قندیل بلوچ پر اثرات ہیں ، وظیفہ لینے آئی تھی: مفتی عبدالقوی

گلزار خان

محفلین
پنجاب اسمبلی کے ایوان میں بھی قندیل بلوچ اور مفتی عبد القوی کے چرچے ،کارروائی کیلئے قرارداد جمع

لاہور :/ پنجاب اسمبلی کے ایوان میں بھی ماڈل و گلوکار ہ قندیل بلوچ اور مفتی عبد القوی کا چرچہ رہا، اسپیکر نے قندیل بلوچ اور مفتی عبد القوی کے معاملے پر بغیر اجازت بولنے پر حکومتی رکن اسمبلی وحید گل کو ایوان سے باہر نکال دیا ۔گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران بجٹ پر عام بحث کے دوران حکومتی رکن اسمبلی وحید گل نے اسپیکر کی اجازت کے بغیر بولنا شروع کر دیا اور کہا کہ یہ اسلامک اسٹیٹ ہے ۔ قندیل بلوچ نے جو کچھ کیا وہ عریانی اورفحاشی پھیلانے کے مترادف ہے اس لئے اسکے خلاف قانونی کاروائی کی جائے۔ میں ایک نجی ٹی وی اینکر کے خلاف بھی پیمرا میں جارہا ہوں۔ اس دوران اسپیکر انہیں اپنی نشست پر بیٹھنے کی ہدایت کرتے رہے تاہم وحید گل نے اپنی بات جاری رکھی جس پر اسپیکر نے انہیں دس منٹ کے لئے ایوان سے باہر نکال دیا ۔حکومتی رکن عبد الرزاق ڈھلوں نے کہا کہ مفتی عبد القوی کاپی ٹی آئی سے تعلق ہے اور اس نے دینی ٹوپی پہن کر قابل شرم حرکات کیں۔وحید گل ایوان سے باہر جانے کے بیس منٹ بعد دوبارہ واپس آ گئے ۔وحید گل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر قانونی کارروائی نہ کی گئی تو میںخود ایف آئی آر درج کرائوں گا ۔علاوہ ازیں حکومتی رکن اسمبلی میاں طاہر جمیل نے قندیل بلوچ کی طرف سے سوشل میڈیا پر فحش تصاویر اپ لوڈ کرنے پر انکے خلاف قرارداد بھی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرا دی ۔

مکمل ویڈیو یہاں ہے کھرا سچ میں قندیل بلوچ اور مفتی قوی صاحب، کی یہ کونسا اسلام ہے ۔۔۔۔۔؟
ربط
 

شہزاد وحید

محفلین
مفتی واقعی کوئی سیدھا بندہ لگتا ہے جو دل کرتا کہہ دیتا جو دل کرتا کر لیتا اور بے حد آسانی سے فوزیہ عظیم عرف قندیل بلوچ کے چنگل میں آگیا۔:ROFLMAO::ROFLMAO: بندے کو تھوڑا تو چالاک ہونا چاہیے کہ ایسی چوہیایوں کے چکر میں اتنی آسانی سے تو آئے۔ ویسے ایک دل لگی فتوہ مفتی صاحب کا ملاحضہ فرمائیں۔

 
مفتی واقعی کوئی سیدھا بندہ لگتا ہے جو دل کرتا کہہ دیتا جو دل کرتا کر لیتا اور بے حد آسانی سے فوزیہ عظیم عرف قندیل بلوچ کے چنگل میں آگیا۔:ROFLMAO::ROFLMAO: بندے کو تھوڑا تو چالاک ہونا چاہیے کہ ایسی چوہیایوں کے چکر میں اتنی آسانی سے تو آئے۔ ویسے ایک دل لگی فتوہ مفتی صاحب کا ملاحضہ فرمائیں۔

کسی نے کہا ہے کہ۔
نگاہ مرد مفتی سے بدل جاتی ہیں قندیلیں۔۔۔۔۔۔۔

ویکھی جاؤ بس۔
مولوی صاحب ذرا رنگین طبیعت ہیں بس اور باقی صوم و صلوۃ کے پابند ہیں۔
فتوی دیا ہے کتنا سادہ کہ ایک شادی کے ساتھ متعدد نکاح جائز ہیں۔
لفظ نکاح کا بھی تکلف ہی کیا جناب نے ویسے
 
پنجاب اسمبلی کے ایوان میں بھی قندیل بلوچ اور مفتی عبد القوی کے چرچے ،کارروائی کیلئے قرارداد جمع

