فری ورڈ پریس بلاگ کی سروس شروع کرنے سے متعلق تجاویز

السلام علیکم،

دوستو، بلاگرز کو معلوم ہو گا کہ ورڈ پریس میں آپ ورڈ پریس کے ذریعے اپنی فری بلاگنگ سروس بھی شروع کر سکتے ہیں۔

دوستوں سے پوچھنا تھا کہ اگر میں شروع کروں تو رسپانس کیسا رہے گا۔

میرا ارادہ ابتدائی یا بیسک سروس شروع کرنے کے بجائے ممبرز کو پریئمیم تھیمز اور پلگ انز کے ساتھ سروس دینے کا ہے تا کہ ان کی بہتر رہنمائی بھی ہو سکے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
ایسی کوشش پہلے بھی کچھ دوست کر چکے ہیں۔ اگرچہ اس طرح کی سروس کی کافی ضرورت موجود ہے اور لوگ بڑی تعداد میں اردو بلاگ بنا بھی لیتے ہیں لیکن ابھی تک دیکھنے میں یہی آیا ہے کہ ایسے پراجیکٹ کے منتظم اس کے لیے درکار محنت اور وسائل کا درست اندازہ نہیں لگا پاتے اور کچھ ہی عرصے میں بلاگنگ سروس تمام بلاگز سمیت صفحہ ہستی سے مٹ جاتی ہے۔ بلاگنگ سروس کسی صورت بھی شئیرڈ ہوسٹنگ پر نہیں سیٹ اپ کی جانی چاہیے ورنہ یہ کچھ ہی مہینے میں ختم ہو جائے گی۔ اس کے لیے کم از کم ایک وی پی ایس ہوسٹ درکار ہو گا۔ اس کے علاوہ سپیم رجسٹریشنز پر کنٹرول، نئی اپڈیٹس، تھیمز اور پلگ انز انسٹال کرنے کے لیے ایک ٹیم درکار ہوگی۔ یہ کام اکیلے آدمی کے بس کی بات نہیں ہے۔
 
ایسی کوشش پہلے بھی کچھ دوست کر چکے ہیں۔ اگرچہ اس طرح کی سروس کی کافی ضرورت موجود ہے اور لوگ بڑی تعداد میں اردو بلاگ بنا بھی لیتے ہیں لیکن ابھی تک دیکھنے میں یہی آیا ہے کہ ایسے پراجیکٹ کے منتظم اس کے لیے درکار محنت اور وسائل کا درست اندازہ نہیں لگا پاتے اور کچھ ہی عرصے میں بلاگنگ سروس تمام بلاگز سمیت صفحہ ہستی سے مٹ جاتی ہے۔ بلاگنگ سروس کسی صورت بھی شئیرڈ ہوسٹنگ پر نہیں سیٹ اپ کی جانی چاہیے ورنہ یہ کچھ ہی مہینے میں ختم ہو جائے گی۔ اس کے لیے کم از کم ایک وی پی ایس ہوسٹ درکار ہو گا۔ اس کے علاوہ سپیم رجسٹریشنز پر کنٹرول، نئی اپڈیٹس، تھیمز اور پلگ انز انسٹال کرنے کے لیے ایک ٹیم درکار ہوگی۔ یہ کام اکیلے آدمی کے بس کی بات نہیں ہے۔
بہت شکریہ نبیل بھائی،
میرا خیال ہے ہم شروع شئیرڈ ہوسٹنگ سے بھی کر سکتے ہیں تجرباتی طور پہ رسپانس دیکھنے کے لیے۔ اس میں دو چیزیں اہم ہیں ایک تو سپیم کنٹرول جو کہ ورڈ پریس میں کئی طرح سے ممکن ہے، اور دوسرے نمبر پہ بیک اَپ، تاکہ کبھی کوئی انہونی ہو بھی جائے تو ہمارے ممبرز کا ڈیٹا نہ ضائع ہو۔ اب جب کہ ہم ہوسٹڈ ہوتے ہیں تو اپنے ہوسٹ سے اپنی سائٹ کے بیک اَپ کی درخواست بھی کر سکتے ہیں ظاہر ہے ان کے پاس بھی ایک سپین کے بعد بیک اَپ بنتے ہوں گے۔ اور ویسے میرے تجربے کے مطابق مجھے جب بھی بیک اَپ کی ضرورت پڑی کچھ کر گزرنے کے بعد تو میرے ہوسٹ نے مجھے گزشتہ ہفتے کا بیک اَپ دے دیا۔ اور ہم اپنا خود کا بھی کوئی سیٹ اَپ بنا سکتے ہیں بیک اَپس کا جبکہ ورڈ پریس میں اس حوالے سے بہت سے خود کار آپشنز بھی ہیں۔
 

