محمد زید (فیصل آباد)
محفلین
یہ شہر خراب حالوں کا ہے
کچھ آفتوں کچھ وبالوں کا ہے
معلوم نہیں یہ بات مجھ کو
اب ہجر یہ کتنے سالوں کا ہے
کیونکر ہو عزیز مجھ کو فرقت
بس شوق مجھے وصالوں کا ہے
ہر سمت جواب کی ہے طالب
گویا یہ عدم سوالوں کا ہے
خوش شکل و خوش بدن وہ ہائے
کیسا یہ نشہ خیالوں کا ہے
کچھ آفتوں کچھ وبالوں کا ہے
معلوم نہیں یہ بات مجھ کو
اب ہجر یہ کتنے سالوں کا ہے
کیونکر ہو عزیز مجھ کو فرقت
بس شوق مجھے وصالوں کا ہے
ہر سمت جواب کی ہے طالب
گویا یہ عدم سوالوں کا ہے
خوش شکل و خوش بدن وہ ہائے
کیسا یہ نشہ خیالوں کا ہے