لاہور :/ پنجاب اسمبلی کے ایوان میں بھی ماڈل و گلوکار ہ قندیل بلوچ اور مفتی عبد القوی کا چرچہ رہا، اسپیکر نے قندیل بلوچ اور مفتی عبد القوی کے معاملے پر بغیر اجازت بولنے پر حکومتی رکن اسمبلی وحید گل کو ایوان سے باہر نکال دیا ۔گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران بجٹ پر عام بحث کے دوران حکومتی رکن اسمبلی وحید گل نے اسپیکر کی اجازت کے بغیر بولنا شروع کر دیا اور کہا کہ یہ اسلامک اسٹیٹ ہے ۔ قندیل بلوچ نے جو کچھ کیا وہ عریانی اورفحاشی پھیلانے کے مترادف ہے اس لئے اسکے خلاف قانونی کاروائی کی جائے۔ میں ایک نجی ٹی وی اینکر کے خلاف بھی پیمرا میں جارہا ہوں۔ اس دوران اسپیکر انہیں اپنی نشست پر بیٹھنے کی ہدایت کرتے رہے تاہم وحید گل نے اپنی بات جاری رکھی جس پر اسپیکر نے انہیں دس منٹ کے لئے ایوان سے باہر نکال دیا ۔حکومتی رکن عبد الرزاق ڈھلوں نے کہا کہ مفتی عبد القوی کاپی ٹی آئی سے تعلق ہے اور اس نے دینی ٹوپی پہن کر قابل شرم حرکات کیں۔وحید گل ایوان سے باہر جانے کے بیس منٹ بعد دوبارہ واپس آ گئے ۔وحید گل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر قانونی کارروائی نہ کی گئی تو میںخود ایف آئی آر درج کرائوں گا ۔علاوہ ازیں حکومتی رکن اسمبلی میاں طاہر جمیل نے قندیل بلوچ کی طرف سے سوشل میڈیا پر فحش تصاویر اپ لوڈ کرنے پر انکے خلاف قرارداد بھی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرا دی ۔

مکمل ویڈیو یہاں ہے کھرا سچ میں قندیل بلوچ اور مفتی قوی صاحب، کی یہ کونسا اسلام ہے ۔۔۔۔۔؟
ربط
یہ وظیفے کا مطلب بھی لغت سے دیکھنا پڑے گا۔۔۔۔
 

شہزاد وحید

محفلین
کسی نے کہا ہے کہ۔
نگاہ مرد مفتی سے بدل جاتی ہیں قندیلیں۔۔۔۔۔۔۔

ویکھی جاؤ بس۔
مولوی صاحب ذرا رنگین طبیعت ہیں بس اور باقی صوم و صلوۃ کے پابند ہیں۔
فتوی دیا ہے کتنا سادہ کہ ایک شادی کے ساتھ متعدد نکاح جائز ہیں۔
لفظ نکاح کا بھی تکلف ہی کیا جناب نے ویسے
ہاہا مفتی صاحب یہاں فتوہ دیتے وقت بھی کہنا کچھ چاہ رہے ہیں لیکن الفاظ کچھ اور منتخب کر رہیں اور پھر شر پھیلانے والے عارضی شادی کی ٹیک لگا کر مشہور کر دیتے ہیں زمانے میں :ROFLMAO::ROFLMAO: اپنے فتوے کی تفسیر یہاں بیان کر رہیں ہے ۔ یہاں ٹھیک سمجھ آئے گی۔ بندہ بس سیدھا ہے۔

 
ہاہا مفتی صاحب یہاں فتوہ دیتے وقت بھی کہنا کچھ چاہ رہے ہیں لیکن الفاظ کچھ اور منتخب کر رہیں اور پھر شر پھیلانے والے عارضی شادی کی ٹیک لگا کر مشہور کر دیتے ہیں زمانے میں :ROFLMAO::ROFLMAO: اپنے فتوے کی تفسیر یہاں بیان کر رہیں ہے ۔ یہاں ٹھیک سمجھ آئے گی۔ بندہ بس سیدھا ہے۔

مفتی صاحب زیادہ ہی سادہ ہیں۔ متعدد نکاح مرد کے ہیں اور تفسیر میں مطلقہ عورت کو کے نکاح کو مثال بنایا ہے۔
مولوی صاحب جس کا فتوی دے رہے ہیں وہ نکاح ہے نہ متعہ ہے بلکہ دھندا ہے۔
 

