غزل

صابرہ امین

لائبریرین
محترم اساتذہِ کرام
@محمد خلیل الرحمٰن، @الف عین


آداب
اب یہ صورت بنی ہے ۔ ۔ کیا ٹھیک ہے سب یا نہیں ۔ ۔ رہنمائ درکار ہے آپ سے ۔ ۔

بھڑکانے میں آتش کے جو حصہ ہے شرر کا
سورج کی کرن یوں پتہ دیتی ہے سحر کا

کیونکر ہو وہ شمشیر بکف برسر میداں
خوگر کوئی ہو جائے اگر لقمۂ تر کا

احبا ب تو کیا سایہ بھی پھر ساتھ نہ دے گا
تقدیر کے چکر میں پھنسے بندہ بشر کا

کردار کو پرکھو گے تو کچھ پل ہی لگیں گے
پتہ ہی بتا دیتا ہے سب حال شجر کا

اوروں کی تو جھولی ہے بھری، میں تہی داماں
رکھا نہ بھرم اس نے میرے کاسہء سر کا

کس زعم سے دل رکھا تھا پہلو میں چھپا کے
لو پار ہوا جاتا ہے اب تیر نظر کا
 
Top