بے الف اذان
محفلین
احمد جاوید صاحب کی شخصیت سے بھلا کون واقف نہیں ۔ میری کوشش ہوگی کہ اس لڑی میں ان کا کچھ کلام پیش کر سکوں ۔
موجود ہیں کتنے ہیں ، تجھ سے بھی حسیں کر کے
جھٹلا دیا آنکھوں کو ، میں دل پہ یقیں کر کے
جس چشم سے رندوں میں ھُو حق ہے، اُسی نے تو
زاہد کو بھی رکھا ہے ، محراب نشیں کر کے
کیا اُس کی لطافت کا ، احوال بیاں کیجیے
جو دل پہ ہوا ظاہر ، آنکھوں کو نہیں کر کے
کچھ کم تھا بلائے جاں یہ چہرہ کہ اوپر سے
آنکھیں بھی بنا لائے ، غارتگرِ دیں کر کے
سو داغ ہیں سینے میں ، وہ داغِ جدائی بھی
دیکھوں تو ذرا ، ہوگا ان میں ہی کہیں کر کے
اس دل کا تو نقشہ ہی ، دنیا نے بدل ڈالا
کچھ یاد ہے؟ رہتا تھا وہ بھی تو یہیں کر کے
شاعر: جناب احمد جاوید صاحب
جھٹلا دیا آنکھوں کو ، میں دل پہ یقیں کر کے
جس چشم سے رندوں میں ھُو حق ہے، اُسی نے تو
زاہد کو بھی رکھا ہے ، محراب نشیں کر کے
کیا اُس کی لطافت کا ، احوال بیاں کیجیے
جو دل پہ ہوا ظاہر ، آنکھوں کو نہیں کر کے
کچھ کم تھا بلائے جاں یہ چہرہ کہ اوپر سے
آنکھیں بھی بنا لائے ، غارتگرِ دیں کر کے
سو داغ ہیں سینے میں ، وہ داغِ جدائی بھی
دیکھوں تو ذرا ، ہوگا ان میں ہی کہیں کر کے
اس دل کا تو نقشہ ہی ، دنیا نے بدل ڈالا
کچھ یاد ہے؟ رہتا تھا وہ بھی تو یہیں کر کے
شاعر: جناب احمد جاوید صاحب
آخری تدوین: