فضائل و مناقبِ سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ

عاطف بٹ

محفلین
السلام علیکم معزز اراکینِ محفل،
آج شام سے 18 ذی الحجہ کا آغاز ہوچکا ہے۔ یہ وہی دن ہے جب مسلمانوں کے تیسرے خلیفہء راشد امیر المومنین سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ اپنے گھر پر تلاوتِ کلامِ مجید کے دوران انتہائی بےدردی سے شہید کردیئے تھے۔ سیدنا عثمانِ غنی رضی اللہ عنہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی یکے بعد دیگرے دو بیٹیوں کے شوہر ہونے کے باعث ذوالنورین کے عظیم الشان لقب سے ملقب ہوئے۔ آپ رضی اللہ عنہ کی اسلام کے لئے ان گنت اور بےلوث خدمات کو تاقیامت یاد رکھا جائے گا۔
آپ سب سے درخواست ہے کہ اس دھاگے میں سیدنا عثمانِ غنی رضی اللہ عنہ کی پاک ذات کے حوالے سے واقعات شئیر کریں۔ جزاک اللہ خیراً
 

شمشاد

لائبریرین
ایک حدیث سُنی تھی جس کا مفہوم کچھ ایسے ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، قیامت کے دن سب سے پہلے میرا حساب ہو گا، پھر ابو بکر (رضی اللہ تعالٰی عنہ) کا، پھر عمر بن خطاب (رضی اللہ تعالٰی عنہ) کا، پھر علی (رضی اللہ تعالٰی عنہ) کا، اس کے بعد باقی لوگوں کا۔

صحابی نے پوچھا اور، عثمان بن عفان (رضی اللہ تعالٰی عنہ) کا۔

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ بغیر حساب کتاب کے جنت میں جائیں گے۔

سبحان اللہ
 

الف نظامی

لائبریرین
سلام اس پرجو دربارِ رسالت میں غنی ٹھہرا
خدا کی راہ میں ایثار جس کا گفتنی ٹھہرا
وہ عثمانِ غنی ، حبِ نبی جس کا وظیفہ ہے
رسول اللہ ﷺ کا جو تیسرا سچا خلیفہ ہے
جو حسنِ صبح ہے ، نورِ شبینہ ہے ، سلام اس پر
جو طوفاں میں عزیمت کا سفینہ ہے ، سلام اس پر
سلام اس پر کہ جس نے سبقتِ ایماں بھی پائی ہے
سلام اس پر خلافت جس کے دروازے تک آئی ہے
خدا راضی ہوا جس کی سخاوت سے سلام اس پر
محمد مصطفی ﷺ خوش جس کی عادت سے سلام اس پر
سلام اس پر حیا کا نام جس کے دم سے تابندہ
ثبات و استقامت جس کے حسنِ کار سے زندہ
نبی پاک ﷺ خود جس کی حیا کا پاس کرتے ہیں
فرشتے جس کی غیرت کا سدا احساس کرتے ہیں
شرف دو ہجرتوں کا جس کو بخشا ہے مشیت نے
چنا ہے رشتہ داری کے لیے جس کو نبوت نے
سلام اس ذات پر جو صاحبِ نورین کہلائے
نبی ﷺ کی دخترانِ پاک کو جو عقد میں لائے
جو اپنی اہلیہ کے ساتھ ہجرت کا شرف پائے
سلام اس پر کہ جو پہلا مہاجر جوڑا کہلائے
جو اخلاقِ محمدﷺ کا پیامی ہے، سلام اس پر
بہرصورت وفاکا نامِ نامی ہے،سلام اس پر
رہِ انفاق میں حد نظر تک سایہ اس کا ہے
جہاد فی سبیل اللہ میں سرمایہ اس کا ہے
جو عشق مصطفی ﷺ سے زندگی شاداب کرتا ہے
مدینہ "چاہِ رومہ" لے کے جو سیراب کرتا ہے
وہ شبنم کی طرح برسا ہے ایماں کی زمینوں پر
وہ بارش نور کی ہے ، نور سے معمور سینوں پر
ہے اک ابرِ کرم ، دینِ شہ ابرار کے حق میں
وہ اک برق شرر افشاں ، مگر کفار کے حق میں
محبت سے مزین جس کا سینہ ہے سلام اس پر
کہ عفو و درگزر جس کا قرینہ ہے سلام اس پر
جبینِ وقت پر عثمان ہی کا نام کندہ ہے
جو پیکر ہے رضا کا ، صبر کرنے والا بندہ ہے
وہ جس کی خامشی لطفِ تکلم سے عبارت ہے
اسی کے نام تو مکے کا اعزازِ سفارت ہے
بہ وقت بیعتِ رضواں جسے محبوب فرمایا
نبی ﷺ نے اپنے دستِ پاک سے منسوب فرمایا
نبی ﷺ کی پیروی جس کا مقدر ہے ، سلام اس پر
جو فیضانِ نبوت سے منور ہے ، سلام اس پر
سلام اس پر یہاں پروانہ راحت ملا جس کو
نبی ﷺ سے زندگی میں مژدہ جنت ملا جس کو
مسلمانوں کا خوں بہنے نہ دے ، سلطان ایسا ہے
جو سب کے واسطے خود جان دے ، ذیشان ایسا ہے
محافظ دین کا ہے ، ناشر قرآن بھی وہ ہے
وہ عثمانِ غنی ہے ، جامعِ قرآن بھی وہ ہے
سلام اس کی شہادت پر کہ ہے پیشِ نظر قرآں
سلام اس خون پر جس کا امیں ہے ، مصحفِ قرآں
شہادت کا وہی اللہ سے انعام لیتا ہے
جو اپنی زندگی دین خدا پر وار دیتا ہے
سلام اس پر گدائی جس کے در کی بادشاہی ہے
اسی کے نام سے اے سرو یہ مدحت سرائی ہے
(حکیم سید محمود احمد سرو سہارنپوری)​
 