سید عمران

محفلین
اکابر سلف صالحین کی فراست و مردم شناسی کی داد دینی پڑتی ہے...
وہ ہر ایک کو دین کی تمام تر تعلیم کے لیے قبول نہیں کرتے تھے...
عالم دین بنانے کے لیے ان کا معیار بہت سخت تھا...
جانتے تھے کہ جس نے دین کا مقتدا بن کر امت کی رہنمائی کرنی ہے اس میں اخلاق وکردار کی کیا صفات یونی چاہییں...
اسی لیے وہ بہت سیلیکٹڈ لوگوں کو عالم بننے کے لیے منتخب کرتے تھے...باقی لوگوں کو دین کی بنیادی ضروری تعلیم دے کر فارغ کردیتے تھے..
آج کل کی طرح نہیں کہ ہر ایرا غیرانتھو خیرا... اخلاق باختہ عالم مفتی بنا اس قابل قدر و قابل صد احترام طبقے کی بدنامی کا باعث بن رہا ہے..
 
آخری تدوین:
جہاں ساری دنیا "گرل فرینڈ، گرل فرینڈ" کھیل رہی ہے وہاں اگر ایک "سادہ" منچلی طبیعت کے علامہ کا دل مچل گیا تو کیا آفت آن پڑی ہے۔ ان کے سینے میں دل نہیں ہے۔ کیا دین صرف مولویوں کے لیے ہی اترا ہے یا پیمانہ ایک ہی ہے۔۔؟؟
 
مفتی واقعی کوئی سیدھا بندہ لگتا ہے جو دل کرتا کہہ دیتا جو دل کرتا کر لیتا اور بے حد آسانی سے فوزیہ عظیم عرف قندیل بلوچ کے چنگل میں آگیا۔:ROFLMAO::ROFLMAO: بندے کو تھوڑا تو چالاک ہونا چاہیے کہ ایسی چوہیایوں کے چکر میں اتنی آسانی سے تو آئے۔ ویسے ایک دل لگی فتوہ مفتی صاحب کا ملاحضہ فرمائیں۔

ہاہا مفتی صاحب یہاں فتوہ دیتے وقت بھی کہنا کچھ چاہ رہے ہیں لیکن الفاظ کچھ اور منتخب کر رہیں اور پھر شر پھیلانے والے عارضی شادی کی ٹیک لگا کر مشہور کر دیتے ہیں زمانے میں :ROFLMAO::ROFLMAO: اپنے فتوے کی تفسیر یہاں بیان کر رہیں ہے ۔ یہاں ٹھیک سمجھ آئے گی۔ بندہ بس سیدھا ہے۔

شہزاد بھائی، بالکل درست بات کہی۔
میں کب سے یہی سوچ رہا تھا کہ مفتی صاحب مکار اور پوچ آدمی معلوم نہیں ہوتے۔ جس شخص نے جرم کیا ہو اس کی آواز میں لرزش اور دلیل میں ضعف لازم ہے۔ مفتی صاحب کے ہاں ایک انوکھا حوصلہ، تحمل اور بردباری دیکھنے میں آئی ہے جس نے انھیں اس طوفانِ بدتمیزی میں بھی کچھ لوگوں کو متاثر کرنے کے قابل کر دیا ہے۔
سچ تو یہ ہے کہ آپ یہ دو مراسلے نہ شائع کرتے تو یہ باتیں کرنے کی ہمت شاید میں کبھی مجتمع نہ کر پاتا۔ آپ کا مطلب خدا جانے کیا ہو مگر میں سمجھتا ہوں مفتی صاحب کے فتاویٰ بھی درست ہیں اور ان کے اعمال بھی۔ ذرائعِ ابلاغ اور کندگانِ ناتراش ان کے کردار کو جن بنیادوں پر غلط سمجھ کر اس پر کیچڑ اچھال رہے ہیں وہ دینی سے زیادہ سماجی ہیں۔ ہمارے ہاں اسلام کا ایک مخصوص خشک اور زاہدانہ تاثر پیدا ہو گیا ہے جس کی بنا پر مفتی صاحب مطعون ہو رہے ہیں۔ ورنہ واقعہ یہ ہے کہ مفتی صاحب مومن ہیں اور معاشرہ کافر!
چونکہ مجھے اپنی عزت بھی پیاری ہے اور مجھ میں مفتی صاحب کی سی بلندحوصلگی بھی نہیں، اس لیے یہ توضیح کرنی ضروری سمجھتا ہوں کہ ابتدائی خبروں کے بعد میرا بھی تاثر بعینہ وہی تھا جو عامۃ الناس کا اب تک ہے۔ رائے تب بدلی جب میں نے متعلقہ ویڈیوز دیکھیں۔ قندیل بلوچ نہایت مکار اور حیلہ جو عورت ہے جسے یقیناً مفتی صاحب اور شاید تحریکِ انصاف کے خلاف استعمال کیا گیا ہے۔
ہمارے پاس مفتی صاحب کے دلائل کا جواب نہیں۔ قندیل بلوچ سے صداقت کی توقع کرنا بھی حماقت ہے۔ لے دے کے مفتی صاحب کے خلاف ایک ہی حجت رہ جاتی ہے جو قائم کی جا رہی ہے کہ انھوں نے ہماری سماجی روایات اور مفتی کے مصنوعی تاثر کے بالکل برعکس ایک کام کیا۔ ہمیں اس حقیقت سے کوئی علاقہ نہیں کہ وہ فعل شاید اسلام کی روح کے کچھ ایسا خلاف بھی نہ تھا۔
حقیقت خرافات میں کھو گئی
یہ امت روایات میں کھو گئی​
 
