محمداحمد
لائبریرین

کہتے ہیں کہ شعر کہنے کے بعد شاعر کی ذمہ داری ختم ہو جاتی ہے (قاری کی ذمہ داری شروع ہونا البتہ ضروری نہیں ہے
"میں نے یہ جانا کہ گویا یہ بھی میرے دل میں تھا"۔
بہرکیف شاعر کو بھی شعر کہنے سے پہلے سوچ لینا چاہیے کہ زبان سے نکلا شعر اور کمان سے نکلا تیر واپس نہیں آتا اور اگر واپس آ بھی جائے تو ہمیشہ اُلٹا پڑتا ہے۔
پھرتے ہیں میر خوار کوئی پوچھتا نہیں
اس عاشقی میں عزتِ سادات بھی گئی
میر
عاشقی صبر طلب اور تمنا بےتاب
دل کا کیا رنگ کروں خونِ جگر ہونے تک
غالب
عاشقی امتیاز کیا جانے
فرقِ نازو نیاز کیا جانے
جگر
باقی آپ سمجھدار ہی ہیں۔