لاہور میں کنسرٹ میں بھگدڑ میں تین طالبات ہلاک

نبیل

تکنیکی معاون
حوالہ: جنگ آن لائن

لاہور میں نجی کالج کے میوزک کنسرٹ میں بھگڈر کے دوران تین طالبات کی ہلاکت پر کالج انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ یہ مقدمہ بھگدڑ میں جاں بحق ہونے والی طالبہ ماہین کے والد نسیم عباس کی درخواست پر درج کیا گیا ہے ،،گلبرگ تھانہ میں درج مقدمے میں کالج کے پرنسپل آغا طاہر،سکیورٹی انچارج میجرسلیم ، سکیورٹی سپروائزر اقبال اور دیگر کو نامزد کیا گیا ہے۔ پولیس نے سکیورٹی انچارج میجر سلیم اور سپروائزر اقبال کو گرفتار کر لیا ہے تاہم پرنسپل آغا طاہر کو ابھی گرفتار نہیں کیا جا سکا،، مقدمہ، قتل کے بجائے حادثاتی واقعے کی دفعہ کے تحت درج کیا گیا ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
اس کنسرٹ میں بم کی اطلاع کی وجہ سے بھگدر مچی تھی۔ کل ٹی وی پر دکھایا گیا تھا۔

افسوسناک واقعہ ہوا ہے۔
 

الم

محفلین
سب اسکی ذمہ داری کبھی انتظامیہ کے گلے ڈالتے کبھی کس پہ وہ اس بات کو کیوں بھول گئے کے اسکے ذمہ دار ہر وہ شخص ہے جس نے اس میں حصہ لیا، اسکو منعقد کرایا، وہ مسلمان والدین جنہوں نے اپنے بچوں کو اس غیر اخلاقی، غیر تہذیبی اور غیر اسلامی پروگرام میں شرکت کی اجازت دی۔

اللہ قرآن میں فرماتا سورة هود - 102

إِنَّ أَخْذَهُ أَلِيمٌ شَدِيدٌ

اس کی (اللہ کی) گرفت بہت ہی سخت اور دردناک ہوتی ہے۔

اس بات کو کیوں بھول گئے؟ اللہ ان بچیوں پہ رحمت کرے اور انکے گناہ بخش دے آمین لیکن ایک لمحہ کو سوچیں کیا یہ موت اچھی تھی؟ کیا ایک مسلمان کا خاتمہ اس طرح ہونا چاہیے؟ استغفراللہ اگر قیامت یا قبر میں سوال اٹھ گیا کہ کیسے موت ہوئی تو کیا یہ جواب اللہ کی دینے کی ہمت رکھتے کہ اللہ موزیکل کنسرٹ میں گیا/گئی تھی؟


ایک ہی بات یاد آتی اقبال کے الفاظ سے:

بھلا دی ہم نے جو اسلاف سے میراث پائی تھی
ثریا سے زمیں پر آسماں نے ہم کو دے مارا
 

نبیل

تکنیکی معاون
ایک بات قابل غور ہے کہ کالج کا نام ابھی تک سامنے نہیں آیا۔ صرف نجی کالج کا ذکر آتا ہے۔ اس سے میڈیا کی دیانتداری اور غیر جانبداری کا بھی بخوبی اندازہ ہو جاتا ہے۔
 
کالج ہے پنجاب کالج اور میوزک پروگرام سپانسر کرنے والا پنجاب سکولز اینڈ کالجز سسٹم اور دنیا ٹی وی چینل کا چیف ایگزیکٹو اور مالک ، روشن خیالی کے نام پر بے حیائی پھیلانے والے مشرف کا قریبی ساتھی اور سابقہ مئیر لاہورمیاں عامر تھا۔
 

شمشاد

لائبریرین
یہ تو آپ بتا رہی ہیں اور ہمیں علم ہو گیا لیکن ٹی وی پر تو نہیں آیا ناں کہ دنیا کو بھی علم ہو۔
 
Top