غزل: جمالِ یار ، تو ہے ، اور میں ہوں

ماشااللہ! ساری غزل ہی لاجواب ہے
یہ اشعار تو مجھے بہت ہی اچھے لگے

مری تنہائی بزم آرائی سی ہے
وہ میرے چار سو ہے ، اور میں ہوں

نہیں جنبش لبوں کو چاہ کر بھی
مقامِ گفتگو ہے ، اور میں ہوں

نہ پوچھو حاصلِ صحرا نوردی
قبائے بے رفو ہے ، اور میں ہوں
 
ماشااللہ! ساری غزل ہی لاجواب ہے
یہ اشعار تو مجھے بہت ہی اچھے لگے

مری تنہائی بزم آرائی سی ہے
وہ میرے چار سو ہے ، اور میں ہوں

نہیں جنبش لبوں کو چاہ کر بھی
مقامِ گفتگو ہے ، اور میں ہوں

نہ پوچھو حاصلِ صحرا نوردی
قبائے بے رفو ہے ، اور میں ہوں
خورشید صاحب ، آپ کی داد میرے لیے باعث صد مسرت ہے . بہت بہت شکریہ !
 
Top