عاطف بٹ

محفلین
سبحان اللہ، سہارنپوری صاحب نے بہت ہی عمدہ انداز میں سیدنا عثمانِ غنی رضی اللہ عنہ کی پاک ذات کو خراجِ عقیدت پیش کیا ہے۔
الف نظامی صاحب، جزاک اللہ خیراً
 

الف نظامی

لائبریرین
حضرت عثمانِ غنی رضی اللہ عنہ بوقت شہادت قرآنِ پاک کی تلاوت فرما رہے تھے اور جب شہید ہوئے تو آپ کے خون کے چھینٹے قرآنِ مجید کی جس آیتِ مبارکہ پر پڑے وہ ملاحظہ کیجیے۔​
ee2213479410181.jpg
اے سید مظلوم تیرے خون کی سرخی​
اب تک "فسیکفیکھم اللہ" پہ چسپاں
(حکیم سید محمود احمد سرو سہارنپوری)​
براہ کرم تصحیح کر لیجیے تدوین سے قبل لکھی گئی آیت کا حوالہ درست نہیں تھا۔​
 

نایاب

لائبریرین
کیسی عجب داستان ہے یہ کہ وہ جو غنی و شرم و حیا کا پیکر کہلایا ۔ وہ جو امت مسلمہ کو فساد سے بچاتے شہید قران کہلایا ۔
اس عظیم ہستی کا قتل بلاشبہ تاریخ اسلام کا وہ اندوہناک واقعہ کہلایا جو امت مسلمہ میں تفرقے کی بنیاد قرار پایا ۔
 

ذوالقرنین

لائبریرین
اقوالِ حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ
========================

:star2: سب سے بڑی تونگری عقل کی توانائی ہے۔
:star2: غرور اور تکبر سب سے بڑی وحشت ہے۔
:star2: احمق کی محبت سے بچو کیونکہ وہ تمہیں نفع پہنچانے کا ارادہ کرتا ہے لیکن پہنچ جاتا ہے ضرر (نقصان)۔
:star2: جھوٹے سے پرہیز کرو کیونکہ وہ بعید کو قریب اور قریب کو بعید (دور) کر دیتا ہے۔
:star2: وہ کام کرو جو بارگاہ الٰہی میں قبول ہو اور عمل صالح کرنے میں زیادہ سے زیادہ سعی کرو کیونکہ عمل صالح بغیر تقویٰ کے قابل قبول نہیں۔
:star2: خوش اخلاقی بہترین دوست ہے۔
:star2: مسئلہ قدر ایک سر (راز) الٰہی ہے جو تم سے پوشیدہ رکھا گیا ہے۔ اس کی تفتیش مت کرو۔
:star2: بغیر طلب کے کچھ دینا سخاوت ہے اور مانگنے والے کو دینا بخشش۔
:star2: معصیت کی سزا یہ ہے کہ عبادت میں سستی پیدا ہو جاتی ہے۔ معاش میں تنگی اور لذت و حظ میں کمی آ جاتی ہے۔
:star2: علم دولت سے بہتر ہے کیونکہ تم دولت کی حفاظت کرتے ہو اور علم تمہاری حفاظت کرتا ہے۔
:star2: انسان کا سب سے بڑا دشمن اس کا پیٹ ہے۔
:star2: ذلت اٹھانے سے بہتر ہے کہ تکلیف اٹھاؤ۔
:star2: بھلائی کی خواہش برائی کی خواہش کو دبا دیتی ہے۔
 
Top