جون ایلیا فرقت میں وصلت برپا ہے۔۔اللہ ہُو کے باڑے میں

mtahirz

محفلین
فرقت میں وصلت برپا ہے۔۔اللہ ہُو کے باڑے میں
آشوبِ وحدت برپا ہے۔۔اللہ ہُو کے باڑے میں

روحِ کُل سے سب روحوں پر وصل کی حسرت طاری ہے
اک سرِّ حکمت برپا ہے۔۔اللہ ہُو کے باڑے میں

بے احوالی کی حالت ہے شاید یا شاید کہ نہیں
پُر احوالیت برپا ہے۔۔اللہ ہُو کے باڑے میں

مُختاری کے لب *سِلوانا* جبر عجب تر ٹھہرا ہے
ہیجانِ غیرت برپا ہے۔۔اللہ ہُو کے باڑے میں

بابا الف ارشاد کناں ہیں پیشِ عدم کے بارے میں
حیرتِ بے حیرت برپا ہے۔۔اللہ ہُو کے باڑے میں

معنی ہیں لفظوں سے برہم *قہر خموشیِ عالم* ہے
ایک عجب حجّت برپا ہے۔۔اللہ ہُو کے باڑے میں

موجودی سے انکاری ہے اپنی ضد میں نازِ وجود
حالت سی حالت برپا ہے۔۔اللہ ہُو کے باڑے میں
 

الشفاء

لائبریرین
واہ۔ بہت خوب۔۔۔
کون کون کہاں کہاں کیا کیا کہہ رہا ہے۔ سبحان اللہ۔۔۔

عدم بھی ہے تیرا حکایت کدہ
کہاں تک گئے ہیں فسانے تیرے۔
 
Top