گلزار فسادات از گلزار

نیرنگ خیال

لائبریرین
فسادات۔١​
اُفق پھلانگ کے اُمڈا ہجوم لوگوں کا​
کوئی منارے سے اُترا، کوئی منڈیروں سے​
کسی نے سیڑھیاں لپکیں، ہٹائیں دیواریں​
کوئی اَذاں سے اُٹھا ہے، کوئی جرس سُن کر​
غصیلی آنکھوں میں، پھنکارتے حوالے لئے​
گلی کے موڑ پہ آ کر ہوئے ہیں جمع سبھی​
ہر اِک ہاتھ میں پتھر ہیں کچھ عقیدوں کے​
خُدا کی ذات کو سنگسار کرنا ٹھہرا ہے​
فسادات۔٢​
معجزہ کوئی بھی اُس شب نہ ہوا​
جتنے بھی لوگ تھے اُس روز عبادت گہ میں​
سب کے ہونٹوں پہ دُعا تھی​
اور آنکھوں میں چراغاں تھا یقیں کا​
کہ خُدا کا گھر ہے​
زلزلے توڑ نہیں سکتے اِسے، آگ جلا سکتی نہیں​
سینکڑوں معجزوں کی سب نے حکایات سُنی تھیں​
سینکڑوں ناموں سے ان سب نے پکارا اُس کو​
غیب سے کوئی بھی آواز نہیں آئی کسی کی​
نہ خدا کی ……… نہ پولس کی​
سب کے سب بھونے گئے آگ میں، اور بھسم ہوئے​
معجزہ کوئی بھی اُس شب نہ ہوا​
فسادات۔٣​
معجزے ہوتے ہیں……. یہ بات سنا کرتے تھے​
وقت آنے پہ مگر​
آگ سے پھول اُگے، اور نہ زمیں سے کوئی دریا پھوٹا​
نہ سمندر سے کسی موج نے پھینکا آنچل​
نہ فلک سے کوئی کشتی اُتری​
آزمائش کی تھی کل رات خُداؤں کے لئے​
کل میرے شہر میں گھر اُن کے جلائے سب نے​
فسادات۔٤​
اپنی مرضی سے تو مذہب بھی نہیں اُس نے چنا تھا​
اُس کا مذہب تھا جو ماں باپ سے ہی اُس نے وراثت میں لیا تھا​
اپنے ماں باپ چنے کوئی، یہ ممکن ہی کہاں ہے​
ملک میں مرضی تھی اس کی، نہ وطن اس کی رضا سے​
وہ تو کل نو ہی برس کا تھا اُسے کیوں چن کر​
فرقہ وارانہ فسادات نے کل قتل کیا …….. ؟​
فسادات۔٥​
آگ کا پیٹ برا ہے​
آگ کو چاہیے، ہر لحظہ چبانے کے لئے خشک کرارہے پتے​
آگ کر لیتی ہے تنکوں پہ گزارا لیکن​
آشیانوں کو نگلتی ہے نوالوں کی طرح​
آگ کو سبز ہری ٹہنیاں اچھی نہیں لگتیں​
ڈھونڈتی ہے کہ کہیں سُوکھے ہوئے جسم ملیں​
اس کو جنگل کی ہوا راس بہت ہے پھر بھی​
اب غریبوں کی کئی بستیوں پر دیکھا ہے حملہ کرتے​
آگ اب مندر و مسجد کی غذا کھاتی ہے​
لوگوں کے ہاتھوں میں اب آگ نہیں​
آگ کے ہاتھوں میں کچھ لوگ ہیں اب​
 

نایاب

لائبریرین
بہت خوب بہت گہرا کلام​
فسادات۔٤​
اپنی مرضی سے تو مذہب بھی نہیں اُس نے چنا تھا​
اُس کا مذہب تھا جو ماں باپ سے ہی اُس نے وراثت میں لیا تھا​
اپنے ماں باپ چنے کوئی، یہ ممکن ہی کہاں ہے​
ملک میں مرضی تھی اس کی، نہ وطن اس کی رضا سے​
وہ تو کل نو ہی برس کا تھا اُسے کیوں چن کر​
فرقہ وارانہ فسادات نے کل قتل کیا …….. ؟​
بہت خوب شراکت نیرنگ خیال جی​
 

زبیر مرزا

محفلین
گلزار کو گونگے جذبوں کو زبان دینے میں ماہرات حاصل ہے خواہ وہ نظم کی صورت ہو یا فلم کی شکل میں
شئیرکرنے کا بہت شکریہ جناب
 
Top