محمدابوعبداللہ
محفلین
بھائی جان تقوی کے تقاضا ہے کہ حتی الامکان غیر محرم کے اختلاط سے بچاجائے چہ جائے کہ آپ حیاباختہ اداکاراؤں کے سر پر ٹوپیاں رکھتے پھریں۔شہزاد بھائی، بالکل درست بات کہی۔
میں کب سے یہی سوچ رہا تھا کہ مفتی صاحب مکار اور پوچ آدمی معلوم نہیں ہوتے۔ جس شخص نے جرم کیا ہو اس کی آواز میں لرزش اور دلیل میں ضعف لازم ہے۔ مفتی صاحب کے ہاں ایک انوکھا حوصلہ، تحمل اور بردباری دیکھنے میں آئی ہے جس نے انھیں اس طوفانِ بدتمیزی میں بھی کچھ لوگوں کو متاثر کرنے کے قابل کر دیا ہے۔
سچ تو یہ ہے کہ آپ یہ دو مراسلے نہ شائع کرتے تو یہ باتیں کرنے کی ہمت شاید میں کبھی مجتمع نہ کر پاتا۔ آپ کا مطلب خدا جانے کیا ہو مگر میں سمجھتا ہوں مفتی صاحب کے فتاویٰ بھی درست ہیں اور ان کے اعمال بھی۔ ذرائعِ ابلاغ اور کندگانِ ناتراش ان کے کردار کو جن بنیادوں پر غلط سمجھ کر اس پر کیچڑ اچھال رہے ہیں وہ دینی سے زیادہ سماجی ہیں۔ ہمارے ہاں اسلام کا ایک مخصوص خشک اور زاہدانہ تاثر پیدا ہو گیا ہے جس کی بنا پر مفتی صاحب مطعون ہو رہے ہیں۔ ورنہ واقعہ یہ ہے کہ مفتی صاحب مومن ہیں اور معاشرہ کافر!
چونکہ مجھے اپنی عزت بھی پیاری ہے اور مجھ میں مفتی صاحب کی سی بلندحوصلگی بھی نہیں، اس لیے یہ توضیح کرنی ضروری سمجھتا ہوں کہ ابتدائی خبروں کے بعد میرا بھی تاثر بعینہ وہی تھا جو عامۃ الناس کا اب تک ہے۔ رائے تب بدلی جب میں نے متعلقہ ویڈیوز دیکھیں۔ قندیل بلوچ نہایت مکار اور حیلہ جو عورت ہے جسے یقیناً مفتی صاحب اور شاید تحریکِ انصاف کے خلاف استعمال کیا گیا ہے۔
ہمارے پاس مفتی صاحب کے دلائل کا جواب نہیں۔ قندیل بلوچ سے صداقت کی توقع کرنا بھی حماقت ہے۔ لے دے کے مفتی صاحب کے خلاف ایک ہی حجت رہ جاتی ہے جو قائم کی جا رہی ہے کہ انھوں نے ہماری سماجی روایات اور مفتی کے مصنوعی تاثر کے بالکل برعکس ایک کام کیا۔ ہمیں اس حقیقت سے کوئی علاقہ نہیں کہ وہ فعل شاید اسلام کی روح کے کچھ ایسا خلاف بھی نہ تھا۔
حقیقت خرافات میں کھو گئی
یہ امت روایات میں کھو گئی
یہ بات درست ہے کہ دین صرف مولوی کے لئے نہیں ہر اس کے لئے ہے جو اس کو قبول کر لیتا ہے۔ مگر یہ قطعاً دلیل نہیں ہے کہ کہ جو سب لوگ کر رہے ہیں وہ مولوی نے کر لیا تو کیا ہوا۔
جب پہلے ہی اسلام دفاعی پوزیشن میں آ گیا ہو تو پھر قدم پھونک کر آنکھیں کھول کر چلنا پڑتا ہے نہ کہ سادگی کہ آپ کو کسی جا کا نہ چھوڑے۔