تعارف لفظی وجود۔۔۔۔۔۔۔۔۔،۔۔۔،۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔،،۔۔۔

آرزو

محفلین
سلام عیلکم دوستوں میں آپکی نئی دوست آرزو نواز مجھے بہت خوشی ہو رہی ہے آپکی اس محفل میں شامل ہو کے
 

آرزو

محفلین
سلام عیلکم دوستوں میں آپکی نئی دوست آرزو نواز مجھے بہت خوشی ہو رہی ہے آپکی اس محفل میں شامل ہو کے
 

آرزو

محفلین
لکھنے کا شوق تو ہم بھی رکھتے ہے دوستو شاہد۔۔۔ اپکی طرح ہم میں اتنا ہنر نیہں ہے اگر آپ مجھ ناچیز کا ساتھ دیں گے تو میں بھی آگے بڑھ سکتی ہوں
 

گلزار خان

محفلین
دل کی خوشی کی آج کوئی انہتا ہی نیں میں کیا بیان کروں میرے اندر علم کی بہت کمی ہے لیکن شاہد آپ جیسے دوستوں کا ساتھ مل جاے تو شاہد میں بھی آگے بڑھ سکتی ہوں میر انام آرزو نواز ہے
آپ تعارف کی لڑی میں جاکر اپنا تعارف پیش کرو
 

گلزار خان

محفلین
وعلیکم السلام

دوستوں میں آپکی نئی دوست
آپ اتنے یقین سے کیوں اور کیسے کہ سکتی ہو ابھی تو آپ نے محفل جوائن کی ہے اور دوستی کس سے اور کب کی کہیں محفل کے باہر تو نہیں کرلی دوستی آپ نے اور آپ کو چاہیے تھا کے تعارف کے زمرے میں جاکر تعارف کروادیتی :):)

مجھے بہت خوشی ہو رہی ہے
خوشی کس بات کی ہو رہی ہے برائے مہربانی ہمیں بھی بتادیں؟

آپکی اس محفل میں شامل ہو کے
اس بات کی سمجھ نہیں آئی کیا آپ اسکی وضاحت کرسکتی ہیں؟
 

آرزو

محفلین
جی کیوں آپ سب کو دوست کہا تو اچھا نہیں لگا کوئی بات نیہں اگر دوست بنا لیں گے تو بن جایں گے میری نظر میں دوست بنانا بہت مشکل ہے آپ نے تو میر ی اور مشکل بڑھا دی
 
دل کی خوشی کی آج کوئی انہتا ہی نیں میں کیا بیان کروں میرے اندر علم کی بہت کمی ہے لیکن شاہد آپ جیسے دوستوں کا ساتھ مل جاے تو شاہد میں بھی آگے بڑھ سکتی ہوں میر انام آرزو نواز ہے
شکریہ آرزو,
اگر آپ میں علم و ادب کی یونہی آرزو رہی تو آپ بہت جلد اپنی کمی کو پورا کر لو گی.
 

اکمل زیدی

محفلین
ادب میں بھی معاشیات کے قوانین لاگو ہوتے ہیں کیا؟
قیمت صرف آٹے دال کی نہیں ہوتی . . . جذبات اور احساسات کی بھی ہوتی ہے .... اب جنس کے حساب سے قیمت کا تعین خود کریں دوسری بات کے ادب کا معاشیات سے بھی گہرا تعلق ہے اس کی تفصیل میں جانے کا محل نہیں ....
 
جی کیوں آپ سب کو دوست کہا تو اچھا نہیں لگا کوئی بات نیہں اگر دوست بنا لیں گے تو بن جایں گے میری نظر میں دوست بنانا بہت مشکل ہے آپ نے تو میر ی اور مشکل بڑھا دی
دشمن بنانا آپ کو کیسا لگتا ہے؟؟؟
مشکل یا آسان؟؟؟
 
قیمت صرف آٹے دال کی نہیں ہوتی . . . جذبات اور احساسات کی بھی ہوتی ہے .... اب جنس کے حساب سے قیمت کا تعین خود کریں دوسری بات کے ادب کا معاشیات سے بھی گہرا تعلق ہے اس کی تفصیل میں جانے کا محل نہیں ....
ادب کی تعریف کیا ہے؟؟؟
 

