غزل : سنا احوال تیرے شہر کے معیار کیسے ہیں ؟ - اقبال ساجد

غزل
سنا احوال تیرے شہر کے معیار کیسے ہیں ؟
مکیں کیسے ہیں اس کے اور در و دیوار کیسے ہیں ؟

جہاں رہتا ہے تُو اس خاک کی تاثیر کیسی ہے ؟
پھلوں کا ذائقہ کیسا ہے اور اشجار کیسے ہیں ؟

اُبھر کر سامنے آتے ہیں یا چھپتے ہیں نظروں سے
کہانی گھومتی جن پہ وہ کردار کیسے ہیں ؟

وہاں مزدور کی اُجرات ادھوری ہے کہ پوری ہے ؟
مزاجاََ اور دہناََ کارخانےدار کیسے ہیں ؟

تجھے احساسِ آزادی ہے یا خوفِ اسیری ہے؟
فضا کیسی ہے تیرے گھر کی ، پہریدار کیسے ہیں ؟

ترے چہرے سے ظاہر ہے بہت ہی مطمئن ہے تُو
عبارت کہہ رہی ہے معنی و معیار کیسے ہیں ؟

میں اپنے مرکز و محور سے کب کا کٹ چکا ساجدؔ
کسی کو کیا بتاؤں ثابت و سیّار کیسے ہیں ؟
اقبال ساجد
 
Top