علی وقار

محفلین
تھی ان کے رو برو بھی وہی شانِ اضطراب
دل کو بھی اپنی وضع پہ کتنا غرور تھا ۔۔۔!
 
آخری تدوین:

علی وقار

محفلین

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین

علی وقار

محفلین
خبرِ قافلہء گم شدہ کس سے پوچھوں
اک بگولہ بھی نہ خاکِ رہِ منزل سے اُٹھا

موت ہستی پہ وہ تہمت تھی، کہ آسان نہ تھی
زندگی، مجھ پہ وہ الزام، کہ مشکل سے اُٹھا

کس کی کشتی' تہ گرداب فنا' جا پہنچی
شور لبیک، جو فانی لبِ ساحل سے اُٹھا
 
Top