غزل ۔ موجود ہیں کتنے ہیں ، تجھ سے بھی حسیں کر کے ۔ احمد جاوید

بے الف اذان

محفلین
احمد جاوید صاحب کی شخصیت سے بھلا کون واقف نہیں ۔ میری کوشش ہوگی کہ اس لڑی میں ان کا کچھ کلام پیش کر سکوں ۔

موجود ہیں کتنے ہیں ، تجھ سے بھی حسیں کر کے
جھٹلا دیا آنکھوں کو ، میں دل پہ یقیں کر کے

جس چشم سے رندوں میں ھُو حق ہے، اُسی نے تو
زاہد کو بھی رکھا ہے ، محراب نشیں کر کے

کیا اُس کی لطافت کا ، احوال بیاں کیجیے
جو دل پہ ہوا ظاہر ، آنکھوں کو نہیں کر کے

کچھ کم تھا بلائے جاں یہ چہرہ کہ اوپر سے
آنکھیں بھی بنا لائے ، غارتگرِ دیں کر کے

سو داغ ہیں سینے میں ، وہ داغِ جدائی بھی
دیکھوں تو ذرا ، ہوگا ان میں ہی کہیں کر کے

اس دل کا تو نقشہ ہی ، دنیا نے بدل ڈالا
کچھ یاد ہے؟ رہتا تھا وہ بھی تو یہیں کر کے

شاعر: جناب احمد جاوید صاحب
 
آخری تدوین:

بے الف اذان

محفلین
محفل ہے اور طرح کی ، تنہائی اور ہے
اس شہر کی فضا ہی مرے بھائی اور ہے

نکلا نہ کوئی چاک مرے پیرہن کے بیچ
اُس ہاتھ کی گرفتِ زلیخائی اور ہے

کیا بانس لے کے ناپنے نکلے ہیں دل کو آپ
اس بوند بھر محیط کی گہرائی اور ہے

کیوں عاشقوں کی آنکھ کے دشمن بنے ہو تم
یہ جس سے دیکھتے ہیں وہ بینائی اور ہے

ہر پردہ اُٹھ کیا دل و دلبر کے درمیاں
بس ایک یہ حجابِ شناسائی اور ہے

شاعر: جناب احمد جاوید صاحب
 

بے الف اذان

محفلین
ابھی اطلاعات موصول ہوئیں تو دیکھتا ہوں کہ آنجناب نے احمد جاوید صاحب کی ہر غزل کو پسند فرمایا ہے ۔ محفل پر ان کا کلام میری نظروں سے نہیں گزرا ۔ تو سوچا کہ آپ احباب کی خوبصورت بصارتوں کی نذر کروں ۔ پسندیدگی کا بہت بہت شکریہ ۔ ۔ ۔ ایک بار پھر :)

مزید بھی پیش کرتا رہوں گا ۔ انشاءاللہ
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
ابھی اطلاعات موصول ہوئیں تو دیکھتا ہوں کہ آنجناب نے احمد جاوید صاحب کی ہر غزل کو پسند فرمایا ہے ۔ محفل پر ان کا کلام میری نظروں سے نہیں گزرا ۔ تو سوچا کہ آپ احباب کی خوبصورت بصارتوں کی نذر کروں ۔ پسندیدگی کا بہت بہت شکریہ ۔ ۔ ۔ ایک بار پھر :)

مزید بھی پیش کرتا رہوں گا ۔ انشاءاللہ
ہمیں ان کے پرستاروں میں گردانیے :)
 
محفل فورم صرف مطالعے کے لیے دستیاب ہے۔
Top