نوید اکرم
محفلین
1
نمود و رعونت، جلال و اِمارت
تری ہست ان سب کی حامل نہیں ہے
تو بس اک محبت لئے پھر رہا ہے
تو ثروت کے بندوں کے قابل نہیں ہے
2
جسے تیری پروا نہیں چھوڑ اس کو
کہ اِس پیار کا کوئی حاصل نہیں ہے
محبت کے بدلے نہ دے جو محبت
وہ تیری محبت کے قابل نہیں ہے
3
یوں ان کو کہتے ہو کیوں برا تم
کہ حد سے وہ تو بڑھے نہیں ہیں
برے اگر ہیں تو ہوں گے ماں باپ
حرام زادے برے نہیں ہیں
نمود و رعونت، جلال و اِمارت
تری ہست ان سب کی حامل نہیں ہے
تو بس اک محبت لئے پھر رہا ہے
تو ثروت کے بندوں کے قابل نہیں ہے
2
جسے تیری پروا نہیں چھوڑ اس کو
کہ اِس پیار کا کوئی حاصل نہیں ہے
محبت کے بدلے نہ دے جو محبت
وہ تیری محبت کے قابل نہیں ہے
3
یوں ان کو کہتے ہو کیوں برا تم
کہ حد سے وہ تو بڑھے نہیں ہیں
برے اگر ہیں تو ہوں گے ماں باپ
حرام زادے برے نہیں ہیں