فیس بک،گوگل اور ٹوئٹر کا نفرت انگیز مواد ہٹانے کا معاہدہ!

arifkarim

معطل
فیس بک،گوگل اور ٹوئٹر کا نفرت انگیز مواد ہٹانے کا معاہدہ

فیس بک، گوگل اور ٹوئٹر نے یورپی ملک جرمنی سے ایک معاہدے پر اتفاق کیا ہے جس کے تحت یہ تینوں کمپنیاں اپنی ویب سائٹوں پر شائع کیا جانے والا نفرت انگیز مواد 24 گھنٹے میں ہٹانے کی پابند ہوں گی۔

جرمنی کے وزیرِ انصاف ہائیکو ماس نے کہا ہے کہ ان اقدامات سے یہ بات یقینی ہو جائے گی کہ جرمن قانون آن لائن دنیا پر بھی لاگو ہو رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’سوشل میڈیا، انتہائی دائیں بازو کے خیالات کے حامل افراد کا میلہ نہیں بن سکتا۔‘

یہ معاہدہ ایسے موقع پر ہوا ہے جب جرمنی میں آن لائن نسل پرستی میں اضافے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔

خیال رہے کہ جرمنی وہ یورپی ملک ہے جس نے 2015 میں سب سے زیادہ یعنی قریباً دس لاکھ پناہ گزینوں اور تارکینِ وطن کو بسانے کا اعلان کیا ہے۔

سوشل میڈیا، انتہائی دائیں بازو کے خیالات کے حامل افراد کا میلہ نہیں بن سکتا۔

ہائیکو ماس
جرمن وزیر کا کہنا تھا کہ ’نفرت انگیز مواد کے بارے میں شکایات کا جائزہ تین کمپنیوں میں ’خصوصی ماہر‘ ٹیمیں لیں گی جس سے ایسی پوسٹس کو رپورٹ کرنا آسان ہوگا۔

ہائیکو ماس نے کہا کہ ’شکایات کا جائزہ لینے والوں کے لیے بنیاد جرمن قانون ہوگا نہ کر انٹرنیٹ کمپینوں کے ضابطۂ استعمال۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’جب اظہار کی آزادی کی حد پار ہو، جب جرم کی ترویج کی جائے یا لوگوں کو ڈرانے دھمکانے کی بات ہو تو اس قسم کے مواد کو انٹرنیٹ سے حذف کیا جانا چاہیے۔‘

معاہدے کے بارے میں انھوں نے بتایا کہ ’ہم نے اتفاق کیا ہے کہ اصولی طور پر حذف کیے جانے کا عمل 24 گھنٹے میں ممکن ہوگا۔‘

شام، عراق اور افغانستان سے آنے والے ہزاروں پناہ گزینوں کو پناہ دیے جانے کے اعلان کے بعد جرمنی میں حکومت کو نیو نازی نظریے کے حامیوں اور قوم پرستوں سے شدید ردعمل کا اندیشہ ہے۔

خیال رہے کہ ہائیکو ماس ماضی میں فیس بک پر یہ کہہ کر تنقید کر چکے ہیں کہ کمپنی اپنے صارفین کے صفحات سے برہنہ تصاویر اتارنے میں تو ذرا دیر نہیں لگاتی لیکن اسی ویب سائٹ پر نسل پرستانہ اور دیگر ممالک کے باشندوں کے بارے میں غیرمہذب تبصرہ موجود رہتے ہیں۔

فیس بک کا موقف ہے کہ وہ نفرت کو ہوا دینے والے جارحانہ تبصروں کے بارے میں مطلع کرنے کے لیے اپنے صارفین پر انحصار کرتی ہے۔
ماخذ
 

arifkarim

معطل
ان کا کہنا تھا کہ ’سوشل میڈیا، انتہائی دائیں بازو کے خیالات کے حامل افراد کا میلہ نہیں بن سکتا۔‘
امید ہے انتہائی دائیں بازو کیساتھ ساتھ، انتہائی بائیں بازو اور جہادی، دہشتگرد تنظیموں کے گروپس کا بھی خاتمہ ہو جائے گا۔
 

arifkarim

معطل
یہ آزادی اظہار کے خلاف ہے
زیک کیا نازی پارٹی کا پراپیگنڈا یا داعش کا جہادی مواد آزادی اظہار میں آتا ہے؟مکمل آزادی اظہار کے ساتھ مسئلہ یہ ہے کہ اسنے نفرت اور شر پھیلانے والے مواد کے درمیان لکیر سیاسی بنیادوں پر ڈال دی ہے۔
 