پردیسی

محفلین
سب سے پہلے ورڈپریس کی ورڈپریس مو میں بلاگنگ سروس کا آغاز میں نے کیاتھا۔جس کے لئے اس وقت میں نے بہت سے تھیم اردوائے تھے،اور بہت سے پلگ ان اردوانے کے ساتھ ساتھ تین چار اس کی مناسبت سے پلگ بنائے بھی تھے۔
وہ بلاگنگ سروس ہلاگلا کے سرور پر اردو ہوم ڈاٹ کوم کی ڈومین پر مہیا کی گئی تھی۔یعنی yourname.urduhome.com ۔
ہلا گلا کا سرور میرے بہت مخلص دوست باسط حبیب کا تھا جس پر اور بھی بہت سی ڈومین ہوسٹ تھیں
بہت سے محفلین اور دوسرے دوستوں نے اس پر بلاگ بنائے تھے۔جب وہ سروس بہتر طور پر آگے بڑھ رہی تھی تو سرور کو جان بوجھ کر یا انجانے میں روزانہ چار چار گھنٹے ڈاؤن کیا جانے لگا۔جس سے میری ذاتی سائٹ '' ہدایہ ڈاٹ کام بھی متاثر ہونے لگی۔
قصہ مختصر کہ اس بلاگنگ سروس کو ہم نے خیر آباد کہہ دیا۔۔۔اس وقت بلاگنگ کے ڈیٹا کے علاوہ میرا اردو اور اسلام کے موضوعات پر بہت سا ڈیٹا ضائع ہوگیا۔۔جس کا مجھے آج تک افسوس ہے
اس کے بعد ہم نے کسی کے سرور پر اپنی کوئی بھی سائٹ بنانے سے توبہ کر لی
اس کے کافی عرصہ بعد ورڈپریس پی کے نام سے عبدالقدوس صاحب نے بلاگنگ سروس کا اجرا کیا۔جو زیادہ نہ چل سکا۔۔اس سے پہلے کسی اور نے کیا ہو تو یاد نہیں۔
بحرحال نتیجہ یہی نکالا کہ گوگل کی اتنی بہترین بلاگنگ سروس '' بلاگ سپاٹ '' اور ورڈ پریس کی بلاگنگ سروس کے ہوتے ہوئے ایسا قدم اٹھانا بے وقوفی ہے
 
سب سے پہلے ورڈپریس کی ورڈپریس مو میں بلاگنگ سروس کا آغاز میں نے کیاتھا۔جس کے لئے اس وقت میں نے بہت سے تھیم اردوائے تھے،اور بہت سے پلگ ان اردوانے کے ساتھ ساتھ تین چار اس کی مناسبت سے پلگ بنائے بھی تھے۔
وہ بلاگنگ سروس ہلاگلا کے سرور پر اردو ہوم ڈاٹ کوم کی ڈومین پر مہیا کی گئی تھی۔یعنی yourname.urduhome.com ۔
ہلا گلا کا سرور میرے بہت مخلص دوست باسط حبیب کا تھا جس پر اور بھی بہت سی ڈومین ہوسٹ تھیں
بہت سے محفلین اور دوسرے دوستوں نے اس پر بلاگ بنائے تھے۔جب وہ سروس بہتر طور پر آگے بڑھ رہی تھی تو سرور کو جان بوجھ کر یا انجانے میں روزانہ چار چار گھنٹے ڈاؤن کیا جانے لگا۔جس سے میری ذاتی سائٹ '' ہدایہ ڈاٹ کام بھی متاثر ہونے لگی۔
قصہ مختصر کہ اس بلاگنگ سروس کو ہم نے خیر آباد کہہ دیا۔۔۔ اس وقت بلاگنگ کے ڈیٹا کے علاوہ میرا اردو اور اسلام کے موضوعات پر بہت سا ڈیٹا ضائع ہوگیا۔۔جس کا مجھے آج تک افسوس ہے
اس کے بعد ہم نے کسی کے سرور پر اپنی کوئی بھی سائٹ بنانے سے توبہ کر لی
اس کے کافی عرصہ بعد ورڈپریس پی کے نام سے عبدالقدوس صاحب نے بلاگنگ سروس کا اجرا کیا۔جو زیادہ نہ چل سکا۔۔اس سے پہلے کسی اور نے کیا ہو تو یاد نہیں۔
بحرحال نتیجہ یہی نکالا کہ گوگل کی اتنی بہترین بلاگنگ سروس '' بلاگ سپاٹ '' اور ورڈ پریس کی بلاگنگ سروس کے ہوتے ہوئے ایسا قدم اٹھانا بے وقوفی ہے
آپ تمام احباب کے تجربات کو دیکھتے ہوئے فی الحال ارادہ باز رہنے کا ہو رہا ہے۔
 
Top