرین کی معاونت کی ضرورت ہے لیکن ملکی امن وامان کی صورت حال کی وجہ سے وہ آ نہیں رہے ۔ انہوں نے کہا کہ تھر کوئلہ کے 180میگا ٹن کے ذخائر ہیں، عالمی بینک کے مالی تعاون سے ایک ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے منصوبے کا معاہدہ ہو چکا ہے۔سندھ کی ساحلی پٹی کے ساتھ 48ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کا پوٹینشل ہے اور حکومت سندھ اس پر کام کر رہی ہے۔دو میگاواٹ توانائی بچانا ،پیدا کرنے سے آسان ہے، ہم توانائی کی بچت کر کے موجودہ بحران پر قابو پا سکتے ہیں ،سندھ حکومت کی اپنی پاور پالیسی جون سے قبل جاری ہوجائے گی۔سندھ پاور پالیسی تیار ہو چکی ہے ، بجٹ سے پہلے اس کا اعلان کر دیا جائے گا۔حکومت سندھ شہری حکومت سے مل کر بلڈنگ کو ڈ جاری کرے گی اس کی خلاف ورزی پر باقاعدہ سزا ہوگی۔سلیم مغل نے کہا کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن کا منصوبہ مستقبل کی پیش بندی ہے ۔نئے ذخائر کی تلاش میں کام جاری ہے،سانگھڑ کے مقام پر تین سو ایم سی ایف کا نیا گیس کاذخیرہ ملا ہے جسے اسی سال نظام میں شامل کر لیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں انرجی آڈٹ کا تصور ہی نہیں اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔کے ای ایس سی کے تمام یو نٹس کی کارکردگی گیس کے استعمال کے حوالے سے30 سے40فی صد ہے اور ہمارے ڈومیسٹک استعمال کے چولہے یا دیگر اشیا کی بھی یہی کارکردگی ہے۔ہمیں توانائی کی بچت کے ساتھ متبادل ذرائع توانائی کو بروئے کار لانا ہوگا۔ انجینئر ایم اے جبار نے کہا کہ توانائی کی طلب اور رسد میں نمایاں فرق پید ا ہو گیا ہے اور 2030میں طلب دگنی ہو جائے گی۔8 سے 9 فی صد معاشی نمو کے لیے توانائی کے شعبے میں انقلابی اقدامات کرنا ہوں گے۔ رواں برس دسمبر تک لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے حکومتی دعوے سچ ہوتے نظر نہیں آتے۔ بجلی کی بچت پر ایک ریگولیٹری پالیسی ہونی چاہئے۔ دنیا بھر میں معیار جانچنے کے ادارے قومی سطح پر ہیں، لیکن ہمارے ہاں ایسا کوئی معیار پرکھنے والا ادارہ نہیں جس سے صارف اپنے تحفظ کا احساس کر سکے،انہوں نے کہا کہ کے ای ایس سی کا نظام انتہائی ناقص ہے۔ صارف کو جو بجلی دی جاتی ہے اس کا معاہدہ 220وولٹ ہوتا ہے لیکن بجلی 140وولٹ سے بھی کم دی جاتی ہے ۔کے ای ایس سی کے اپنے آلات غیرمعیاری ہیں بڑی بڑی بلڈنگ میں بجلی کی تنصیب میں کوئی قاعدہ سامنے نہیں رکھا جاتا۔انرجی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہی نہیں ہے۔انجینئر آصف ایچ صدیقی نے کہا کہ کے ای ایس سی اپنے نظام کی بہتری اور نئے یونٹس کے قیام کے ساتھ سات یا آٹھ فیصدمعاشی نمو کی طلب کو بھی پورا کر نا چاہتی ہے اور نئے صارفین کو کنکشن بھی دینا چاہتی ہے ،ان تمام مسائل کے حل کادرمیانی رستہ توا نائی کی بچت ہے۔ اس کے لیے2009کو توانائی کی بچت کا سال قرار دیا ہے، جس کے تحت ہم دو سال میں دو سو میگاواٹ بجلی کی بچت کریں گے۔کے ای ایس سی نے اپنے دفاتر اور جنریشن ہاوٴسز پر یہ پابندی عائد کرکے دو ماہ میں 15.3میگا واٹ بجلی کی بچت کی ہے۔اس مہم میں عام صارفین کے ساتھ شہری حکومت،سرکاری و نجی ادارے اور اسکول و کالجز بھی شامل ہیں ۔ صنعتی یونٹس میں نصب ٹیکنالوجی کی کارکردگی بہتر بنانے سے خاطر خواہ بجلی کی بچت ہو سکتی ہے۔شادی ہال اور اسٹریٹ لائٹس کے بارے میں اقدامات کیے جارہے ہیں ۔توانائی کی بچت کی اہمیت کے پیش نظر حکومت اس کو نصاب میں بطورمضمون شامل کرے تاکہ نئی نسل کو اس سے آگاہی ہو۔

روزنامہ جنگ May 05, 2009
 
Top