غزل: یہ جاہ ہوتی نہیں، یہ حشم نہیں ہوتا...

راحل صاحب ، آداب عرض ہے!

بہت عمدہ غزل ہے . مبارک ہو! ’لہجوں میں خم‘ کی ترکیب پسند آئی . مقطع کا خیال بہت اعلیٰ ہے . مقطع اور نکھر سکتا تھا اگر آپ ’جو‘ اور ’اگر‘ کی تکرار ختم کر دیتے . دونوں الفاظ كے معنی ایک ہی ہیں .

نیازمند ،
عرفان عؔابد
جزاک اللہ عرفانؔ بھائی ۔۔۔ اظہارِ پسندیدگی کے لیے سپاس گزار ہوں۔ مقطع کی بابت آپ کا اعتراض بجا ہے ۔۔۔ جیسا کہ عرض کیا کہ یہ پرانی غزل تھی ۔۔۔ بس اپنی کاہلی کے سبب سستی برتی :)
 
Top