قائدِاعظم از صوفی تبسّم

فرخ منظور

لائبریرین
قائدِاعظم

تیرے خیال سے ہے دل شادماں ہمارا
تازہ ہے جاں ہماری دِل ہے جواں ہمارا

تیری ہی ہمّتوں سے آزاد ہم ہوئے ہیں
خوشیاں ملی ہیں ہم کو دِل شاد ہم ہوئے ہیں
تجھ سے ہی لہلہایا یہ گُلستاں ہمارا

ہم سو رہے تھے تُو نے آ کر ہمیں جگایا
پھرتے تھے ہم بھٹکتے رستہ ہمیں بتایا
تُو رہنما ہمارا ، تُو سارباں ہمارا

تیرے ہی حوصلے سے طاقت ملی ہے ہم کو
تیری ہی آبرُو سے عزّت ملی ہے ہم کو
چمکا ہے تیرے دم سے قومی نشاں ہمارا

اِس دیس میں ابھی تک چرچا ہے عام تیرا
جِس شخص کو بھی دیکھا ، لیتا ہے نام تیرا
دِل تیری یاد سے ہے اب تک جواں ہمارا

ہم جو قدم اٹھائیں آتی ہے یاد تیری
ہم جس طرف بھی جائیں آتی ہے یاد تیری
تجھ سے رواں دواں ہے یہ کارواں ہمارا

(صوفی تبسّم)
 

الف نظامی

لائبریرین
زبردست!!!
یہ نظم ابتدائی جماعتوں‌ کے نصاب میں ‌شامل تھی اور ہم سب بچےایک لے کے ساتھ اسے پڑھا کرتے تھے۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
شکریہ نظامی صاحب! میرے بچپن کی بھی یادیں اس نظم سے وابستہ ہیں پہلا مصرع پڑھوں تو پوری نظم پڑھ کر ہی تسلی ہوتی ہے۔ :)
 

فرخ منظور

لائبریرین
شکریہ وارث صاحب یہ اسی ٹوٹ بٹوٹ کتاب کے دوسرے حصے میں موجود نظموں میں سے ایک ہے۔ آپ کے کہنے کے مطابق کتاب مکمل کر رہا ہوں۔ :)
 
Top