لاہور میں 5 مزارات کی منتقلی

یوسف-2

محفلین
لاہور… لاہور ریپڈ بس سروس منصوبے کی تکمیل کیلئے 5 مزارات کو متبادل جگہوں پر منتقل کردیا گیا۔ لاہور شہر میں عوام کو سفری سہولتیں پہنچانے کیلئے ریپڈ بس سروس منصوبے کے تحت سڑکوں کو کشادہ کرنے کیلئے 5 مزارات کو متبادل جگہوں پر منتقل کردیا گیا ہے، ان میں 3 مزار فیروز پور روڈ پر واقع تھے جبکہ ایک لٹن روڈ بوھڑ والا چوک اور ایک راوی روڈ پر واقع تھا۔ ضلعی انتظامیہ نے بابا چھتری والی سرکار کے مزار کو گاوٴں شالہ بند روڈ کے قبرستان میں جبکہ باقی 4 مزارات کو میانی صاحب کے قبرستان میں منتقل کیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے مزارات کی منتقلی اور ملبہ ہٹانے کا کام بھاری مشنری استعمال کرکے راتوں رات مکمل کرلیا۔ اس موقع پر مزارات کے متولی حضرات نے اپنے تحفظات کا اظہار بھی کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے انہیں کسی قسم کا کوئی نوٹس نہیں دیا گیا۔
مآخذ:
http://urdu.geo.tv/UrduDetail.aspx?ID=67502
 
شکریہ جناب ! جب دربار داتا صاحب کی وسعت عمل میں آئی تھی تب بھی مفتی سعید صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا مزار اسی طرح منتقل کیا گیا تھا۔ اب ان کا مزار دربار داتا صاحب کے لنگر خانہ کے مغربی جانب کھجور کے درخت کے پاس ہے۔ ادھر مینیجر صاحبان کے دفاتر بھی ہیں۔ وہ مزار پہلے جہاں داتا دربا کے سامنے پارک ہے وہاں ہمارے اُستاد جی قاری محمد احمد بخش ملتانی کے جامعہ حنفیہ غوثیہ میں تھا۔ جامعہ بھی اب سامنے دوبارہ بن چکا ہے بھاٹی چوک کے سامنے۔ وہاں انتظامیہ نئی ہے۔ ہمارے استاد جی جامعہ عنایت صدیق میں ہوتے ہیں۔
مفتی سعید صاحب داتا دربار کی جامع مسجد کے سابق خطیب تھے۔ رات کو جب ان کا تابوت فوج کی زیر نگرانی نکالا گیا تو اس میں سے کئی سال کے بعد بھی خوشبوئیں مہکتی تھیں۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
اللہ کا شکر ہے کہ اللہ کے پاس صاحب تحریر کی سوچ سمجھ اور نیت جواب دہ ہے۔ نہ کہ شارحین و قارئین کی سوچ سمجھ اور نیت ۔
الحمدللہ۔۔۔ یعنی کہ اللہ تعالی قارئین اور شارحین کی سوچ سمجھ پر صاحب تحریر کا مواخذہ نہیں کرئےگا۔ شارحین اور قارئین کی اپنی ان کی سوچ، سمجھ اور نیت پر خود ان کا مواخذہ ہوگا۔​
اب جس کی جو مرضی، جو لکھنا ہو لکھے۔ اس کی تحریر خود اس کے اپنے حق میں ہوگی نہ کہ کسی دوسرے کے حق میں، اس کی تحریر سے خود اس کا مواخذہ ہوگا نہ کہ کسی دوسرے کا​

تکفیر اور اصول دعوت از شیخ عبداللہ ناصر رحمانی سے اقتباس​

محمود بھائی کسی کی بھی نیت پر شک کرنا مناسب نہیں۔ ہر شخص اپنے اعمال و افعال کا خود ذمہ دار ہے۔ خبر کو بطور خبر ہی دیکھا جائے تو مناسب رہے گا نہ کہ خبر لانے والے کی نیت اور نظریات کو زیر بحث لانا مناسب ہوگا۔ معذرت خواہ ہونگا اگر کوئی بات بری لگے۔ اک بات یہاں شئیر کر دیتا ہوں۔ اور اسکے بعد مزید اس دھاگے میں لکھنے سے گریز کروں گا۔ امید ہے آپ احباب طفل مکتب سمجھ کر صرف نظر کریں گے۔
 
میں بھی بات کا بتنگڑ نہیں بنا رہا۔ بیشک اللہ نیتوں کا حال بہتر سمجھتا ہے، ہم لوگوں کے اندازے حرفِ آخر نہیں ہیں۔۔۔کاش یہی بات باقی سب لوگ بھی اچھی طرح سمجھ پائیں کہ دوسروں کی نیتوں کے بارے میں انکے اندازے اور دوسروں کے عقیدوں کے بارے میں انکے فاسد قسم کے شکوک یا اوہام بھی حرفِ آخر نہیں ہیں۔۔۔۔لیکن جہاں آگ ہوتی ہے، اکثر دھواں وہاں سے اٹھتا ہے اور تاڑنے والے بھی قیامت کی نظر رکھتے ہیں۔:D
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
میں بھی بات کا بتنگڑ نہیں بنا رہا۔ بیشک اللہ نیتوں کا حال بہتر سمجھتا ہے، ہم لوگوں کے اندازے حرفِ آخر نہیں ہیں۔۔۔ کاش یہی بات باقی سب لوگ بھی اچھی طرح سمجھ پائیں کہ دوسروں کی نیتوں کے بارے میں انکے اندازے اور دوسروں کے عقیدوں کے بارے میں انکے فاسد قسم کے شکوک یا اوہام بھی حرفِ آخر نہیں ہیں۔۔۔ ۔لیکن جہاں آگ ہوتی ہے، اکثر دھواں وہاں سے اٹھتا ہے اور تاڑنے والے بھی قیامت کی نظر رکھتے ہیں۔:D
صد متفق ہر کسی کے لیئے تھی میری تحریر:) ۔ وہ شعر یاد آگیا مجھے اب تو سننا ہی پڑے گا آپ سب کو:p
تو نے اپنی آگہی کے ظرف سے جانچا مجھے
آگہی ناآگہی کے اور پیمانے بھی تھے
 
صد متفق ہر کسی کے لیئے تھی میری تحریر:) ۔ وہ شعر یاد آگیا مجھے اب تو سننا ہی پڑے گا آپ سب کو:p
تو نے اپنی آگہی کے ظرف سے جانچا مجھے
آگہی ناآگہی کے اور پیمانے بھی تھے
اب آپ کو بھی ایک شعر سننا پڑے گا :p
خود تمہیں آجائے گا چاکِ گریباں کا شعور
تم وہاں تک آ تو جاؤ، ہم جہاں تک آگئے
 
Top