غزل

صفی حیدر

محفلین
راستے کی دیوار ہوتے ہیں
خواب کتنے دشوار ہوتے ہیں
ہم جو تیری فرقت میں جیتے ہیں
زندگی سے بیزار ہوتے ہیں
کانٹے اگے ہیں وجود میں
دیکھنے میں گلزار ہوتے ہیں
وہ جو اپنی کٹیا میں خوش ہیں
وقت کے وہ سردار ہوتے ہیں
دیکھنے تماشا وہ آتے ہیں
دوست سب ہی غمخوار ہوتے ہیں
خامشی سے مر جاتے ہیں صفی
ایسے بھی تو کردار ہوتے ہیں
 

صفی حیدر

محفلین
استادِ محترم جناب ۔الف عین صاحب اپنی اس کاوش پر آپ کی قیمتی رائے اور اصلاح کا منتظر ہوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Top