اکمل زیدی

محفلین
ادب کی تعریف کیا ہے؟؟؟
’’ادب ‘‘ عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے ابواب سے مصدر اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ لفظ’’ ادب ‘‘ باب ’’کَرُمَ‘‘ سے بھی آتا ہے اور ’’ضَرَبَ‘‘ سے بھی، کَرُمَ سے اس کا مصدر ا دَباً (دال پر زبر کے ساتھ) آتا ہے، ’’ادب والا ہونا‘‘ اور اسی سے’’ ادیب‘‘ ہے جس کی جمع ادباء ہے اور باب ’’ضَرَبَ‘‘ سے اس کا مصدر اَد’باً (دال پر جزم کے ساتھ) دعوت کا کھانا تیار کرنے اور دعوت کے معنی میں استعمال ہوتا ہے۔ اسی سے اسم فاعل ’’آداب‘‘ ہے۔ ’’ادب ‘‘ باب ’’افعال‘‘ سے بھی اسی معنی میں بولا جاتا ہے، باب ’’تفعیل‘‘ سے علم سکھلانے کے معنی میں مستعمل ہے۔ باب ’’استفعال‘‘ اور باب ’’تفعل‘‘ دونوں سے ادب سیکھنے اور ادب والا ہونے کے معنی میں آتا ہے۔
اردو میں سب سے پہلے ۱۶۵۷ء کو[گلشنِ عشق ] میں مستعمل ملتا ہے۔ اردو لغات میں ادب کے معنی :کسی کی عظمت و بزرگی کا پاس و لحاظ، حفظ مراتب، احترام، تعظیم، پسندیدہ طریقہ، ضابطہ یا سلیقہ، قاعدہ، قرینہ، وغیرہ ہیں۔

ادب کا اصطلاحی مفہوم

ادب کی اصطلاحی تعریف میں علماء کی مختلف آرا ملتی ہیں۔ علامہ مرتضیٰ زبیدی کے بقول:
الادب ملکۃ تعصم من قامت بہ عما یشینہ۔ [۱]
’’ادب ایک ایسا ملکہ ہے کہ جس کے ساتھ قائم ہوتا ہے ہر ناشائستہ بات سے اس کو بچاتا ہے۔ ‘‘
ابو زید انصاری نے ادب کی تعریف کچھ یوں کی ہے:
الادب یقع علی کل ریاضہ محمودہ یتخرج بھا الاانسان فی فضیلہ من الفضائل۔ [۲]
’’ادب ایک ایسی اچھی ریاضت ہے جس کی وجہ سے انسان بہتر اوصاف سے متصف ہوتا ہے۔ ‘‘
ابن الاکفانی کے نزدیک:
وھو علم یتعرف منہ التفاھم عما فی الضمائر بادلۃ الالفاظ والکتابۃ۔ وموضوعہ الفظ والخط ومنفعتہ اظھار مافی نفس انسان۔ [۳]
’’(علم ادب )ایسا علم ہے جس کے ذریعےسے الفاظ اور کتابت کے ذریعے اپنا ما فی الضمیر دوسروں تک پہنچایا جاسکتا ہے۔ اور اس کا موضوع لفظ اور خط ہے۔ اس کا فائدہ ما فی الضمیر کا اظہار ہے۔ ‘‘
معروف عربی لغت ’’المنجد‘‘ میں علم ادب کی تعریف یوں بیان کی گئی ہے:
ھو علم یحتر زبہ من الخلل فی کلام العرب لفظاً وکتابۃ۔
’’علم ادب وہ علم ہے جس کے ذریعہ انسان کلام عرب میں لفظی اور تحریری غلطی سے بچ سکے۔ ‘‘
یعنی اپنے ما فی الضمیر کو قرینے اور سلیقے سے بیان کرنا۔ کلام خواہ نثر ہو یا نظم، اس کے الفاظ جچے تلے ہوں، مفہوم واضح، اچھوتا اور دلنشین ہو، اسے ادب کہا جاتا ہے۔
 
KwULv.png
 
Top