غزل : یونہی بے ساختہ دیکھو کہ شعوری صاحب

اشرف نقوی

محفلین
یونہی بے ساختہ دیکھو کہ شعوری صاحب
زندہ رہنے کو ہیں کچھ خواب ضروری صاحب

میں تو خود نکلا تھا جنت سے ، بہانہ کر کے
مجھ کو بھاتی ہی نہ تھی خاک سے دوری صاحب

میں کھلونا ہوں ، پرانا بھی ، بہت نازک بھی
میری میعاد تو کب کی ہوئی پوری صاحب

روشنی دے گی کسی روز ستارہ بن کر
غور سے دیکھو ، مِری مٹی ہے نوری صاحب

یہ مِرا عشق ہے ، مجنوں کا فسانہ تو نہیں
کیسے چھوڑوں یہ کہانی میں ادُھوری صاحب

اشرف نقوی​
 
مدیر کی آخری تدوین:
Top