قائد اعظم (2) از صوفی تبسّم

فرخ منظور

لائبریرین
قائد اعظم (2)


دیس کی آن ، قائد اعظم
دیس کی شان ، قائد اعظم
ہم کبھی بھی بھُلا نہیں سکتے
دیس کی جان، قائد اعظم

تُو نے محنت کا ہم کو درس دیا
تیری محنت تری سعادت تھی
کام سارے کیے دیانت سے
یہ دیانت خدا کی رحمت تھی
یہی محنت یہی دیانت تھی
تیرا ایمان ، قائد اعظم

تُو نے دکھ درد سارے دُور کیے
تُو نے ہم سب کو سر خوشی بخشی
اپنے اس دیس کو کیا آباد
قوم کو تازہ زندگی بخشی
ہم کبھی بھی بھُلا نہیں سکتے
تیرا احسان، قائد اعظم

جس کو حق بات تُو سمجھتا تھا
زندگی میں وہ کام کرتا تھا
کبھی اوروں سے تُو نہ دبتا تھا
کبھی غیروں سے تُو نہ ڈرتا تھا
تیرے ہی دم سے آج روشن ہے
دیس کی شان ، قائد اعظم

تیری سب نیکیاں ہیں یاد ہمیں
تیرا ہر ایک کام زندہ ہے
یاد کرتے ہیں ہم تجھے ہر وقت
مر کے بھی تیرا نام زندہ ہے
حق نے دنیا میں تجھ کو بخشی ہے
کیا عجب شان ، قائد اعظم

(صوفی تبسّم)
 
Top