زیک

مسافر
زیک کیا نازی پارٹی کا پراپیگنڈا یا داعش کا جہادی مواد آزادی اظہار میں آتا ہے؟مکمل آزادی اظہار کے ساتھ مسئلہ یہ ہے کہ اسنے نفرت اور شر پھیلانے والے مواد کے درمیان لکیر سیاسی بنیادوں پر ڈال دی ہے۔
تشدد اور قتل و غارت کے بغیر انتہائی قبیح رائے کا اظہر بھی آزادی اظہار میں آتا ہے۔
 

عباس اعوان

محفلین
یہ آزادی اظہار کے خلاف ہے

زیک کیا نازی پارٹی کا پراپیگنڈا یا داعش کا جہادی مواد آزادی اظہار میں آتا ہے؟مکمل آزادی اظہار کے ساتھ مسئلہ یہ ہے کہ اسنے نفرت اور شر پھیلانے والے مواد کے درمیان لکیر سیاسی بنیادوں پر ڈال دی ہے۔
کہیں پر تو لکیر لگانی پڑے گی، ورنہ نازی پرو پیگنڈا، ہولو کاسٹ، نسلی برتری وغیرہ کے بے مہار پرچار سے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
 

arifkarim

معطل
کہیں پر تو لکیر لگانی پڑے گی، ورنہ نازی پرو پیگنڈا، ہولو کاسٹ، نسلی برتری وغیرہ کے بے مہار پرچار سے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
ہولوکاسٹ کے پرچار سے کونسے مسائل پیدا ہوئے؟ ہانگ کانگ میں بیٹھ کر بھی یہودی ہی یاد آ رہے ہیں جناب کو!
 

عباس اعوان

محفلین
یہ لکیر جرمنی نے ایک طرف لگائی ہے اور امریکہ نے دوسری طرف
ہولوکاسٹ کے پرچار سے کونسے مسائل پیدا ہوئے؟ ہانگ کانگ میں بیٹھ کر بھی یہودی ہی یاد آ رہے ہیں جناب کو!
ہولو کاسٹ کے رد سے تو مسائل پیدا ہوتے ہیں نا ؟؟؟
مجھے کوئی مسئلہ نہیں ہے اس سے ویسے :disdain:
http://www.yadvashem.org/yv/en/holocaust/insights/pdf/bazyler.pdf
آزادیِ اظہارِ رائے کے علم بردار یورپ کے چودہ اور دیگر ملک میں ردِ ہولو کاسٹ کے خلاف قوانین موجود ہیں۔ ان پر نہ صرف عمل درآمد ہوتا ہے بلکہ سزا بھی ہوتی ہے۔ آخری سزا قریباً ایک ماہ قبل، 12 نومبر 2015 کو دی گئی
http://www.spiegel.de/politik/deuts...u-zehn-monaten-haft-verurteilt-a-1062577.html
۔۔۔۔۔۔۔
ایپل کمپنی کے "سینئر وی پی ، ورلڈ وائڈ مارکیٹنگ" فِل شلر کے انداز میں یہ تو کہنا بنتا ہے :
"freedom of speech, my ass"
 

arifkarim

معطل
ہولو کاسٹ کے رد سے تو مسائل پیدا ہوتے ہیں نا ؟؟؟
ہولوکاسٹ ڈینائل کے قوانین صرف ان ممالک تک محدود ہیں جہاں نازیوں نے دوسری جنگ عظیم کے دوران باقاعدہ یہودیوں کی نسل کشی کی۔ ادھر اسکینڈیوین ممالک میں ایسا کوئی قانون نہیں۔
 

عباس اعوان

محفلین
ہولوکاسٹ ڈینائل کے قوانین صرف ان ممالک تک محدود ہیں جہاں نازیوں نے دوسری جنگ عظیم کے دوران باقاعدہ یہودیوں کی نسل کشی کی۔ ادھر اسکینڈیوین ممالک میں ایسا کوئی قانون نہیں۔
یعنی فریڈم آف سپیچ سکینڈے نیوین ممالک تک محدود ہے :)
 
Top