‏ہم کھجوروں اور شکنجنبی کے ساتھ ہی افطاری کرتے رہ گئے
مفتی قوی نے قندیل بلوچ کے ساتھ افطاری کر ڈالی

مولویئاں دا مُنڈا بازی لے گیا
IMG_20160626_141617_zpsdmtgvmwr.jpg

IMG_20160626_141812_zps4nhx3lmc.jpg
 

فرقان احمد

محفلین
اس معاملے کو زیادہ سنجیدگی سے لینا نہیں چاہیے تھا؛ ایک زمانہ تھا جب اس طرح کی خبروں کو نظرانداز کر دیا جاتا تھا اور نجی محافل میں محض شگوفے ہی اڑائے جاتے تھے۔ تاہم، اب سیلیفیوں، بریکنگ نیوز اور فلاں فلاں کا زمانہ ہے صاحب! احتیاط لازم ہے۔
 

نور وجدان

لائبریرین
مولوی صاحب کا تعلق ملتان کے معروف خاندان عبدالودود سوہن حلوہ بنانے والے سے ہے ۔ ان کے بارے کچھ اس طرح جانتی ہوں کہ ہمارے جاننے والے ایک شخص ظہور احمد مفتی عبدالقوی کے والد کے ہاں مرید ہوگئے ۔ انہوں نے ظہور احمد کو عملیات بتائے اور کچھ مخصوص چلے بتائے ۔ یوں دونوں کے درمیان فاصلہ کم سے کم ہوتا گیا ۔ یہاں تک ظہور احمد کو انہوں نے سیٹنگ کرنے کو کہا ۔۔۔ ظہور احمد اس شش و پنج میں پاگل سے ہوگئے اور چیختے رہتے کہ میرے ذہن میں اس بندے کی آوازیں گونجتی ہیں ۔ایک دن صبح سویرے ظہور احمد نے مفتی عبد القوی کے والد ماجد کو ایک بہت بڑے چاقو سے قتل کردیا ۔۔۔۔۔۔ بے چارے مولوی نے قندیل بلوچ پر اپنا دل ہار دیا ۔۔۔۔۔۔۔۔
 
اکابر سلف صالحین کی فراست و مردم شناسی کی داد دینی پڑتی ہے...
وہ ہر ایک کو دین کی تمام تر تعلیم کے لیے قبول نہیں کرتے تھے...
عالم دین بنانے کے لیے ان کا معیار بہت سخت تھا...
جانتے تھے کہ جس نے دین کا مقتدا بن کر امت کی رہنمائی کرنی ہے اس میں اخلاق وکردار کی کیا صفات یونی چاہییں...
اسی لیے وہ بہت سیلیکٹڈ لوگوں کو عالم بننے کے لیے منتخب کرتے تھے...باقی لوگوں کو دین کی بنیادی ضروری تعلیم دے کر فارغ کردیتے تھے..
آج کل کی طرح نہیں کہ ہر ایرا غیرانتھو خیرا... اخلاق باختہ عالم مفتی بنا اس قانل قدر و قابل صد احترام طبقے کی بدنامی کا باعث بن رہا ہے..
ایسی بھی کوئی بات نہیں۔ وہ سب لوگ مجموعی طور پر باکردا، سنجیدہ اور باعمل لوگ تھے۔ باقی۔۔۔۔
 
Top